پشاور:

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں جبکہ سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے اس کو پارٹی کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا۔

پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے سیکریٹری اطلاعات عدیل اقبال نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور اور عاطف خان کے درمیان اختلافات کے حوالے سے میڈیا رپورٹ پر کہا کہ پارٹی میں اختلافات چلتے رہتے ہیں یہ ہمارا آپس کا معاملہ ہے۔

عدیل اقبال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں ہر بندہ اپنی سوچ رکھتا ہے، یہ ایک جمہوری جماعت ہے، وزیراعلی کے پی اس حوالے سے تمام اراکین پارلیمنٹ کو بریفنگ دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہو گا وہی جو بانی چئیرمین کا فیصلہ ہو گا۔

قبل ازیں ذرائع نے بتایا تھا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر بھی عاطف خان اور علی امین گنڈا آمنے سامنے آگئے ہیں اور پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی وٹس ایپ گروپ میں ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری کی گئی ہے۔

پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا تھا کہ عاطف خان نے وٹس ایپ گروپ میں اراکین اسمبلی کو بل کی حمایت میں ووٹ نہ دینے کی گزارش کی اور کہا کہ یہ بل خیبرپختونخوا کے عوام کے حق میں نہیں اس لیے اراکین صوبائی اسمبلی ووٹ نہ دیں۔

ذرائع نے بتایا کہ علی امین گنڈا پور نے عاطف خان کو آڑے ہاتھوں لیا اور سوال کیا کہ کیا آپ نے یہ بل پڑھا ہے، آپ کو انگریزی سمجھ نہیں آتی اور بل کی کاپی اردو میں ترجمہ کرکے آپ کو بھیجوں گا۔

مزید بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے عاطف خان کو مخاطب کرکے کہا کہ الیکشن کمیشن میں آپ کی تعلیم بھی انٹرمیڈیٹ ہے، اس بل میں کوئی مسئلہ نہیں بس آپ کا ذاتی بغض کا مسئلہ ہے، مگر اللہ حق ہے۔

وزیر اعلیٰ کے سخت الفاظ عاطف خان نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈپور کو کوئی جواب نہیں دیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی علی امین تھا کہ

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعہ کا ردعمل نہیں، سعودی اعلیٰ عہدیدار

پاکستان اور سعودی عرب نے دارالحکومت ریاض میں "اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے" (SMDA) پر دستخط کردیے۔ اس معاہدے پر وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دستخط کیے۔

سعودی اعلیٰ عہدیدار نے واضح کیا ہے کہ یہ معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی تعاون کا عکاس ہے۔ ان کے مطابق یہ ایک جامع دفاعی معاہدہ ہے جو تمام فوجی وسائل کا احاطہ کرتا ہے۔

معاہدے کے تحت کسی بھی ایک ملک کے خلاف جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا اور خطے میں امن و سلامتی کے لیے مشترکہ عزم کو آگے بڑھانا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • کامن ویلتھ رپورٹ ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کا نعرہ لگانے والوں کے منہ پر طمانچہ ہے
  • پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعہ کا ردعمل نہیں، سعودی اعلیٰ عہدیدار
  • سعودی عرب اور پاکستان کا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں، اعلیٰ سعودی عہدیدار
  • سابق چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس پروفیسر عبدالغنی بٹ انتقال کرگئے
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری برقرار
  • عدلیہ میں ججز ذاتی اختلافات رکھتے ہیں اور کھل کر سامنے آگئے ہیں، بیرسٹر گوہر
  • بانی سے ملاقات نہ ہونے کا غصہ ؛ علی امین گنڈا پور نے پارٹی رہنماؤں کو منافق قرار دے دیا
  • علی امین گنڈاپور کی وزارت اعلیٰ سے چھٹی؟ اسٹیبلشمنٹ کو منانے کی کوشش، ’وی ٹاک‘ میں اہم انکشافات
  • اب جنازوں پر سیاست ہو رہی ہے: علی امین گنڈاپور
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار