پنجاب یونیورسٹی، ہاسٹلز میں مقیم غیر قانونی افراد کا ضبط کیا گیا سامان واپس کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
ضبط کئے گئے سامان میں فرنیچر، اے سیز، فریج، اوون سمیت دیگر سامان شامل ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ ایسے افراد سے حلفیہ بیان جمع لیکر ہی ان کو سامان واپس کرنے کا سلسلہ شروع کرے گی۔ مذکورہ افراد کئی برسوں سے یونیورسٹی ہاسٹلز میں زبردستی رہائش پذیر تھے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹلز میں مقیم غیرقانونی قابضین سے یونیورسٹی ہاسٹلز خالی کرانے کے بعد ان کا سامان ضبط کرلیا گیا تھا۔ اب غیر قانونی رہائش پذیر افراد نے یونیورسٹی انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے اور اپنا سامان واپس لینے کی استدعا کی ہے۔ اس پر یونیورسٹی انتظامیہ نے متعلقہ افراد کو ان کا ضبط شدہ سامان واپس دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ضبط کئے گئے سامان میں فرنیچر، اے سیز، فریج، اوون سمیت دیگر سامان شامل ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ ایسے افراد سے حلفیہ بیان جمع لیکر ہی ان کو سامان واپس کرنے کا سلسلہ شروع کرے گی۔ مذکورہ افراد کئی برسوں سے یونیورسٹی ہاسٹلز میں زبردستی رہائش پذیر تھے۔ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے پولیس کے تعاون سے ہاسٹلز خالی کرانے کیلئے آپریشن کیا تھا۔ آپریشن کے دوران پولیس اور انتظامیہ کو ہاسٹلز سے منشیات بھی ملی تھیں۔ پولیس کی جانب سے غیرمتعلقہ افراد کیخلاف قانونی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یونیورسٹی انتظامیہ سامان واپس ہاسٹلز میں
پڑھیں:
ہماری گروتھ ترقی پذیر ممالک میں بھی سب سے کم ہے، بیرسٹر گوہر
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئےچیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سیاسی جوڑ توڑ کے بعد بھی حکومت کوئی ٹارگٹ حاصل نہ کر سکی۔ انہوں نے کہا کہ گروتھ ترقی پذیر ممالک میں بھی سب سے کم ہے، تنخواہیں صرف پارلمنٹیرینز کی بڑھیں، سٹرکچر ریفارم زیرو، پنشن ریفارم زیرو، حکومت کسی ایک بھی ادارے کی نجکاری نہیں کر سکی۔ اسلام ٹائمز۔ چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہماری ملکی گروتھ ترقی پذیر ممالک میں بھی سب سے کم ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ کل کی اقتصادی سروے رپورٹ حکومت کی معاشی کارکردگی کی مایوس کُن عکاسی ہے، حکومت کے پاس آئی ایم ایف اور تمام اداروں کا تعاون رہا، سیاسی جوڑ توڑ کے بعد بھی حکومت کوئی ٹارگٹ حاصل نہ کر سکی۔ انہوں نے کہا کہ گروتھ ترقی پذیر ممالک میں بھی سب سے کم ہے، تنخواہیں صرف پارلمنٹیرینز کی بڑھیں، سٹرکچر ریفارم زیرو، پنشن ریفارم زیرو، حکومت کسی ایک بھی ادارے کی نجکاری نہیں کر سکی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حکومت کے مطابق بینطیر انکم سپورٹ میں 30 ارب اور بیت المال میں 8 ارب خرچ کیے، روٹی سب کے لیے پر کروڑوں خرچ ہوئے، حکومت سے کوئی پوچھے یہ پیسے جاتے کہاں ہیں۔؟ بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے دور میں ریمیٹنسز 32 ارب ڈالر تھیں، ابھی تک اُس کا آدھا بھی نہیں ہوا، سیاست کو معیشت سے الگ کریں، ہماری اچھی تجاویز پر عمل کریں، ملک گیر احتجاج میں اس بار اسلام آباد نہیں آئیں گے، لوگ بہت نکلیں گے۔