کراچی: امریکی کمپنی کا کورنگی کریک میں آگ لگنے کے مقام کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
امریکی کمپنی کی ٹیم کی جانب سے کورنگی کریک میں آگ لگنے کے مقام کا دورہ کیا گیا ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی کے ذرائع کے مطابق آگ کے اطراف موجود پانی میں کئی مقامات سے گیس کے بلبلے نکل رہے ہیں، گیس کی ابتدائی ریڈنگز پی پی ایل لے گی۔
تحقیقاتی ٹیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کورنگی کریک میں آگ لگنے کے اطراف گڑھے کا سائز 150 فٹ ہو گیا ہے۔
کراچی کے علاقے کورنگی کریک میں گڑھے میں لگنے والی آگ ساتویں روز بھی نہ بجھ سکی۔
یاد رہے کہ 2 روز قبل کراچی کے علاقے کورنگی کریک میں آگ بجھانے ک لیے عالمی شہرت یافتہ امریکی فرم سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا
اس حوالے سے قائم کمیٹی کے ذرائع کے مطابق گیس کی موجودگی کا پتہ لگانے کے لیے دو جدید ترین میٹرز خریدنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
تکنیکی کمیٹی کے ذرائع کے مطابق آگ بجھانے کے لیے بورنگ میں سیمنٹ بھرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
جاپان: بے روزگار شخص نے فوڈ ڈیلیوری ایپ سے 1000 سے زائد کھانے مفت حاصل کرلیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جاپانی میڈیا کے مطابق ناگویا کے 38 سالہ تاکویا ہیگاشیموتو نے فوڈ ڈیلیوری ایپ “ڈیماے کین” کی کینسل / ریفنڈ پالیسی میں موجود سسٹم خامی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دو سال میں ایک ہزار سے زیادہ آرڈرز بغیر ادائیگی وصول کیے۔
وہ contactless delivery کا آپشن منتخب کرتا اور آرڈر پہنچنے کے باوجود کمپنی کو دعویٰ کرتا کہ اسے کھانا نہیں ملا، جس پر کمپنی اسے رقم واپس کر دیتی۔
تفصیلات کے مطابق اس شخص نے ایک نہیں بلکہ 124 جعلی اکاؤنٹس بنائے، فیک نام اور ایڈریس استعمال کیے، پری پیڈ کارڈز سے رجسٹریشن کرتا اور کچھ دن بعد ممبرشپ کینسل کر دیتا تھا، اسی وجہ سے یہ فراڈ طویل عرصہ پکڑا نہیں جا سکا۔ اندازے کے مطابق اس نے تقریباً 24 ہزار ڈالرز یعنی 67 لاکھ روپے سے زائد کے آرڈرز بغیر ادائیگی حاصل کیے۔
جاپانی پولیس نے تاکویا ہیگاشیموتو کو گرفتار کرلیا ہے، اور تفتیش کے دوران اس نے اعتراف کیا کہ کئی سال سے بے روزگار ہے، پہلے صرف آزمایا تھا لیکن جب مفت کھانا ملنے لگا تو یہی سلسلہ جاری رکھا۔