پاکستان میں مقیم افغان گلوکار آج ایک منفرد صورت حال سے دوچار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغان موسیقار خان آغا پاکستان میں پناہ کیوں چاہتے ہیں؟

طالبان حکومت کی جانب سے افغانستان میں موسیقی پر مکمل پابندی عائد کیے جانے کے بعد ان فنکاروں کے لیے واپسی کا راستہ بند ہو چکا ہے۔ اگر یہ گلوکار افغانستان واپس جاتے ہیں تو وہاں ان کے موسیقی کے آلات جیسے کہ ساز، ڈھول اور دیگر سامان یا تو ضبط کر لیے جائیں گے یا تلف کر دیے جائیں گے۔ اس اقدام نے افغانستان میں موسیقی اور فن سے جڑی روح کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

اس کے برعکس پاکستان ان گلوکاروں کے لیے ایک پرامن اور محبت بھرا ٹھکانہ بن کر سامنے آیا ہے۔

کوئٹہ میں یہ فنکار آزادی کے ساتھ اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور یہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی اور محبت سے بہت خوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان سے بے حد محبت کرتے ہیں۔ اس ملک نے ہمیں پناہ دی، عزت دی اور اپنے فن کو زندہ رکھنے کا موقع دیا۔

مزید پڑھیے: واپس نہیں جانا چاہتے، افغان فنکار پشاور ہائیکورٹ پہنچ گئے

یہ گلوکار پاکستان میں نہ صرف محفوظ ہیں بلکہ ان کا فن بھی یہاں پنپ رہا ہے۔ پاکستان نے انہیں وہ عزت اور مقام دیا ہے جس سے وہ افغانستان میں محروم ہو چکے تھے۔ ان کی امید ہے کہ ایک دن ان کا وطن بھی موسیقی اور ثقافت سے محبت کرے گا، لیکن فی الحال، پاکستان ان کے لیے ایک ایسا دوسرا گھر ہے جہاں وہ سکون، عزت اور محبت کے ساتھ جی رہے ہیں۔ دیکھیے عبدالوکیل کی یہ ویڈیو رپورٹ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان گلوکار افغان گلوکار اور پاکستان افغان گلوکار پاکستان میں افغان گلوکاروں کا مسئلہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان گلوکار افغان گلوکار پاکستان میں کے لیے

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان کے مابین درآمدی اشیاء پر ٹیرف میں کمی کا معاہدہ

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )پاکستان اور افغانستان کے مابین ترجیحی بنیادوں پر تجارتی معاہدہ طے پا گیا جس کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کی درآمدی اشیاء پر ٹیرف میں نمایاں کمی کریں گے۔ معاہدے پر اسلام آباد میں دستخط کی تقریب منعقد ہوئی جہاں افغان ڈپٹی وزیر تجارت ملا احمد اللہ زاہد اور پاکستان کے سیکرٹری تجارت جواد پال نے معاہدے پر دستخط کیے۔معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے ٹیرف کی شرح 60 فیصد سے کم کر کے 27 فیصد تک لانے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اقدام دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور خطے میں اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ معاہدہ یکم اگست 2025 ء سے نافذ العمل ہوگا اور ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے موثر رہے گا۔معاہدے کے تحت پاکستان افغانستان سے درآمد کیے جانے والے انگور، انار، سیب اور ٹماٹر پر ڈیوٹی کم کرے گا، جبکہ افغانستان پاکستان سے آنے والے آم، کینو، کیلے اور آلو پر ٹیرف میں کمی کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • کیا پاکستان کے یہ اسٹریٹیجک منصوبے مکمل ہو سکیں گے؟
  • پاکستان نے افغان طالبان کو تسلیم کرنے کی خبروں کو قیاس آرائی قرار دے کر مسترد کر دیا
  • طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)
  • افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی کی پناہ گاہوں پر ہمارے تحفظات پر مثبت ردعمل دکھایا ہے:پاکستان
  • دہشت گرد پناہ گاہوں پر تشویش، طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی: دفتر خارجہ
  • دلجیت دوسانجھ کس پاکستانی گلوکار کے مداح نکلے؛ مشہور گانا بھی گنگنایا
  • پاکستان، افغانستان اور یو اے ای کے درمیان سہ ملکی سیریز پر اہم پیشرفت
  • پاکستان اور افغانستان کے مابین درآمدی اشیاء پر ٹیرف میں کمی کا معاہدہ
  • پاک افغان معاہدہ طے، کن سبزی و پھلوں کی تجارت ہوگی، ٹیرف کتنا؟