اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، اور اب اسرائیل نے جنوبی غزہ کے شہر رفح کو گھیرے میں لینے کے بعد غزہ جنگ کو وسیع کرنے کی دھمکی دے دی۔

اسرائیلی فوج نے رفح کو مکمل طور پر گھیرے میں لینے کے بعد اسے اپنے سیکورٹی زون کے حصے کے طور پر پٹی کے باقی حصوں سے الگ کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں امریکا نے اسرائیل غزہ جنگ روکنے کے لیے منصوبہ پیش کردیا

کچھ روز قبل اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ غزہ پٹی کے فلسطینیوں کو شام کے شمال میں بسانے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں، اور شام میں ترکیہ کی سرحد کے قریب خیمہ بستیوں کو بحال کیا جارہا ہے۔

سعودی عرب نے اسرائیل کے اس منصوبے پر کہا ہے کہ ایسی کسی بھی تجویز کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ شہزادہ فیصل نے کہاکہ فلسطینیوں کی کسی بھی نقل مکانی کو دوٹوک طور پر مسترد کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے سے متعلق کسی بھی تجویز کو دوٹوک طور پر مسترد کرتے ہیں، اس کا اطلاق تمام قسم کی نقل مکانی پر ہوتا ہے۔

غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق اسرائیل کی جانب سے گزشتہ ماہ جنگ بندی توڑنے کے بعد کی گئی بمباری میں 1560 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں اسرائیل غزہ جنگ وسیع تر خطے میں پھیل سکتی ہے، اقوام متحدہ

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے کیے گئے ایک آپریشن کے بعد سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ جاری ہے، اسرائیل کی جانب سے کی گئی بمباری میں اب تک 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد موجود ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیلی بمباری اسرائیلی فوج حماس رفح کنٹرول غزہ جنگ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیلی بمباری اسرائیلی فوج رفح کنٹرول وی نیوز کی جانب سے کے بعد

پڑھیں:

غزہ میں قحط اور نسل کشی چھپانے کیلئے اسرائیل کی جانب سے لاکھوں ڈالر خرچ کرنے کا انکشاف

غزہ: نئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کے لیے لاکھوں ڈالر خرچ کیے ہیں۔

ویژن نیوز اسپاٹ لائٹ اور جرمن نشریاتی ادارے کی فیکٹ چیک رپورٹ کے مطابق، اسرائیل نے اس سلسلے میں اپنی سرکاری اشتہاری ایجنسی کا استعمال کرتے ہوئے یورپ اور شمالی امریکہ میں رائے عامہ کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔ 

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان مہمات میں یہ پروپیگنڈا کیا گیا کہ غزہ کی صورتحال معمول کے مطابق ہے، حالانکہ حقیقت میں وہاں قحط اور انسانی المیہ جاری تھا۔

دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک روز میں مزید 60 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 6 سالہ جڑواں بچے اور 3 صحافی بھی شامل ہیں۔ اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوج کے حملوں میں 64 ہزار 871 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 64 ہزار 610 زخمی ہو چکے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ: بھوکے اور پیاسے لوگوں کو اسرائیلی بمباری اور جبری انخلاء کا سامنا
  • صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری
  • اثاثے ہتھیانے والوں کا پیچھا کریں گے، روس کی یورپ کو دھمکی
  • ٹی 20ایشیا کپ: بنگلادیش نے دلچسپ مقابلے میں افغانستان کوشکست دیدی
  • ٹی 20ایشیا کپ: بنگلادیش نے دلچسپ مقابلے کے بعد افغانستان کوشکست دیدی
  • غزہ میں قحط اور نسل کشی چھپانے کیلئے اسرائیل کی جانب سے لاکھوں ڈالر خرچ کرنے کا انکشاف
  • اسرئیلی وزیراعظم سے ملاقات : اسرائیل بہترین اتحاد ی، امریکی وزیرخارجہ: یاہوکی ہٹ دھرمی برقرار‘ حماس پر پھر حملوں کی دھمکی
  • ٹرمپ کی ایمرجنسی نافذ کرکے واشنگٹن ڈی سی کو وفاق کے کنٹرول میں لینے کی دھمکی
  • اسرائیلی وزیراعظم کی حماس رہنماؤں پر مزید حملے کرنے کی دھمکی
  • اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ بمباری تھم نہ سکی، مزید 16 فلسطینی شہید