گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں کئی سیاح بہہ گئے ان میں لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان بھی شامل تھا جس کے کئی افراد جاں بحق ہو گئے اور ان کی لاشوں کو ریسکیو آپریشن کر کے نکالا گیا۔ جس میں فہد اسلام، ڈاکٹر مشعال فاطمہ ان کے بیٹے عبدالہادی شامل تھے۔

حادثے میں زندہ بچ جانے والے سعد اسلام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان کا عقیدہ ہے ہر کسی نے دنیا سے جانا ہے۔ شاید ہماری قسمت میں ایسے ہی لکھا ہوا تھا میں اس بات پر بھی اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ڈیڈ باڈیز مل گئیں کیونکہ میں وہاں پر دیکھ کر آیا ہوں کہ سارے کے سارے خاندان پانی میں بہہ گئے ہیں اور ان کو پیچھے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

اس چٹان جیسے حوصلے کو سلام ہے
لا یکلف اللہ نفسا الا وسعھا کی مثال
بیٹا بھائی اہلیہ سب پانی کی نذر ہوگئے اور شکر کا انداز سبحان اللہ ۔
خدا اس ہمت کو ہمیشہ قائم رکھے
آمین ۔ pic.

twitter.com/F6qroNj5iv

— صحرانورد (@Aadiiroy2) July 25, 2025

ان کا کہنا تھا کہ میں اللہ کا شکر ہی ادا کر سکتا ہوں، ظاہر ہے میں غمگین ہوں کیونکہ میں نے اپنا پھول جیسا بیٹا، باپ جیسے بڑے بھائی اور اچھی نیک سیرت اور حافظ قرآن بیوی کو کھویا ہے اب میری ایک سال کی بیٹی ہے اللہ اس کے لیے آسانی والا معاملہ کرے۔ اللہ مجھے اور میرے خاندان کو صبر عطا فرمائے اور سب مسلمانوں کو ایسی آفت سے بچائے۔

سوشل میڈیا صارفین سعد اسلام کے حوصلے کی تعریف کرتے نظر آئے اور مرحومین کی بخشش کے لیے دعا کی۔ ایک صارف نے لکھا کہ واقعی یہ صبر کی وہ اعلیٰ مثال ہے جو ایمان کو جِلا بخشتی ہے۔

واقعی یہ صبر اور رضا بالقضا کی وہ اعلیٰ مثال ہے جو ایمان کو جِلا بخشتی ہے۔ "لا یکلف اللہ نفساً إلا وسعہا" کا عملی مظہر دیکھ کر دل نم ہو جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے صبر کو قبول فرمائے، ان کے پیاروں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، اور ان کے دل کو ہمیشہ اپنی خاص رحمت و سکون…

— sobia ashraf (@Sobiajournalist) July 25, 2025

ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ انسان جب سب کچھ کھو دیتا ہے تو اللّه کے مزید قریب ہوجاتا ہے یقیناً اللّه اپنے بندے کو کبھی تنہا نہیں چھوڑتا۔ انہوں نے دعا کی کہ اللّه اس خاندان اور باقی سب جو اس حادثے میں دنیا سے چلے گئے ہیں اور جن کا کوئی پیچھے ان کو ڈھونڈھنے والا بھی نہیں سب کو جوار رحمت میں جگہ عطاء فرمائے۔

انسان جب سب کچھ کھو دیتا ہے تو اللّه کے مزید قریب ہوجاتا ہے یقیناً اللّه اپنے بندے کو کبھی تنہا نہیں چھوڑتا
اللّه اس خاندان اور باقی سب جو اس حادثے میں دنیا سے چلے گئے ہیں جنکا یہ بھائی ذکر کر رہے ہیں جنکا کوئی پیچھے انکو ڈھونڈھنے والا بھی نہیں سب کو جوار رحمت میں جگہ عطاء فرمائے

— سچا پٹواری® (@Satcha_Patwari) July 25, 2025

ایک سوشل میڈیا صارف کا ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھائی کی ہمت کو سلام ہے۔

بھائی کی ہمت کو سلام ہے https://t.co/no0Kyy9rq0

— Energy Engr (@KMazhar41818) July 25, 2025

واضح رہے کہ چند دن قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی پر بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آگیا تھا۔ اس المناک واقعے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ، ان کا دیور فہد اسلام اور 3 سالہ عبدالہادی جاں بحق ہوگئے

