نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے ادارے ملالہ فنڈ نے حکومت پاکستان پر زور دیا کہ وہ افغان لڑکیوں اور خواتین کو ملک بدر کرنا بند کرے۔

فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنے بیان میں ملالہ فنڈ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان مہاجرین اور طویل عرصے سے پاکستان میں رہائش پذیر افغان شہریوں کی ملک بدری کو فوری طور پر روکے۔

اپنے بیان میں تنظیم نے کہا کہ حکومت افغان لڑکیوں اور خواتین کو بھی ملک بدر کررہی ہے جنہیں افغانستان میں طالبان کے ظلم و ستم کا سامنا ہے۔

تنظیم نے کہا کہ افغان شہریوں کو ملک بدر کرنا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور اس سے معصوم شہریوں کی جانوں کو بھی خطرات لاحق ہوں گے۔

ملالہ فنڈ نے بین الاقوامی برادری، مختلف حکومتوں، فاؤنڈیشنز، سول سوسائٹی اور دیگر عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بے گھر ہونے والے افغان شہریوں کی مدد کریں۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکا سے جبری ملک بدری کی پروازوں کا پھر آغاز

فلوریڈا (امریکا) کے ایورگلیڈز میں قائم عارضی حراستی مرکز ’ایلیگیٹر الکاٹراز‘ سے غیر قانونی تارکینِ وطن کی ملک بدری کی پروازیں شروع ہو گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا سے گوشت نہ خریدنے والے ممالک ‘نوٹس’ پر ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ

گورنر رون ڈی سینٹس نے تصدیق کی کہ سیکڑوں افراد کو ڈی پورٹ کیا گیا، کچھ نے خود واپسی کے پائلٹ پروگرام کے تحت وطن واپسی اختیار کی، جس کے تحت انہیں ایک ہزار ڈالر اور ٹکٹ دیا گیا۔

We stood up Alligator Alcatraz in just eight days as a centralized facility for deportation staging. The facility has a two-mile runway that allows federal military aircraft to transport illegal aliens out of the country, right on site. These deportation flights operated by DHS… pic.twitter.com/o6xpaEJ753

— Ron DeSantis (@GovRonDeSantis) July 25, 2025

یہ مرکز ایک کم استعمال شدہ ہوائی پٹی کے قریب ٹریلرز اور خیموں پر مشتمل ہے، جس میں فی الحال 2000 افراد کی گنجائش ہے، اور یہ 4000 تک بڑھائی جا رہی ہے۔

ڈی سینٹس کا کہنا ہے کہ یہاں صرف حراست نہیں بلکہ فوری کارروائی اور ملک بدری کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے بیٹوں کی امریکا میں اہم ملاقاتیں کتنی کامیاب رہیں؟

فیڈرل حکومت اس منصوبے پر 245 ملین ڈالر ادا کرے گی، جبکہ سالانہ لاگت 450 ملین ڈالر ہے۔

ادھر انسانی حقوق کی تنظیموں، خاص طور پر ACLU نے مرکز میں غیر انسانی حالات، قانونی سہولت کی کمی، ناقص خوراک اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزی پر مقدمہ دائر کیا ہے۔

ریاستی اور وفاقی حکام نے دفاع کیا ہے کہ مرکز کے معیار اعلیٰ ہیں، جبکہ دیگر ریاستوں میں بھی اسی طرز کے مراکز بنانے کا منصوبہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ایلیگیٹر الکاٹراز ایورگلیڈز جبری ملک بدری حراستی مرکز فلوریڈا

متعلقہ مضامین

  • ملائیشیا میں ہزاروں افراد کا مظاہرہ، وزیراعظم انور ابراہیم کے استعفے کا مطالبہ
  • بھارت کیجانب سے بنگلہ دیشیوں اور روہنگیا مسلمانوں کی ملک بدری کا سلسلہ جاری
  • سعودیوں نے اسرائیلیوں سے ایران کو شام میں پلٹنے سے روکنے کا مطالبہ کیا ہے، صیہونی میڈیا کا دعوی
  • فتنہ الخوارج کے ڈرون حملے: بھارتی فنڈنگ اور افغان سرپرستی کا مکروہ گٹھ جوڑ بے نقاب
  • خوشاب: اوباش نوجوانوں نے نشہ دے کر 2 سگی بہنوں کو اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
  • امریکا سے جبری ملک بدری کی پروازوں کا پھر آغاز
  • کراچی: شہریوں کی غیر قانونی پارکنگ فیس سے جان چھوٹ گئی، نوٹیفکیشن جاری
  • ڈیجیٹل دہشتگردی کیخلاف تعاون کی اپیل،حکومت نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور تعاون کا مطالبہ کردیا
  • طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)
  • دہشت گرد پناہ گاہوں پر تشویش، طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی: دفتر خارجہ