Daily Ausaf:
2025-06-09@16:16:24 GMT

قرآن کی برکتیں

اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
رحمت ہی رحمت ہوتی ہے سکون و اطمینان نصیب ہو جاتاہے اور قرآن سے روگردانی کر نے والے اپنے اوپر ظلم کرنے والے ، ان کا تو نقصان بڑھتا ہی جاتا ہے۔ پس قرآن ہدایت کے لئے نازل ہوا ہے۔ ایک انقلاب لانے کے لئے آیا ہے اس نے دنیا میں ایسا انقلاب بر پا کیا کہ اس کا انکا ر کر نے والے بھی اس کے دیئے ہو ئے اصول زندگی اپنانے پر مجبور ہوگئے۔ وہ قرآن کو نہیں مانتے لیکن اپنی دنیا کو بہتر بنانے کے لئے قرآنی طرز حکومت طرز سیاست طرز معیشت کواپناتے ہیں تو بہرحال قرآن کا فائدہ ان کو بھی مل جاتا ہے کہ وہ ظاہری طور پر دنیاوی زندگی میں کامیاب نظر آتے ہیں ۔
یہ اللہ کے کلام کی عظیم خوبی ہے کہ وہ اپنے آپ کو غیر شعوری طور پر منکر ین سے بھی منواتا ہے ۔جب کعبہ میں، صحابہؓ کے گھروں میں قرآن کریم کی تلاوت ہوتی تھی تو کفار سیٹیاں ، بجاتے ،شور و غوغاکر تے ، صرف اس لئے کہ لوگ اس کو غور سے نہ سننے پائیں ، وہ جانتے تھے کہ یہ ایسا کلام ہے ، کہ جو کوئی اس کو غور سے سننے گا ضرور اس کے دل پر اثر کریگا،پھر بھی ان کی زبانوں میں یہ بکواس رہتی کہ یہ کوئی خاص کلام تو نہیں اگر ہم چاہئے تو ایسی عبارت ہم بھی بناسکتے ہیں ،ہاں،ہاں ،کیوں نہیں ،یہ تو فصاحت و بلاغت کاسر چشمہ تھے۔ ان کو اپنی خطابت ، قوت بیان پر ناز تھا یہ اپنے علاوہ پوری دنیا کے لوگوں کو گونگا ’’عجمی ‘‘کہتے تھے ، لیکن قرآن کے مقابلے میں خود گونگے رہے ، قرآن نے خود ان کی بکواس کا جواب دیا سورہ بنی اسرائیل میں ہے ، ترجمہ:’’ اگر سارے انسان اور سارے جن جمع ہوکر بھی قرآن کی مثل بناناچاہیںتو وہ اس کی مثل ہرگزنہیں بناسکتے چاہے وہ اس کا م میں ایک دوسرے کے مدد گار ہو جائے‘‘ (پارہ،۵۱ ، سورہ بنی اسرائیل ۸۸) اللہ کے کلام کی برکت کا انداز ہ کیجئے اور سوچئے ہم کس قدر خوش نصیب ہیں کہ یہ ہمارے گھروں میںموجودہے لیکن افسوس کہ ہمارے گھروں میں شیطان رہتا ہے ،بیماریا ں ہو تی ہیں، لڑائی جھگڑے ہوتے ہیں ۔ یہ کیوں ، صرف اور صرف اس لئے کہ ہم گھر میں اللہ کاکلام ہوتے ہوئے بھی اس سے لاپر وا ہیں ۔صبح ہوتے ہی ہم یا تو اخبار کی طرف یا ریڈیو، سے کوئی گانا سنتے ہیں ، رات کو سوتے وقت ہم بڑے ہی انہماک سے ٹیلی وثرن کے سامنے ہوتے ہیں ۔ اللہ کاکلام بڑے احترام سے الماری میں سجاہوا ہے ، اس کی تلاوت کا موقع نہیں آپا تا ، کیسی محرومی ہے ہماری کس قدر نا شکرے ہیں ، خداکی نعمت موجود ہ ہے ، فائدہ حاصل کرنے کی توفیق نہیں۔
آج لوگ قرآن سے غافل ہوئے تو انہوں نے علماء دین ، خدامِ قرآن کو بھی معاشرے کاغیر ضروری حصہ سمجھنا شروع کر دیا وہ ہر ایک کی عزت کرتے ہیں لیکن دین کے خادموں کو ذلیل وخوار کر نا، ا ن پر طعنہ زنی کر نا اس دور کا ایک فیشن ہو گیا ہے، حالانکہ یہی طبقہ سب سے افضل واعلیٰ ، واجب الاحترام ہے ۔ ان کو وارث بنی قرار دیا گیا ہے ۔ کیوںیہ محافظ قرآن ہیں ، معلم قرآن ہیں ، مبلیغ قرآن ہیں یہ دنیا والے ان کو کتناہی براجانیں ، لیکن یہ اس دنیا کی اہم ضرورت ہیں ۔یہ دنیاوالے ان سے کتنی ہی نفرت کریں لیکن قرآن سے محبت کرنے والا قرآن کے صدقہ میں ان سے بھی محبت کرتاہے۔ دنیاوالے کتنا ہی نقصان پہنچانے کی کوشش کریں لیکن قرآن کی حفاظت کرنے والا خداان کی بھی حفاظت فرماتاہے ، غرض یہ کہ خدانے علما ء وحفاظ ہی کو اپنے کلام کی حفاظت کاذریعہ بنایا ہے ۔ اس کانتیجہ ہے کہ آج دین سے لاپر وائی کے ا س دور میں بھی قرآن کی تبلیغ واشاعت بھی جاری ہے۔ تعلیم و قرآن کے مدارس بھی موجود ہیں علوم قرآن پڑھے اور پڑھائے جارہے ہیں ، بے شمار بچے اللہ کی کتاب حفظ کررہے ہیں۔ آج بھی کسی کی مجال نہیںکہ چند آدمیوں میں ہی وہ قرآن کاکوئی حرف یا زیر و زبر بھی غلط پڑھ سکے ۔
نبی کریم ﷺ کے اس ارشاد پر تاریخ شائد ہے چودہ سوبرس میں کوئی صدی ایسی نہیں ملتی جس میں قرآن سیکھنے سیکھانے کا سلسلہ منقطع ہوا ہویا کسی دور میں خدامِ قرآن موجود نہ رہے ہو۔کبھی کسی کی مجال نہ ہوسکی کہ قرآن میں کوئی کمی یازیادتی کرے۔آپ ﷺ کا ہر ارشاد اور ہر عمل تفصیل قرآن ہی ہو اکرتا تھا جس کو ہم حدیث کہتے ہے ،یہ ہی قرآن کی تعلیم تھی اور اِسی کے لئے آپ ﷺنے ہجرت کے بعد مدینہ منورہ پہنچتے ہی جامعۃ الصفہ یا صفہ یونیورسٹی کہہ سکتے ہیں قائم فرمادیا تھا ۔حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں خدمت قرآن کا سب سے زیادہ اجر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ملے گا کہ وہ ہی پہلے شخص ہے جنہوں نے قرآن کریم کو کتابی صورت میں جمع کروایا (تاریخ الخلفا) دنیا کی کوئی کتاب قرآن کریم کے مقابلے میں اس اعتبار سے بھی پیش نہیں کی جاسکتی کہ قرآن کریم کی کتابت عمدہ کاغذ بہترین جلد وغیرہ کا مقابلہ ہوسکے ۔حق یہ ہے کہ اپنی کتاب کی حفاظت کا ذمہ لینے والا خدا ،عجب انداز سے مسلمانوں کے ذریعے اس کی حفاظت کرارہاہے ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس کی تلاوت کرنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین )

