اسلام آباد پولیس کی کارروائیوں، منشیات فروشوں کے کئی ٹھکانے مسمار، درجنوں ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کے احکامات پرمنشیات فروشوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے، اسلام آباد پولیس کی تازہ کارروائی میں درجنوں ملزمان گرفتار جبکہ منشیات فروشوں کے متعدد ٹھکانے مسمار کردیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس کی کارروائی، منشیات فروشی میں ملوث میاں بیوی گرفتار
ڈی آئی جی اسلام آباد شاکر حسین داوڑ منشیات فروشوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف گرینڈ آپریشن کی سربراہی کررہے ہیں،آپریشن میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن ،ایس ایس پی آپریشنز، سینیئر افسران، ڈولفن اسکواڈ، سی ٹی ڈی اور لیڈیز پولیس افسران حصہ لے رہی ہیں۔
منشیات فروشوں کے خلاف تازہ آپریشن تھانہ کھنہ اور ملحقہ علاقوں میں کیا گیا، آپریشن کے دوران منشیات فروشوں کے کئی ٹھکانے مسمار کردیے گئے ہیں، دوران آپریشن گھروں، دوکانوں، سرائے، ہو ٹلزاور مشکوک گاڑیوں کو چیک کیا جارہا ہے۔
منشیات فروشوں اورمنشیات سپلائی کرنے والے درجنوں بڑے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، خصوصی پولیس ٹیمیں منشیات اسمگلنگ کے نیٹ ورک میں ملوث ڈیلرزکے خلاف کارروائیاں عمل میں لارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رواں برس 1446 منشیات فروش گرفتار کرکے 344 کلو چرس اور 11920 لیٹر شراب برآمد کی، اسلام آباد پولیس
آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ نوجوانوں کی رگوں میں منشیات کا زہراتارنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا،وفاقی دارلحکومت کو منشیات سے پاک شہر بنانے کے لیے آپریشنز جاری رہیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی جی اسلام آباد اسلام آباد پولیس ٹھکانے مسمار سید علی ناصر رضوی کارروائی گرفتاریاں منشیات فروش.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی جی اسلام ا باد اسلام ا باد پولیس ٹھکانے مسمار سید علی ناصر رضوی کارروائی گرفتاریاں منشیات فروش اسلام ا باد پولیس منشیات فروشوں کے ٹھکانے مسمار اسلام آباد جی اسلام کے خلاف
پڑھیں:
مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کیخلاف روزانہ درجنوں درخواستیں آرہی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ میں کاؤنٹر کرائم ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کی جانب سے مبینہ جعلی پولیس مقابلے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار فرحت بی بی کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ فرحت بی بی کا بیٹا غضنفر حسن پولیس مقابلے میں مارا گیا اور اب وہ اپنے دوسرے بیٹے کے تحفظ کے لیے عدالت سے رجوع کر رہی ہیں۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سی سی ڈی کے آنے کے بعد ایک ہی طرز کے پولیس مقابلے ہو رہے ہیں جن پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیے: جعلی پولیس مقابلہ: فیصل آباد پولیس کے 3 اہلکاروں کو سزائے موت کا حکم
چیف جسٹس نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں جذباتی باتیں نہ کریں، یہاں قانون اور شواہد کی بنیاد پر فیصلے ہوتے ہیں۔ انہوں نے آئی جی پنجاب سے مکالمے میں کہا کہ ایس ایچ او عدالت کو مطمئن نہیں کر سکا، اس لیے آپ کو بلایا گیا۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے پولیس کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کے مطابق ملزم کی ریکوری کے بعد جب اسے لے جایا جا رہا تھا تو گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوا اور ساتھیوں نے حملہ کر دیا۔ اگر واقعی گاڑی پر فائرنگ ہوئی تھی تو گولی سیدھی ملزم کو ہی کیوں لگی؟ گاڑی کو یا کانسٹیبل کو کیوں نقصان نہیں پہنچا؟
یہ بھی پڑھیے: سی سی ڈی کے خوف نے بڑے بڑے غنڈوں کو معافیاں مانگنے پر مجبور کردیا: مریم نواز
چیف جسٹس نے کہا کہ اب جو رپورٹ پیش کی گئی ہے اس سے کیس کے حقائق بالکل مختلف نظر آتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ روزانہ درجنوں درخواستیں عدالت میں آ رہی ہیں، جن میں مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی شکایت کی جاتی ہے۔
چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ سی سی ڈی کے تحت ہونے والے تمام پولیس مقابلوں کا تفصیلی جائزہ لیں اور متعلقہ پولیس افسران کے ساتھ بیٹھ کر پالیسی وضع کریں تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں