پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
پشاور:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں جبکہ سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے اس کو پارٹی کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا۔
پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے سیکریٹری اطلاعات عدیل اقبال نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور اور عاطف خان کے درمیان اختلافات کے حوالے سے میڈیا رپورٹ پر کہا کہ پارٹی میں اختلافات چلتے رہتے ہیں یہ ہمارا آپس کا معاملہ ہے۔
عدیل اقبال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں ہر بندہ اپنی سوچ رکھتا ہے، یہ ایک جمہوری جماعت ہے، وزیراعلی کے پی اس حوالے سے تمام اراکین پارلیمنٹ کو بریفنگ دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہو گا وہی جو بانی چئیرمین کا فیصلہ ہو گا۔
قبل ازیں ذرائع نے بتایا تھا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر بھی عاطف خان اور علی امین گنڈا آمنے سامنے آگئے ہیں اور پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی وٹس ایپ گروپ میں ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا تھا کہ عاطف خان نے وٹس ایپ گروپ میں اراکین اسمبلی کو بل کی حمایت میں ووٹ نہ دینے کی گزارش کی اور کہا کہ یہ بل خیبرپختونخوا کے عوام کے حق میں نہیں اس لیے اراکین صوبائی اسمبلی ووٹ نہ دیں۔
ذرائع نے بتایا کہ علی امین گنڈا پور نے عاطف خان کو آڑے ہاتھوں لیا اور سوال کیا کہ کیا آپ نے یہ بل پڑھا ہے، آپ کو انگریزی سمجھ نہیں آتی اور بل کی کاپی اردو میں ترجمہ کرکے آپ کو بھیجوں گا۔
مزید بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے عاطف خان کو مخاطب کرکے کہا کہ الیکشن کمیشن میں آپ کی تعلیم بھی انٹرمیڈیٹ ہے، اس بل میں کوئی مسئلہ نہیں بس آپ کا ذاتی بغض کا مسئلہ ہے، مگر اللہ حق ہے۔
وزیر اعلیٰ کے سخت الفاظ عاطف خان نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈپور کو کوئی جواب نہیں دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی علی امین تھا کہ
پڑھیں:
عمران خان سے ملاقات کا دن، پی ٹی آئی رہنماؤں کی داہگل اور گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا
راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی عمران خان سے آج بھی پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات نہیں ہوسکی، متعدد رہنماؤں کو داہگل اور گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں آج دوستوں کی ملاقات کا دن تھا، پی ٹی آئی رہنما کنول شوزب، شہناز خان، مریم کلثوم، روبینہ شاہین، مشیر وزیراعلیٰ کے پی بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی، محمد احمد چھٹہ، مشیر خزانہ کے پی مزمل اسلم بھی اڈیالہ جیل پہنچے تاہم کسی بھی ملاقات نہیں ہوسکی۔
مشیر خزانہ کے پی مزمل اسلم، مصدق عباسی، احمد چٹھہ، مبین عارف جٹ کو داہگل ناکے پر روک لیا گیا، پی ٹی آئی کی خاتون رہنما مریم کلثوم اکرم کو گورکھپور ناکے پر روک لیا گیا۔
مشیر وزیر اعلی خیبرپختونخوا برگیڈیر ریٹائرڈ مصدق عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق آج میرا ساتواں چکر ہے، جیلر کو ملاقاتیوں کی فہرست بھیجی گئی ہے، پولیس نے تین کلو میٹر دور ہمیں ناکے پر روکا ہے، ملاقات سے روکنا فسطائیت کے سوا کچھ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کے پی میں گورننس کے معاملات بانی کی ہدایات کے مطابق ہی چلنے ہیں، ہم آج بانی سے ہدایات لینے آئے تھے، قومی ایجنڈوں پر بانی سے بات کرنی ضروری ہے، پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو چاروں صوبوں میں موجود ہے، فوج اس وقت ہی ڈیلیور کرسکتی ہے جب اس کے پیچھے عوام ہو، جس فوج کے ساتھ قوم نہ کھڑی ہو اسکا مورال ڈاؤن ہوجاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری خارجہ پالیسی واضح ہے ہمارے کسی ملک کے خلاف کوئی جارحانہ عزائم نہیں، اگر کسی نے ہم پر جارحیت کی تو ہم سوچیں گے نہیں ہم جواب دیں گے، ہمیں اس وقت اتفاق اور اتحاد کی ضرورت ہے، جو لوگ طاقت میں ہیں انہیں قوم کو ساتھ لے کر چلنا چاہیے، اگر کسی نے جارحیت کی تو پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوجائے گی۔
Post Views: 1