Jasarat News:
2025-11-03@01:58:54 GMT

افکار سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ

اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

صحیح اسلامی زندگی
صحیح اسلامی زندگی جماعت کے بغیر نہیں ہوتی۔ زندگی کے صحیح اسلامی زندگی ہونے کے لیے سب سے مقدم چیز اسلام کے نصب العین (اقامت ِدینِ حق) سے وابستگی ہے۔ اس وابستگی کا تقاضا ہے کہ آدمی نصب العین کے لیے جدوجہد کرے، اور جدوجہد اجتماعی طاقت کے بغیر نہیں ہوسکتی۔ لہٰذا جماعت کے بغیر کسی زندگی کو صحیح اسلامی زندگی سمجھنا بالکل غلط ہے۔ یہ دوسری بات ہے کہ کوئی شخص ہماری اس جماعت میں شامل نہ ہو اور کسی اور ایسی جماعت سے اس کا تعلق ہو جو یہی نصب العین رکھتی ہو اور جس کا نظامِ جماعت اور طریق جدوجہد بھی اسلامی تعلیمات کے مطابق ہو۔ اس صورت میں ہم اس کو برسرِہدایت ماننے میں کوئی تامل نہیں کرتے۔ لیکن یہ بات ہمارے نزدیک صحیح نہیں ہے کہ آدمی صرف ان طریقوں کی پابندی پر اکتفا کرتا رہے جو شخصی کردار کے لیے شریعت میں بتائے گئے ہیں اور اقامت دین کی جدوجہد کے لیے کسی جماعت سے وابستہ نہ ہو۔ ہم ایسی زندگی کو کم از کم نیم جاہلیت کی زندگی سمجھتے ہیں۔ ہمارے علم میں اسلامیت کا کم سے کم تقاضا یہ ہے کہ اگر آدمی کو اپنے گردوپیش ایسی کوئی جماعت نظر نہ آتی ہو جو اسلام کے اجتماعی نصب العین کے لیے اسلامی طریقے پر سعی کرنے والی ہو، تو اسے سچے دل سے ایسی ایک جماعت کے وجود میں لانے کی سعی کرنی چاہیے، اور اس کے لیے تیار رہنا چاہیے کہ جب کبھی ایسی جماعت پائی جائے وہ اپنی انانیت چھوڑ کر ٹھیک ٹھیک جماعتی ذہنیت کے ساتھ اس میں شامل ہوجائے۔
(رسائل و مسائل، اوّل، ص 318)
٭…٭…٭

تحمل مزاجی اور عالی ظرفی
داعیِ حق کے لیے جو صفات سب سے زیادہ ضروری ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ اسے نرم خو‘ متحمل اور عالی ظرف ہونا چاہیے۔ اس کو اپنے ساتھیوں کے لیے شفیق‘ عامۃ الناس کے لیے رحیم اور اپنے مخالفوں کے لیے حلیم ہونا چاہیے۔ اس کو اپنے رفقا کی کمزوریوں کو بھی برداشت کرنا چاہیے اور اپنے مخالفین کی سختیوں کو بھی۔ اسے شدید سے شدید اشتعال انگیز مواقع پر بھی اپنے مزاج کو ٹھنڈا رکھنا چاہیے‘ نہایت ناگوار باتوں کو بھی عالی ظرفی کے ساتھ ٹال دینا چاہیے‘ مخالفوں کی طرف سے کیسی ہی سخت کلامی‘ بہتان تراشی‘ ایذا رسانی اور شریرانہ مزاحمت کا اظہار ہو‘ اُس کو درگزر ہی سے کام لینا چاہیے۔ سخت گیری‘ درشت خوئی‘ تلخ گفتاری اور منتقمانہ اشتعالِ طبع اِس کام کے لیے زہر کا حکم رکھتا ہے اور اس سے کام بگڑتا ہے بنتا نہیں ہے۔ اسی چیز کو نبیؐ نے یوں بیان فرمایا ہے کہ میرے رب نے مجھے حکم دیا ہے کہ ’غضب اور رضا‘ دونوں حالتوں میں انصاف کی بات کہوں‘ جو مجھ سے کٹے‘ میں اس سے جڑوں‘ جو مجھے میرے حق سے محروم کرے‘ میں اسے اس کا حق دوں‘ جو میرے ساتھ ظلم کرے میںاس کو معاف کردوں‘‘۔ اور اسی چیز کی ہدایت آپؐ ان لوگوں کو کرتے تھے جنھیں آپؐ دین کے کام پر اپنی طرف سے بھیجتے تھے کہ ’بشروا ولا تنفروا ویسروا ولا تعسروا‘ یعنی جہاں تم جائو وہاں تمھاری آمد لوگوں کے لیے مژدۂ جانفزا ہو نہ کہ باعث ِ نفرت‘ اور لوگوں کے لیے تم سہولت کے موجب بنو نہ کہ تنگی و سختی کے۔ اور اسی چیز کی تعریف اللہ تعالیٰ نے نبیؐ کے حق میں فرمائی ہے کہ ’’یہ اللہ کی رحمت ہے کہ تم اِن لوگوں کے لیے نرم ہو ورنہ اگر تم درشت خو اور سنگدل ہوتے تو یہ سب لوگ تمھارے گردوپیش سے چھٹ جاتے‘‘۔
(تفہیم القرآن، اٰل عمرٰن:159)

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: صحیح اسلامی زندگی نصب العین ہے کہ ا اور اس کے لیے

