چینی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں: چیئرمین ایف بی آر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
---فائل فوٹو
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، چینی کی امپورٹ کا فیصلہ کابینہ نے کیا، ہم تو فیصلے کے پابند ہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیرِ صدارات اجلاس کے دوران چینی کی امپورٹ پر گفتگو کی گئی۔
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے استفسار کیا کہ چیئرمین ایف بی آر صاحب یہ کیا ڈرامہ ہے، جب عوام کا مسئلہ آئے تب آپ کہتے ہیں آئی ایم ایف نہیں مان رہا، سرمایہ کاروں کی بات آئی تو آئی ایم ایف کی بھی نہیں سنی جاتی، چند سرمایہ کار ہیں جو کسی کی نہیں سنتے، ان کو نوازا جا رہا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے، گالیاں ہمیں پڑتی ہیں۔
اس دوران ممبر پی اے سی خواجہ شیراز نے استفسار کیا کہ 7.
چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کمیٹی کو بتایا کہ فوڈ کی امپورٹ یا ایکسپورٹ کے معاملات فوڈ منسٹری دیکھتی ہے، کابینہ نے فیصلہ کیا ہم تو فیصلے کے پابند ہیں، ہمیں حکم دیا گیا کہ امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی 20 فیصد ختم کر دیں، سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 0.25 فیصد کیا گیا، ایڈوانس 5.5 فیصد ہوتا ہے اسے ہم نے اعشاریہ 25 فیصد کیا ہے۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے کہا کہ کیا اس پر آئی ایم ایف کچھ نہیں کہے گا؟ اس پر چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کہ آئی ایم ایف کیوں نہیں کہے گا، ضرور کہے گا۔
ممبر کمیٹی نوید قمر نے اجلاس کے دوران کہا کہ حکومت چینی کی قیمت متعین نہ کرسکتی ہے نہ اسے کرنی چاہیے، کارٹلز کو کس نے اجازت دی کہ چند لوگ مل کر مارکیٹ پر قبضہ کرلیں، مسابقتی کمیشن کیا کر رہا ہے، اس نے شوگر کارٹلز کو کیوں نہیں دیکھا۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ کا کہنا تھا کہ کیا مراد علی شاہ کی طاقت ہے کہ وہ سندھ کی شوگر ملز کے خلاف ایکشن لیں، مریم نواز کی بھی پنجاب میں شوگر ملز کے خلاف ایکشن کی طاقت نہیں، شوگرملز کے لیے لائسنس اوپن کیا جائے، کوئی بھی مل لگا سکے۔
ممبر کمیٹی معین عامر پیرزادہ نے استفسار کیا کہ کیا کنزیومرز کا بھی کوئی نمائندہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں ہے؟
اس کے جواب میں سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں تمام متعلقہ شراکت دار موجود ہوتے ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: چیئرمین ایف بی آر آئی ایم ایف کی امپورٹ
پڑھیں:
بند کمروں کے فیصلے مسلط نہیں کیے تو وفاق کیساتھ تعاون کرینگے: سہیل آفریدی
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی—فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ مختصر کابینہ جلد تشکیل دی جائےگی اس پر مشاورت ہو گئی ہے، اگر بند کمروں کے فیصلے مسلط نہیں کیے گئے تو وفاق کے ساتھ تعاون کریں گے۔
راولپنڈی میں ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی معاملات دیکھ رہا ہوں، کچھ بریفنگ لی ہیں، کچھ رہتی ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے کہا کہ عدالتی احکامات کے مطابق آج بھی ہم بانی سے ملاقات کے لیے آئے ہیں، مگر عدالتی احکامات نہیں مانے جا رہے۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی نے بانیٔ پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات نہ کروانے کے معاملے پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے وفاقی اور پنجاب حکومت کو خط لکھا اور عدالت بھی گئے، پارٹی لیڈر شپ اب مشاورت کرے گی، کس طرح آگے بڑھنا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں، سینیٹ کے الیکشن پر بھی لیڈر شپ نے مشاورت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل آفس کرپشن کے کیسز میں ملوث ہے، وفاقی حکومت این ایف سی کے تحت خیبر پختونخوا کو کیوں اس کا حصہ نہیں دے رہی۔
وزیرِ اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے کہا کہ مسائل کے حل کے لیے نیت کا ٹھیک ہونا ضروری ہے، صوبائی معاملات چلانے کے لیے تجربہ نہیں عوام کی خدمت کا جذبہ ہونا چاہیے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب اور وفاق میں تجربے کار لوگ حکومت کر رہے ہیں، انہوں نے عوام کو کیا دیا ہے؟ 2022ء میں ہمارا جی ڈی پی گروتھ کتنا تھا، آج کتنا ہے؟