چین سے درآمدات پر امریکی ٹیرف 145 فیصد تک پہنچ گیا، وائٹ ہاؤس کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
واشنگٹن: امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں شدت آ گئی ہے، کیونکہ وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ چین سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر مجموعی امریکی ٹیرف اب 145 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ وہ چینی مصنوعات پر نیا ٹیرف عائد کر رہے ہیں جو 125 فیصد تک ہوگا۔ تاہم، وائٹ ہاؤس کی وضاحت کے مطابق یہ نیا ٹیرف پہلے سے لاگو 20 فیصد ٹیرف کے علاوہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ چین پر مجموعی محصولات کی شرح اب 145 فیصد ہو چکی ہے۔
امریکی حکام کے مطابق ابتدائی 20 فیصد ٹیرف کا مقصد چین سے فینٹینیل جیسی خطرناک منشیات کی اسمگلنگ پر دباؤ ڈالنا تھا۔ جبکہ 125 فیصد ٹیرف کو جوابی اقدام کے طور پر نافذ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب چین نے بھی سخت ردعمل دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ نے اپنی روش نہ بدلی تو وہ آخر تک لڑنے کو تیار ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق اتنا بلند ٹیرف نہ صرف چینی معیشت پر اثر ڈالے گا بلکہ امریکی صارفین کے لیے بھی قیمتوں میں اضافہ اور مہنگائی کا باعث بن سکتا ہے۔
صدر ٹرمپ نے 90 دن کے وقفے کا اعلان بھی کیا ہے جو کہ کینیڈا، میکسیکو اور دیگر ممالک پر عائد جوابی ٹیرف پر لاگو ہوگا، لیکن چین پر فوری طور پر نیا ٹیرف نافذ ہو چکا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس کچھ دیر بعد ہوگا، بھارتی اقدامات کا بھرپور جواب دیا جائے گا
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے حملے اور 26 سیاحوں کی ہلاکت پر بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر غور کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کچھ دیر بعد ہوگا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے ہیں، ان کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ بھی وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے، اعظم نزیر تارڑ، طارق فاطمی بھی اہم اجلاس میں شرکت کے لیے وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔
ٹارنی جنرل منصور اعوان بھی وزیر اعظم ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم نے اہم اجلاس طلب کیا ہے، جس میں بھارت کے آج کے اقدامات کا جواب دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی سلامتی کے معاملات، پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے معاملے پر گفتگو ہوگی جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بھارتی جنگی جنون سے نمٹنے کے حوالے سے بھی اقدامات کی منظوری لی جائے گی۔
اسحاق ڈار کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس اجلاس میں ملکی سلامتی سے متعلق امورکا جائزہ لیا جائے گا جبکہ بھارت کے حالیہ بیان پر پاکستان کا مؤقف طے کیا جائے گا۔