صدر پی ٹی آئی حماد اظہر کا سرنڈر کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پنجاب کے صدر حماد اظہر نے عدالت کے سامنے رضاکارانہ سرنڈر کرنے اور ضمانت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حماد اظہر نے قریبی رفقاء اور وکلاء سے تفصیلی مشاورت مکمل کر لی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے وکلاء ٹیم کو فوری طور پر طلب کیا اور ممکنہ قانونی لائحہ عمل پر غور کیا۔ انہوں نے یہ فیصلہ بھی کر لیا ہے کہ ضمانت نہ ملنے کی صورت میں گرفتاری دے کر جیل چلے جائیں گے۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
یاد رہے کہ حماد اظہر تقریباً دو سال تک روپوش رہے تھے اور حال ہی میں اپنے والد، سینئر سیاستدان اور سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کی وفات پر منظرِ عام پر آئے تھے۔ ان کی اچانک واپسی نے سیاسی حلقوں میں نئی چہ مگوئیاں جنم دی تھیں۔
حماد اظہر کے اس ممکنہ اقدام کو سیاسی طور پر ایک اہم موڑ تصور کیا جا رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ نہ صرف پی ٹی آئی کے لیے علامتی اہمیت رکھتا ہے بلکہ یہ اس بات کا عندیہ بھی ہو سکتا ہے کہ پارٹی کی سینئر قیادت آئندہ چند ماہ میں مزید قانونی اور سیاسی چالیں چلنے کو تیار ہے۔
ملک بھر میں پلاٹس کی آن لائن تصدیق کا جدید نظام تیار
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا سیاسی رہنماؤں سے رابطہ، قیام امن کے لیے جرگہ بلانے کا فیصلہ
وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ رابطہ کیے گئے رہنماؤں میں مولانا فضل الرحمان، ایمل ولی خان، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا کی نئی کابینہ میں پرانے چہرے، علی امین اور سہیل آفریدی میں سے درست کون؟
وزیرِاعلیٰ کے مطابق تمام رہنماؤں سے صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ صوبے میں پائیدار امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل ایک مشترکہ جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاکہ امن و امان سے متعلق پالیسی پر اتفاقِ رائے پیدا کیا جا سکے۔
سہیل آفریدی کے مطابق اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام رہنماؤں کو باضابطہ طور پر مدعو کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن ہم سب کا مشترکہ ہدف ہے۔
وزیرِاعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام کو یقینی بنایا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں