پی ٹی آئی راہنماؤں کو بے بنیاد سزائیں دی گئیں، عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
اپنے آبائی علاقے ہری پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ میرے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گے، اس وقت پاکستان میں عدلیہ نام کی کوئی چیز نہیں، یہاں لاء اینڈ آڈر اور عدل و انصاف ہے ہی نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی راہنماؤں کو بھی بے بنیاد سزائیں دی گئیں۔ اپنے آبائی علاقے ہری پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ میرے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گے، اس وقت پاکستان میں عدلیہ نام کی کوئی چیز نہیں، یہاں لاء اینڈ آڈر اور عدل و انصاف ہے ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ احمد خان بھچر، ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دوسرے پارٹی راہنماوں کو غلط سزائیں دی گئیں، یہ ٹوٹل فراڈ چل رہا ہے، بانی پی ٹی آئی اور بشری بیگم کو قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے، سابق وزیراعظم کے طور پر ان کو جو سہولیات ملنی چاہیے تھی وہ نہیں مل رہیں۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ہماری دعا ہے پاکستان میں جلد از جلد امن آئے اور پاکستان آگے بڑھے، شاہ محمود قریشی 9 مئی کے دن موقع پر تھے ہی نہیں، وہ اپنی اہلیہ کے علاج کے لیے کراچی میں موجود تھے، ان پر بے بنیاد مقدمات بناۓ گئے۔ عمر ایوب خان نے مزید کہا کہ ان پر اور بھی کیسز ہیں دعا ہے وہ جلد از جلد رہا ہوں، وہ پارٹی کے سینئر راہنما ہیں اور وائس چیئرمین ہیں، ساتھ مل کر پارٹی کے معاملات چلائیں گے، جب کہ پارٹی کے دوسرے راہنماؤں کو بھی بے بنیاد سزائیں دی گئی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے، سپریم کورٹ
زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے، سپریم کورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ کسی اپیل، نظرثانی یا آئینی درخواست کے زیر التوا ہونے کے سبب ازخود چیلنج شدہ فیصلے پر عمل درآمد رک نہیں جاتا، زیر التوا اپیل کی بنیاد پر فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے۔
چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کا تحریر کردہ 4 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا گیا، چیف جسٹس یحیی آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تھی۔فیصلہ کے مطابق معاملہ 2010 میں بہاولپور کی زمین سے متعلق تنازع پر شروع ہوا، لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بنچ نے 2015 میں معاملہ ریونیو حکام کو ریمانڈ کیا، ہائیکورٹ نے ریونیو حکام کو ہدایت کی تھی کہ قانون کے مطابق دوبارہ فیصلہ کریں۔
جاری کردہ فیصلہ میں بتایا گیا کہ ایک دہائی گزرنے کے باوجود ڈپٹی لینڈ کمشنر بہاولپور نے فیصلہ نہیں کیا، ہائیکورٹ کے ریمانڈ آرڈر پر عملدرآمد میں 10 سال تاخیر ہوئی، ریونیو حکام نے ہائیکورٹ کے احکامات پر عمل نہیں کیا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے اعتراف کیا ہے کہ کسی عدالت کا سٹے آرڈر نہیں تھا جو فیصلہ پر عمل درآمد سے روکتا۔
چیف جسٹس نے قرار دیا کہ ریمانڈ آرڈرز کو اختیاری سمجھنا غیر آئینی طرز عمل ہے، اپیل یا نظرثانی کی زیر التوا درخواست فیصلے پر عملدرآمد نہیں روکتی، یہ عمل عدالتی احکامات کی توہین کے مترادف ہے، محض زیر التوا مقدمے کی بنیاد پر عملدرآمد روکنا قابل قبول نہیں۔فیصلہ کے مطابق عدالت نے چیف لینڈ کمشنر کو پالیسی گائیڈ لائنز جاری کرنے کی ہدایت کر دی، چیف لینڈ کمشنر نے عدالت میں تمام ریمانڈ کیسز کی مانیٹرنگ کا وعدہ کیا جس پر عدالت نے تمام پٹیشنز غیر موثر ہونے پر نمٹا دی۔
عدالت عظمی نے فیصلہ دیا ہے کہ تین ماہ میں ریمانڈ کیسز کی تفصیلی رپورٹ رجسٹرار کو جمع کرائی جائے، تمام متعلقہ اتھارٹیز کو ریمانڈ آرڈرز پر فوری عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ تاخیر یا غفلت ناقابل قبول ہوگی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹی ٹی پی کے نمبرز اور گروپس بلاک کیے جائیں، وزیر مملکت طلال چوہدری کا واٹس ایپ سے مطالبہ ٹی ٹی پی کے نمبرز اور گروپس بلاک کیے جائیں، وزیر مملکت طلال چوہدری کا واٹس ایپ سے مطالبہ شوگر ملز کی جانب سے 15ارب روپے سے زائد قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کرینگے ، ملی یکجہتی کونسل عمران خان کے بیٹوں کی ٹرمپ کے ایلچی رچرڈ گرینل سے ملاقات، رہائی کیلئے امریکا میں مہم شروع کر دی پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی بنیادوں پر تجارتی معاہدہ طے پاگیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم