کورنگی میں دوسرے روز بھی ڈاکوؤں نے جیولرز کی دکان سے لاکھوں روپے مالیت کے زیورات لوٹ لیے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
شہر قائد کے ضلع ڈسٹرکٹ کورنگی ڈاکوؤں کے لیے جنت بن گیا، جہاں دوسرے روز بھی ڈکیتوں نے سنار کی دکان میں واردات کی اور لاکھوں روپے مالیت کے زیورات لے کر فرار ہوگئے۔
منگل کو کورنگی میں جیولرز کی دکانوں میں بھاری مالیت کے طلائی زیورات لوٹنے اور مزاحمت پر دکاندار کے قتل کے بعد ڈاکوؤں نے پولیس کی ناقص کارکردگی کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے کورنگی بھٹائی کالونی گراؤنڈ کے قریب بدھ کو دن دہاڑھے جیولرز کی دکان سے لاکھوں روپے مالیت کا سونا لوٹ کر فرار ہوگئے۔
کورنگی میں ایک روز ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جیولر مارکیٹ کے دکاندار کی نمازہ جنازہ ادا کی جا رہی تھی تو اسی دوران ڈاکو کورنگی بھٹائی گراؤنڈ کے قریب بسم اللہ جیولرز کی دکان میں لوٹ مار کر رہے تھے۔
واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ڈاکوؤں کا اطمینان بتا رہا تھا کہ انھیں پولیس کا کوئی ڈر و خوف تک نہیں تھا اور وہ انتہائی دیدا دلیری کے ساتھ دکاندار کو اسلحے کے زور پر یرغمال بنا کر اس کی آنکھوں کے سامنے بھاری مالیت کا سونا اپنے ہمراہ لائے ہوئے بیگ میں بھر کر فرار ہوگئے۔
اس حوالے بسم اللہ جیولرز کے مالک زاکر نے ایکسپریس کو بتایا کہ بدھ کی دوپہر ایک بجکر 3 منٹ پر کورنگی بھٹائی گراؤنڈ کے قریب ان کی بسم اللہ جیولرز کے نام سے دکان میں ڈاکوؤں نے داخل ہو کر اسلحے کے زور پر یرغمال بنا کر اپنے ہمراہ لائے ہوئے بیگ میں دکان کے شوکیس میں رکھا ہوا 25 سے 30 تولہ سونا سمیٹ کر فرار ہوگئے جس کی مالیت 80 سے 90 لاکھ روپے کے قریب بنتی ہے۔
انھوں نے اعلیٰ حکام سے دکانداروں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بڑی محنت سے جمع کرتے ہیں لیکن ڈاکو ایک منٹ میں آکر ہمیں زیرو کر جاتے ہیں۔
دکاندار نے بتایا منگل کو بھی دن دہاڑھے کورنگی 2 نمبر میں قائم جیولرز مارکیٹ میں دکاندار متین ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوا تھا اور واردات میں ڈاکو بھاری مالیت کا سونا لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔
کورنگی بھٹائی کالونی گراؤنڈ کے قریب قائم بسم اللہ جیولرز کی دکان میں واردات کی مختلف فوٹیجز بھی سامنے آئی ہیں جس میں دکان کے اندر 3 ڈاکوؤں نے داخل ہو کر اسلحے کے زور پر وہاں موجود افراد کو یرغمال بناتے ہوئے دکھائی دیئے۔
ایک ڈاکو شلوار قمیض میں جبکہ دیگر 2 ڈاکوؤں نے ٹی شرٹ اور ٹراؤز پہنا ہوا تھا جبکہ دکان میں سب سے پہلے داخل ہونے والے ڈاکو نے چہرے پر ماسک لگایا ہوا تھا جبکہ دیگر 2 ڈاکوؤں نے پی کیپ پہنا ہوا تھا۔
واردات کے دوران شلوار قمیض میں ملبوس ڈاکو نے دکان کے باہر پہرے داری کی جبکہ دکان میں موجود 2 ڈاکو اپنے ہمراہ لائے ہوئے بیگ میں شوکیس میں رکھے ہوئے طلائی زیورات اور دیگر سونا نکال کر اپنے بیگ میں بھرتا رہا اور چند منٹوں میں دکان کو صفایا کر کے باہر کھڑے موٹر سائیکلوں پر سوار اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ بیٹھ کر موقع سے باآسانی فرار ہوگئے۔
متاثرہ دکاندار کے مطابق باہر لوگوں نے بتایا کہ ڈاکو 2 موٹر سائیکلوں پر آئے تھے تاہم اس حوالے سے زمان ٹاؤن پولیس نے واردات کی اطلاع ملتے ہی کرائم سین یونٹ کو طلب کر کے جائے وقوعہ سے فنگر پرنٹس سمیت دیگر شواہد حاصل کیے ہیں جبکہ پولیس سی سی ٹی وی کیمروں اور حاصل کردہ شواہد کی روشنی میں واردات کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گراو نڈ کے قریب جیولرز کی دکان کر فرار ہوگئے ڈاکوو ں نے واردات کی میں دکان دکان میں بیگ میں ہوا تھا
پڑھیں:
اسرائیل نے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کیلئے لاکھوں یورو خرچ کیے، رپورٹ میں انکشاف
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے یورپ اور شمالی امریکا کے کچھ حصوں میں رائے عامہ کو متاثر کرنے کے لیے ادائیگی کرکے بین الاقوامی مہمات چلائیں اور ان میں غزہ کی صورتحال معمول کے مطابق ہونے کا پروپیگنڈا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کیلئے لاکھوں یورو خرچ کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ویژن نیوز اسپاٹ لائٹ اور جرمن نشریاتی ادارے کی فیکٹ چیک رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں جبری قحط مسلط کرنے والے اسرائیل نے غزہ میں کسی قسم کا قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کے لیے لاکھوں یورو خرچ کیے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل نے اس سلسلے میں اپنی سرکاری اشتہاری ایجنسی کا استعمال کیا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے یورپ اور شمالی امریکا کے کچھ حصوں میں رائے عامہ کو متاثر کرنے کے لیے ادائیگی کرکے بین الاقوامی مہمات چلائیں اور ان میں غزہ کی صورتحال معمول کے مطابق ہونے کا پروپیگنڈا کیا۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیل کی سفاکیت اور بربریت کے باعث قحط کی صورتحال ختم نہ ہوسکی، جبری قحط سے 3 اور فلسطینی جان کی بازی ہار گئے۔ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں بھی جاری ہیں، صیہونی فوج نے ایک روز میں مزید 60 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے حملوں میں 6 سالہ جڑواں بچے بھی شامل تھے، جبکہ 3 صحافی بھی اسرائیلی فوج کی دہشتگردی کا شکار ہوئے۔ اکتوبر 2023ء سے جاری اسرائیلی فوج کے حملوں میں 64 ہزار 871 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 64 ہزار 610 زخمی ہوچکے ہیں۔