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بابو سر ٹاپ حادثے اور لاشیں دیامر حادثہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ سیلابی ریلہ فہد اسلام

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بابو سر ٹاپ حادثے اور لاشیں دیامر حادثہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ سیلابی ریلہ فہد اسلام

پڑھیں:

غزہ میں بڑی انسانی کو روکا جائے، آیت اللہ سید علی السیستانی

عراق میں مقیم اعلی دینی مرجع نے غزہ کی پٹی پر غاصب صیہونی رژیم کی وحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے وہاں رونما ہونیوالی بڑی انسانی تباہی کو فی الفور روکنے پر تاکید کی ہے اسلام ٹائمز۔ عراق میں مقیم اعلی دینی مرجع آیت اللہ سید علی السیستانی نے تاکید کی ہے کہ غزہ کے خلاف تقریباً 2 سالوں سے جاری مسلسل قتل و غارت و تباہی کہ جس میں نہ صرف لاکھوں عام شہری شہید و زخمی ہوئے ہیں بلکہ شہروں کے شہر اور اکثر رہائشی عمارتیں بھی مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں، کے بعد غزہ کی پٹی کے مظلوم فلسطینی عوام اس وقت انتہائی مشکل حالات سے گزر رہے ہیں، خصوصا خوراک کی شدید قلت کہ جس کے باعث قحط پھیل چکا ہے اور حتی کمسن بچے، بیمار اور بوڑھے بھی اس سے محفوظ نہیں۔

اس حوالے سے آیت اللہ سیستانی کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ اگرچہ فلسطینی عوام کو ان کے وطن سے بے گھر کرنے کی مسلسل کوششوں کے تناظر میں قابض صیہونیوں سے، اس ہولناک بربریت کے سوا کسی دوسری چیز کی توقع بھی نہیں لیکن دنیا، بالخصوص عرب و اسلامی ممالک کو اس عظیم انسانی تباہی کے تسلسل کی اجازت ہر گز نہیں دینی چاہیئے اور توقع ہے کہ وہ ان جرائم کا خاتمہ کریں گے اور معصوم فلسطینی شہریوں کے لئے خوراک و بنیادی ضروریات کی جلد از جلد فراہمی کے لئے قابض رژیم اور اس کے حامیوں کو اپنی تمام طاقت کے ذریعے مجبور کریں گے۔

مرجع عالیقدر نے تاکید کی کہ غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر قحط کے ہولناک مناظر جو میڈیا کے ذریعے نشر کئے جا رہے ہیں، کسی بھی با ضمیر شخص کو سکون سے کھانے پینے کی اجازت تک نہیں دیتے جیسا کہ امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام نے بلاد اسلامی میں کسی عورت کے خلاف زیادتی کے حوالے سے فرمایا ہے کہ اگر کوئی مسلمان ایسے کسی واقعے پر غم و غصے سے اپنی جان بھی دے دے تو بھی اس پر کوئی ملامت نہیں بلکہ میرے خیال میں وہ اس کا سزاوار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں انسانی تباہی کو روکا جائے، آیت اللہ سید علی سیستانی
  • غزہ میں بڑی انسانی کو روکا جائے، آیت اللہ سید علی السیستانی
  • کراچی: بھائی کی ضمانت کیلئے 3 سالہ بچی اغوا کرنے والا ملزم گرفتار
  • ملتان : میٹرک کے امتحان میں رکشا ڈرائیور کے بیٹے کی پہلی پوزیشن
  • سانحہ چلاس: ڈاکٹر مشعل اور ان کے دیور کی لودھراں میں نماز جنازہ ادا
  • دیامر حادثہ: سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے بچے کی لاش 3 روز بعد مل گئی
  • سانحہ قلات میں جاں بحق قوال کے گھر پر فاقے، حکومتی رویے اور امداد نہ کرنے پر احتجاج کا عندیہ
  • والد نے چچی اور 3 سالہ کزن کو بچانے کیلئے سیلابی ریلے میں چھلانگ لگائی، بیٹا فہد اسلام
  • تھک بابوسر میں سیلابی ریلے میں جان دینے والے فہد اسلام کی قربانی کا بیٹا چشم دید گواہ