انتظامیہ کو نظر بندیوں، پابندیوں سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، میر واعظ
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ انہیں گزشتہ دو جمعے مسلسل گھر میں نظربند رکھنے کے بعد آج مسجد جانے کی اجازت دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے انتظامیہ کی طرف سے اپنی بار بار نظر بندی اور نماز جمعہ سے روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیری مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں صریح مداخلت قرار دیا۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ انہیں گزشتہ دو جمعے مسلسل گھر میں نظربند رکھنے کے بعد آج مسجد جانے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے انہیں بار بار گھر میں نظر بند کرنا انتہائی افسوسناک ہے، اس طر ح کے حربوں سے انتظامیہ کو کچھ حاصل نہیں ہو گا اور نہ ہی وہ اس طرح کی کارروائیوں سے تاریخی حقائق تبدیل کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ سے انتظامیہ سے مطالبہ کرتا آیا ہوں کہ وہ اس طرح کے اقدامات سے باز رہے اور لوگوں کو اپنے بنیادی حقوق کے استعمال کی آزادی دے جن میں مذہبی فرائض کی ادائیگی بھی شامل ہیں۔ میر واعظ نے غزہ کی ابتر انسانی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جب ہم یہاں پرامن طور جمع ہیں، ہمارے دل غزہ میں اپنے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کےل ئے شدید غمزدہ ہیں جو اس وقت ایک سنگین انسانی المیے، غذائی قلت اور قحط کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معصوم شہری خاص طور پر بچے کھانے اور پناہ کی تلاش میں بھی وحشیانہ اسرائیلی بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں۔ میر واعظ نے کہا کہ ہم اس درندگی کی سخت مذمت کرتے ہیں، اس پر عالمی برادری کی خاموشی ِ افسوسناک ہے، دنیا کا بچوں اور معصوم شہریوں کے قتلِ عام کو نہ روکنا انسانیت کے ضمیر پر ہمیشہ ایک دھبہ رہے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
خواتین ورلڈکپ فائنل میں تاخیر، بھارتی میڈیا نے انتظامیہ پر تنقید کے تیر برسا دیے
آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈکپ 2025 کے فائنل میچ کے آغاز میں بارش کے باعث تاخیر پر بھارتی میڈیا نے کرکٹ انتظامیہ کو skنیت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
میچ کے دوران گراونڈ پر بارش کے باعث کورز بچھا دیے گئے تھے اور ٹاس تقریباً تیس منٹ کی تاخیر سے ہوا۔ تاہم، بھارتی ذرائع ابلاغ نے اس تاخیر کو محض موسمی نہیں بلکہ انتظامی کمزوری قرار دیا۔
بھارتی اخبارات اور نیوز چینلز نے رپورٹس میں کہا کہ “شائقین بڑی تعداد میں میدان میں موجود تھے، مگر بروقت اپ ڈیٹس اور انتظامی رابطے کی کمی نے ان کے جوش کو ماند کر دیا۔” ایک معروف ٹی وی چینل نے اس صورتحال کو “مینجمنٹ فیل” قرار دیا۔
سوشل میڈیا پر بھی شائقین نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کو skنیت تنقید کا نشانہ بنایا اور مطالبہ کیا کہ آئندہ ایسے عالمی مقابلوں میں بہتر منصوبہ بندی کی جائے تاکہ خواتین کرکٹ کے فروغ کو نقصان نہ پہنچے۔
دوسری جانب، ماہرینِ کرکٹ کا کہنا ہے کہ اگرچہ تاخیر کی بنیادی وجہ موسم تھا، تاہم انتظامیہ کو ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متبادل حکمتِ عملی پہلے سے تیار رکھنی چاہیے تھی۔
میچ بعد ازاں شروع ہوا اور بھارتی ٹیم کو اپنی کارکردگی کے ذریعے فائنل میں موجودگی کا جواز ثابت کرنے کا موقع ملا، مگر میڈیا کے مطابق “شاندار موقع انتظامی کمزوریوں کے باعث مدھم پڑ گیا۔”
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں