اداکارہ حمیرا اصغر کیس کا نیا رخ ؛ وزیر اعظم پورٹل پر قتل قرار دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
سٹی 42: اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کیس نئی پیش رفت سامنے آگئی ، پرائم منسٹر ڈیلیوری یونٹ کےذریعے ڈاکٹر سیدہ کائنات نامی خاتون نے شکایت درج کرادی
کمپلین میں اداکارہ کی موت کو طبعی موت کے بجائے قتل قرار دیا گیا ہے ،خط میں اداکارہ حمیرا کی موت طبعی نہیں منظم سازش کا ذکر کیا گیا ہے ،، دعوی کیا گیا کہ حمیرا نے مجھے اور میری دوست کو بتایا تھا کہ اس کے ایک ڈاکٹر دوست کے والد نے حمیرا کے ساتھ زیادتی کی ،حمیرا کا استحصال کیا گیا اس پر باثر افراد کے ساتھ غیر شرعی تعلقات بنانے کے لیئے دباو ڈالا گیا ،حمیرا کو بھی جبراً شراب اور کرسٹل میتھ،آئس کے استعمال پر لگایا گیا تھا، پولیس نے شکایت موصول ہونے کی تصدیق کر دی،
ایران، عراق، شام جانے والے زائرین کے حوالے سے وفاقی حکومت کا اہم فیصلہ
پولیس کے مطابق شکایت وزیرِاعظم پورٹل کے ذریعے بھیجی گئی، شکایت وزیراعظم ہاؤس سے موصول ہوئی،ابتدائی تفتیش میں شکایت بے بنیاد لگتی ہے،حمیرا کی موت کو 8 ماہ گزر چکے ہیں، درخواست گزار کے ڈاکٹر سے تعلقات 3 ماہ پہلے خراب ہوئے، درخواست گزار نے اپنی شناخت یا رابطہ نمبر ظاہر نہیں کیا،شکایت میں کوئی ثبوت منسلک نہیں کیا گیا،پولیس نے شکایت کو مشکوک قرار دیا،پولیس نے شکایت کی مزید جانچ شروع کر دی،الزامات میں وزن ہوا تو تفتیش اس رخ پر آگے بڑھے گی،پولیس پہلے سے سی ڈی آر اور فون ڈیٹا پر کام کر رہی ہے،مشکوک روابط یا شواہد ملے تو تفتیش اس رخ پر کی جائے گی،
پاکستان ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کے تربیتی کیمپ کا دوسرا روز؛کھلاڑیوں کی ٹریننگ جاری
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وزیرِاعظم کا سیلز ٹیکس فراڈ کی تحقیقات کا حکم، 3 ہفتوں میں رپورٹ طلب
وزیرِاعظم شہباز شریف نے سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث اداروں، کمپنیوں اور افراد کی نشاندہی کے لیے تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
اسلام آباد میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے ماضی میں پیش آنے والے ٹیکس فراڈ کے واقعات پر سخت ناراضی کا اظہار کیا۔
انہوں نے پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ یعنی پی آر اے ایل کے نظام کا فورینزک آڈٹ کسی بین الاقوامی کنسلٹنسی فرم سے کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی کو 3 ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔
یہ بھی پڑھیں: فائنانس بل 26-2025 : ٹیکس فراڈ میں مدد دینے والے اکاؤنٹ ہولڈر کو ’معاونِ جرم‘ سمجھا جائے گا
وزیرِاعظم شہباز شریف نے یہ بھی واضح کیا کہ رپورٹ میں شناخت ہونے والے افراد یا اداروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
اجلاس کے دوران وزیرِاعظم کو ایف بی آر خصوصاً پی آر اے ایل میں جاری اصلاحاتی اقدامات سے متعلق تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی آر اے ایل کے نظام میں متعدد جدید ڈیجیٹل سیکیورٹی اقدامات نافذ کیے جا چکے ہیں، جن میں آڈٹ والٹ، ڈیٹا بیس پروٹیکشن وال، سیکیورٹی آپریشنز سینٹر، مسلسل نگرانی کا نظام اور دیگر حفاظتی تدابیر شامل ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ اپ گریڈ شدہ نظام اب ہر بار ڈیٹا میں کسی بھی تبدیلی پر متعلقہ صارف کے آئی پی ایڈریس کو ریکارڈ کرتا ہے، جس سے ٹیکس فراڈ تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔
بریفنگ میں اس بات کا بھی حوالہ دیا گیا کہ 2018-2019 سے شروع ہونے والے سیلز ٹیکس فراڈ کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی حقائق معلوم کرنے والی کمیٹی نے اپنی رپورٹ جمع کرادی ہے۔
مذکورہ رپورٹ میں فراڈ کی بنیادی وجہ پی آر اے ایل کے پرانے نظام، نگرانی کے فقدان اور غیر محفوظ ڈیٹا بیس کو قرار دیا گیا۔
مزید پڑھیں: سینیٹرز نے ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کو 10 سال قید سزا کی تجویز کو مسترد کردیا
یہ بھی بتایا گیا کہ وزیرِاعظم نے اس معاملے کا پہلے ہی نوٹس لیتے ہوئے کمیٹی کی تشکیل کی ہدایت کی تھی۔ اب متعدد اصلاحات نافذ کی جا چکی ہیں تاکہ سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے۔
مزید برآں، اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر نے حال ہی میں واشنگٹن میں منعقدہ ورلڈ بینک کی سالانہ کانفرنس میں شرکت کی، جہاں ایف بی آر کی اصلاحاتی کوششوں پر مبنی کیس اسٹڈی کو بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا۔
وزیرِاعظم نے اس کامیابی پر ایف بی آر کی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی پی ایڈریس آئی ٹی ٹیکس ایف بی آر تحقیقات ٹیکس فراڈ شہباز شریف وزیر اعظم