نہروں کا معاملہ، ن لیگ گرم پانیوں میں اتر گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
مسلم لیگ نواز گرم پانیوں میں اتر گئی کیونکہ پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین اور تحریک انصاف بالترتیب ایک اتحادی اور ایک مخالف نے دریائے سندھ پر6 نئی نہروں کی تعمیر کیخلاف قومی اسمبلی میں الگ الگ قراردادیں جمع کرائی ہیں۔
جس سے متنوع سیاسی قوتوں کو حکمران جماعت پی پی پی کیخلاف مبینہ طور پر شامل کیا گیا ہے۔
نہروں کیخلاف قرارداد 7 اپریل کو اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرانے کے باوجود ابھی تک ایجنڈے پر نہیں آئی۔
مزید پڑھیں: حکومت کی اتحادی اورایک مخالف نے الگ الگ قرار دادیں جمع کرائی ہیں
پی پی پی پی کا باضابطہ بیان اس وقت آیا جب پی ٹی آئی نے جمعرات کو اس منصوبے کیخلاف اسمبلی سیکرٹریٹ میں ایک قرارداد جمع کرائی جس میں اعلان کیا گیا کہ وہ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں سے قرارداد کی منظوری کے لیے پی پی پی پی کی حمایت حاصل کرے گی۔
تاہم پی پی پی پی کے رہنماؤں نے اہم اپوزیشن پارٹی کو ٹھنڈا کندھا دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی 7 اپریل کو پیش کی گئی قرارداد کی حمایت کرے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی پی پی
پڑھیں:
ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کے خلاف ریاست کیلیفورنیا میں جاری احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں، جبکہ لاس اینجلس میں مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاج کو مسلسل تین ہو چکے ہیں اور اس میں شریک مظاہرین کی جانب سے ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ لاس اینجلس میں احتجاج اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کر گیا جب مظاہرین نے سڑکوں پر گاڑیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے جب کہ صدر ٹرمپ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل گارڈز کو امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ قانون شکنی اور تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں اور جو عناصر اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں وہ قانونی کارروائی سے بچ نہیں سکیں گے۔
یاد رہے کہ یہ مظاہرے اس وقت شروع ہوئے تھے جب لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف امیگریشن حکام نے چھاپے مارنے شروع کیے ۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان متعدد جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں، جس کے بعد فضا مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی سکیورٹی فورسز تعینات کی جا رہی ہیں جب کہ مقامی انتظامیہ نے عوام سے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