اسرائیلی محاصرہ ختم نہ ہوا تو طبی مراکز جلد قبرستانوں میں تبدیل ہوجائیں گے، اسپتالوں کی دہائی
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
غزہ کے 2 بڑے اسپتالوں نے مدد کے لیے اپیل کی ہے جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ اسرائیل کے محاصرے کی وجہ سے ایندھن کی قلت جلد ہی طبی مراکز کو خاموش قبرستانوں میں تبدیل کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کھانا اور ادویات لینے آئے بیمار بچوں و خواتین پر اسرائیلی فوج کا حملہ، 15 افراد شہید
شمالی غزہ سٹی کے الشفاء اسپتال اور جنوبی خان یونس کے ناصر اسپتال کی جانب سے یہ وارننگ اس وقت سامنے آئی جب اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں کے انکلیو پر بمباری جاری رکھی جس میں کم از کم 74 افراد شہید ہوئے۔
غزہ کی سب سے بڑی سہولت الشفاء اسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ نے صحافیوں کو بتایا کہ 100 سے زائد قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں اور تقریباً 350 ڈائیلاسز کے مریضوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
مزید پڑھیے: اسرائیل کی درندگی جاری: اہلخانہ کے لیے کھانا لینے جانے والوں کی مزید 57 لاشیں خالی ہاتھ گھر واپس
سلمیہ نے کہا کہ آکسیجن اسٹیشن کام کرنا چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آکسیجن کے بغیر ہسپتال اب ہسپتال نہیں رہے گا۔ لیب اور بلڈ بینک بند ہو جائیں گے اور فریج میں موجود خون کے یونٹ خراب ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسپتال شفا یابی کی جگہ نہیں رہے گا اور اندر والوں کے لیے قبرستان بن جائے گا۔
مزید پڑھیں: ’او وی خوب دیہاڑے سَن‘، خوشیاں لانے والی سردیاں اور بارشیں اب غزہ والوں کے دل کیوں دہلا دیتی ہیں؟
ابو سلمیہ نے اسرائیل پر غزہ کے اسپتالوں کو ٹریکل فیڈنگ ایندھن دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ الشفاء کا ڈائیلاسز ڈپارٹمنٹ پہلے ہی انتہائی نگہداشت کے یونٹ اور آپریٹنگ رومز کے لیے بجلی بچانے کے لیے بند کر دیا گیا ہے جو چند منٹوں کے لیے بھی بجلی کے بغیر نہیں رہ سکتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
غزہ غزہ اسپتال غزہ اسپتال خاموش قبرستان غزہ اسپتال محاصرہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: غزہ اسپتال غزہ اسپتال خاموش قبرستان غزہ اسپتال محاصرہ کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ : اسرائیل نے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ حکام کے حوالے کر دی ہیں، جس کے بعد اب تک مجموعی طور پر 225 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کی جا چکی ہیں۔
خان یونس کے نصر میڈیکل کمپلیکس کے مطابق یہ لاشیں اسرائیلی یرغمالیوں کی باقیات کے تبادلے کے معاہدے کے تحت موصول ہوئیں۔ اسپتال حکام نے بتایا کہ لاشوں کی حوالگی مصر کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے کے مطابق عمل میں لائی گئی۔
رواں ماہ مصر میں ہونے والے اس معاہدے کے تحت حماس کی جانب سے ہر ایک اسرائیلی یرغمالی کی لاش کے بدلے 15 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی کے بعد امریکا نے بین الاقوامی فورس کی تعینیاتی کی تیاریاں تیز کردی، مصر، انڈونیشیا، ترکیہ اور آذر بائیجان نے فوج بھیجنے پر آمادگی ظاہر کردی
گزشتہ روز بھی حماس نے دو اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کی تھیں، جس کے بعد آج ایک اور مرحلہ مکمل ہوا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق اب بھی 11 اسرائیلیوں کی لاشیں غزہ میں موجود ہیں جن کی واپسی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے دوران 1139 اسرائیلی ہلاک اور تقریباً 200 افراد یرغمال بنائے گئے تھے۔
واضح رہے کہ 29 اکتوبر کو اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے تھے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔
تازہ اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 68 ہزار 527 فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جبکہ ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