وزیراعظم آزاد کشمیر کا نو تعمیر شدہ کینسر ہسپتال مظفر آباد کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
وزیراعظم آزاد کشمیر نے اٹامک انرجی کینسر ہسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا، انھوں نے ہسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی علاج معالجہ کی سہولیات کا جائزہ بھی لیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے وفاقی حکومت کے تعاون سے نو تعمیر شدہ اٹامک انرجی کینسر ہسپتال مظفر آباد کا دورہ کیا، وزیراعظم آزاد کشمیر نے اٹامک انرجی کینسر ہسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا، وزیراعظم آزاد کشمیر نے ہسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی علاج معالجہ کی سہولیات کا جائزہ بھی لیا۔ اس موقع پر ڈی جی این ایم او ڈاکٹر شازیہ فاطمہ نے وزیراعظم آزاد کشمیر کو ہسپتال کے مختلف شعبہ جات بارے تفصیلی بریفنگ دی، وزیراعظم آزاد کشمیر کو ہسپتال میں کینسر کی مختلف اقسام کی تشخیص اور علاج کے لیے جدید مشینری بارے تفصیل سے بتایا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کے تعاون سے تعمیر ہونے والے اٹامک انرجی ہسپتال مظفرآباد خطے کے لیے وفاق کی جانب سے بہترین تحفہ ہے، مختلف اقسام کے کینسر کی تشخیص اور بروقت علاج کے لیے اٹامک انرجی ہسپتال مظفر آباد کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہو گا۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ خواہش تھی آزاد کشمیر کی عوام کے لئے ایک بہترین کینسر ہسپتال قائم ہو، وفاقی حکومت کے تعاون سے تعمیر ہونے والے اس ہسپتال کی ضروریات کے لیے محکمہ صحت آزاد کشمیر اٹامک انرجی ہسپتال مظفرآباد کو ہر ممکن آپریشنل تعاون فراہم کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہاں ہسپتال کا انفراسٹرکچر اور سٹیٹ آف دی آرٹ مشینری دیکھ کر دلی خوشی ہوئی، صحت کے مسائل کا خاتمہ موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، 5.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کینسر ہسپتال کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر کی وجہ سامنے آگئی
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی کے قائدین نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی پیپلز پارٹی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ تاخیر کی وجہ ہے جبکہ آزاد کشمیر حکومت کا 80 فیصد ترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے۔ذرائع کے مطابق موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی 2026 میں ختم ہو رہی ہے جبکہ مسلم لیگ ن کا مطالبہ ہے کہ مارچ 2026 میں انتخابات کرائے جائیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ اگر مسلم لیگ ن کا مطالبہ تسلیم کیا جاتا ہے تو انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارات سے محروم ہو جائے گی جبکہ دسمبر اور جنوری میں پیپلزپارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا اسمبلی کی مدت پوری کرنے پر اصرار ڈیڈلاک کی مبینہ وجہ ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق کر چکی ہیں تاہم مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ وہ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے اور اپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گے۔