سڑکوں پر صفائی کرنے والی کی قسمت جاگ اُٹھی، راتوں رات ماڈل بن گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
سڑکوں کی صفائی کرنے والی ایک خاتون نے راتوں رات بینکاک کی سڑکوں سے ماڈلنگ کی دنیا تک کا سفر طے کرلیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک کی ایک 28 سالہ خاکروب نپاجت سومبونسیت، جنہیں ’مین‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، فیری ٹیل کہانیوں کی طرح سوشل میڈیا پر وائرل ہو کر ماڈلنگ کی دنیا میں داخل ہو گئی۔
دو بچوں کی ماں ’مین‘ ایک سنگل مدر ہیں جس کو ایک روسی فوٹوگرافر سیمیون رزچیکوف نے صفائی کرتے ہوئے دیکھا اور اس کی خوبصورتی سے متاثر ہو کر بغیر بتائے اس کی ایک ویڈیو اور تصویر بنا لی، جو بعد میں ٹک ٹاک پر پوسٹ کی، یہ ویڈیو تیزی سے وائرل ہو گئی جس کو صارفین کی جانب سے بےحد پسند کیا گیا۔
A post shared by The Thaiger (@thethaigerofficial)
بس پھر کیا سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہیں مین کو مقامی میڈیا، ماڈلنگ ایجنسیوں کی جانب سے رابطہ کیا گیا اور اسے ماڈلنگ کی آفرز ملنے لگیں۔
جلد ہی معروف تھائی میک اپ آرٹسٹ نونگ چیٹ نے انہیں اپنے کاسمیٹک برانڈ کے لیے ماڈلنگ کی پیشکش دی۔ نونگ چیٹ کے ساتھ فوٹو شوٹ اور میک اوور نے مین کو ایک نئی شناخت دی اور یوں انہیں کئی بڑے برانڈز کیساتھ کام کرنے کا مواقع مل گئے۔
مین نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ وہ پچھلے ایک سال سے صفائی کا کام کر رہی تھیں اور انہیں کبھی یہ گمان بھی نہ تھا کہ ایک لمحہ ان کی زندگی بدل دے گا۔ مین کا کہنا ہے کہ اپنی زندگی میں ہونے والی اچانک تبدیلی پر خوش ہیں اور خود کو خوش قسمت سمجھتی ہیں۔
اب مین نے اپنی خاکروب کی ملازمت چھوڑ کر ماڈلنگ کو بطور پیشہ اپنا لیا ہے اور مختلف پروجیکٹس پر کام کر رہی ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
کولمبیا میں 6.3 شدت کا زلزلہ: عمارتیں منہدم، سڑکوں پر دراڑیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جنوبی امریکی ملک کولمبیا ایک بار پھر زلزلے کی ہولناکی کا شکار ہو گیا، جہاں 6.3 شدت کے طاقتور جھٹکوں نے درجنوں مکانات کو زمین بوس کر دیا جبکہ کئی اہم شاہراہوں پر گہری دراڑیں پڑ گئیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ زلزلہ صبح 8 بج کر 8 منٹ پر دارالحکومت بوگوٹا سے تقریباً 170 کلومیٹر مشرق کی سمت پیراٹیبوینو کے علاقے میں زمین کی 9 کلومیٹر گہرائی میں آیا۔ زلزلے کی شدت اس قدر تھی کہ اس کے اثرات بحرالکاہل کے ساحلی علاقوں، میڈلین اور کیلی جیسے بڑے شہروں تک محسوس کیے گئے۔
اگرچہ تاحال کسی جانی نقصان یا شدید زخمیوں کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم حکام ملک کے مختلف دیہی علاقوں میں ہونے والے ممکنہ نقصانات کا جائزہ لینے میں مصروف ہیں۔
دارالحکومت بوگوٹا جو کہ آٹھ ملین سے زائد آبادی کا حامل شہر ہے، وہاں زلزلے کے دوران خوفزدہ شہری دفاتر اور گھروں سے نکل کر پارکوں اور کھلے میدانوں کی طرف دوڑ پڑے۔
سیکیورٹی اداروں کے مطابق ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر حرکت میں آئیں اور عمارتوں کا معائنہ کر کے ممکنہ خطرات کی نشاندہی شروع کر دی ہے۔
یاد رہے کہ 1999 میں آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے نے تقریباً 1200 جانیں نگل لی تھیں، جس کے بعد یہ موجودہ زلزلہ خطرے کی ایک اور گھنٹی بن کر سامنے آیا ہے۔