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کی حفاظت قرآن کی قرآن ہی کے لئے

پڑھیں:

نہیں لگتا کہ پی ٹی آئی کی کوئی تحریک کامیاب ہوگی، شرجیل میمن

حیدرآباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اپنی اسٹیٹ کے خلاف بیانیے کو تبدیل کریں، واحد حل بات چیت ہے، بات چیت کے ذریعہ اپنی بات کریں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر برائے اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت کو کسی بھی تحریک سے کوئی خطرہ نہیں، مجھے نہیں لگتا کہ پی ٹی آئی کی کوئی تحریک کامیاب ہوگی۔ حیدرآباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ پاک بھارت لڑائی میں فوجی اور سویلین شہدا کو یاد رکھیں، فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کو یاد رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ عید کا دن نمازوں اور قربانی کے ساتھ اتحاد کا دن ہوتا ہے، میری زندگی میں یہ پہلی عید ہے جو فاتح قوم کےطور پر منارہے ہیں، بھارت کو پاکستان نے عبرتناک شکست سے دوچار کیا، یہ جنگ ہماری بہادر افواج، سیاسی قیادت اور عوام نے مل کر لڑی۔ ان کا کہنا ہے کہ عید کے روز  2022ء کے سیلاب متاثرین کو یاد رکھیں گے، سیلاب متاثرین کےلیے بلاول بھٹو کی ہدایت پر 21 لاکھ گھر بنارہے ہیں، مئی میں ہم 8 لاکھ گھر بنانے کا ریکارڈ توڑ چکے ہیں، سولر سسٹم بھی مفت تقسیم کیے جارہے ہیں۔ 

شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ کا بجٹ 13 جون کو پیش ہوگا، کوشش ہے عوام کو ریلیف دیں، وفاقی حکومت بھی کوشش کرے گی کہ عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ بجٹ میں صحت اور تعلیم کو خصوصی توجہ دی ہے، ایم کیو ایم کی شعلہ بیانی اس کی مجبوری ہے، ہم سمجھتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اپنی اسٹیٹ کے خلاف بیانیے کو تبدیل کریں، واحد حل بات چیت ہے، بات چیت کے ذریعہ اپنی بات کریں۔ انہوں نے بتایا کہ علیم خان آئے تھے، وعدہ کیا تھا کہ حیدرآباد سکھر موٹروے بنانے جارہے ہیں، اس سڑک پر سندھ کی نہیں پورے ملک کی ٹرانسپورٹ چلے گی، اسی سال حیدرآباد کو ای وی بسیں ملیں گی، مفت پنک اسکوٹر بھی بہنوں اور بچیوں کو دینے جارہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلان جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • چین کا عروج مغرب نہیں روک سکتا
  • آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟
  • نہیں لگتا کہ پی ٹی آئی کی کوئی تحریک کامیاب ہوگی، شرجیل میمن
  • پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، رانا ثنا اللہ
  • پی ٹی آئی کی تحریک کامیاب ہوتی نظر نہیں آ رہی، وفاق سے ڈائیلاگ کرے: شرجیل میمن
  • تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہوگا پی ٹی آئی ہم سے بات کرے، رانا ثنااللہ
  • پی ٹی آئی جو تحریک شروع کرنے جارہی ہے ان کو اس سے کچھ نہیں ملےگا: رانا ثنا
  • تین سال پہلے کے نرخ اب؟