پڑھیں:

حکمرانوں کو مانگنے اور کشکول اٹھانے کی عادت پڑ چکی ہے، حافظ تنویر احمد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اٹک (وقائع نگارخصوصی ) 78 سال گزر گئے ابھی تک اسلامیان پاکستان ان مقاصد جلیلہ سے مستفید نہ ہو سکے قائد اعظمؒ نے اپنی زندگی کے آخری حصے میں کہا کہ میری جیب کے سکے کھوٹے ہیں محب وطن مومنوں کو چاہیے کہ وہ پاک سرزمین کی حیثیت مسجد جیسی ہے مسجد کی طرح پاکستان کی حفاظت بھی کرنا 21 تا 23 نومبر بروز جمعہ ہفتہ اتوار مینار پاکستان کے سائے تلے بدل دو نظام کل پاکستان اجتماع عام اس کا ماٹو ہوگا قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہو اور اس کا بچہ بچہ لاکھوں کا مقروض ہو حیرانی کی بات ہے اس لیے جماعت اسلامی اس نظام کو بدلنے کے لیے تحریک کا آغاز کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پنجاب شمالی و سابق امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی پانچ حافظ تنویر احمد نے جماعت اسلامی تحصیل اٹک کی ماہانہ تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدارت امیر تحصیل میاں محمد جنید جبکہ مولانا محمد افضل منصوری اور مولانا نعیم اللہ نے بھی خطاب کیا حافظ تنویر احمد نے کہا کہ ہٹلر نے دوسری جنگ عظیم کے بعد تباہ حال جرمنی میں اس کے نظام تعلیم کی طرف بھرپور توجہ دی ہزاروں کی تعداد میں تعلیمی ادارے قائم اور اساتذہ کی بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے پر لگا دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے جرمنی ترقی یافتہ ممالک کی صف میں آ کھڑا ہوا لیکن یہاں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے قومی بجٹ میں 1.5 فیصد تعلیمی بجٹ جبکہ دفاعی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ کر دیا گیا کتنی دکھ کی بات ہے سرکاری تعلیمی اداروں کو آؤٹ سورس کر دیا گیا ہے کوئی پوچھنے والا ہی نہیں حکمرانوں کو تعلیم سے کوئی غرض ہی نہیں پچھلے سے پچھلے بجٹ کے موقع پر 5 ہزار گھوسٹ اسکول سامنے آئے اس وقت ڈہائی کروڑ بچے اسکول کی عمر میں آوارہ گردی کر رہے ہیں اسکول پرائیوٹ کر دیے گئے ہیں اسی طرح معیشت کا بھی کوئی حال نہیں سود میں جکڑی اور قرضوں کے بوجھ تلے دبی ایسی معیشت کا کیا نتیجہ نکلے گا پاکستان غریب ملک نہیں قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے بس حکمرانوں کو مانگنے اور کشکول اٹھانے کی عادت پڑ چکی ہے مہنگائی آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے ٹماٹر کو لیں 700 روپے کلو کو پہنچ چکا ہے یہ حکمرانوں کی نااہلی ہے ملکی ترقی سے ان کو کوئی واسطہ نہیں پانی بجلی گیس وافر مقدار میں ہیں لیکن عدم منصوبہ بندی کی وجہ سے ضائع ہو رہے ہیں ترقیاتی بجٹ کے لیے ایک ارب اور غیر ترقیاتی بجٹ کے لیے 16 ارب ہیں جمہوریت جمہوریت کی لگائی جاتی ہے فارم 45 کی بجائے فارم 47 پہ رزلٹ آؤٹ کیا جاتا ہے کراچی میں جماعت اسلامی آ رہی تھی لیکن اسٹیبلشمنٹ نے فارم 47 کے ذریعے اپنے چہیتوں کو سیٹیں دے ڈالیں بدامنی اور کرپشن کا دور دورہ ہے جماعت اسلامی ہی ان حالات کو بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے فلسطین اور غزہ میں الخدمت فاؤنڈیشن کی قربانیاں قابل تحسین ہے وطن عزیز پاکستان کے خاتمے کی باتیں کرنے والے ہم خیالی سے نکلیں پاکستان کلمہ کی بنیاد پر بنا اور اسی بنیاد پر قیامت تک قائم رہے گا اور ان شاء اللہ ہم پاکستان کو مدین النبی کی طرز پر اسلامی ریاست بنائیں گے اجتماع عام اسلامی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوگا اٹک سے ہزاروں لوگ اجتماع عام میں شریک ہوں گے۔

وقائع نگار خصوصی گلزار

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں،جماعت اسلامی
  • رحمان بابا،جن کے افکار ہر زمانے کیلئے مشعل راہ ہیں
  • پی پی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ، شہر کو لوٹ مار سے آزاد کرائیں گے، حافظ نعیم
  • پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ہے: حافظ نعیم
  • یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں:حافظ نعیم
  • ڈپریشن یا کچھ اور
  • بلوچستان کی ترقی کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا: حافظ نعیم الرحمن
  • سید مودودیؒ: اسلامی فکر، سیاسی نظریہ اور پاکستان کا سیاسی شعور
  • اسلام آباد ،جماعت اسلامی کا ترامڑی چوک پر اسپتال کی عدم تعمیر پر احتجاج
  • حکمرانوں کو مانگنے اور کشکول اٹھانے کی عادت پڑ چکی ہے، حافظ تنویر احمد