عوام کو کسی صورت خستہ حال عمارتوں میں رہنے نہیں دینگے،ایس بی سی اے حیدرآباد
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد ریجن کی جانب سے جاری ایک اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ مون سون بارشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد ریجن کے دفتر واقع سوک سینٹر حیدرآباد میں مرکزی ایمرجنسی سیل قائم کر دیا گیا ہے، جو24گھنٹے کام کر رہا ہے جس کا فون نمبر 0229200217 ہے،اس سلسلے میں خستہ حال عمارتوں کے رہائشیوں کو بارشوں کے دوران کسی بھی ممکنہ حادثہ سے محفوظ رکھنے کے لیے پیشگی خستہ حال عمارتیں خالی کرنے کے اطلاع نامے اور نوٹس بھی جاری کیے گئے ہیں جبکہ
خطرناک عمارتوں پر بینرز بھی نمایاں طور پر آویزاں کیے گئے ہیں۔اعلامیہ میں مزید بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کی زیر صدارت ان کے دفتر شہباز بلڈنگ حیدرآباد میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں حیدرآباد شہر میں موجود خستہ حال عمارتوں کے خلاف فوری اور سخت کارروائیاں کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی صورت میں خستہ حال عمارتوں میں عوام کو رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ یہ عوام کی زندگیوں کا مسئلہ ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خستہ حال عمارتوں
پڑھیں:
سالانہ 250 ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے، صارفین کو مزید ریلیف دینگے: وزیر توانائی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ 200 یونٹ تک کے صارفین کو 80 فیصد ڈسکائونٹ دیا جا رہا ہے۔ ہم صارفین کو ریلیف کے حوالے سے مزید اقدامات بھی کریں گے۔ محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی توانائی کا اجلاس ہوا جس میں حیسکو اور کے الیکٹرک کیلئے متبادل گرڈ سٹیشن کا معاملہ زیر بحث آیا۔ حیسکو حکام نے کہا کہ اگر جامشورو میں فالٹ آئے تو پورا حیسکو بلیک آؤٹ میں چلا جاتا ہے۔ جامشورو کے گرڈ میں فالٹ کا مطلب 13 شہروں کا بجلی سے محروم ہونا ہے۔ وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ جامشورو گرڈ بھی تب بلیک آئوٹ میں جاتا ہے جب نیشنل بلیک آئوٹ ہو، مجھے یاد نہیں کہ جامشورو گرڈ میں الگ سے کوئی فالٹ آیا ہو۔ وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ جامشورو گرڈ کا کے الیکڑک کے ساتھ تو کوئی تعلق ہی نہیں ہے،کے الیکٹرک کا بجلی کا سارا نظام بالکل الگ ہے۔ کے الیکٹرک اب نیشنل گرڈ سے 600 میگاواٹ تک بحلی لے سکتی ہے، مہنگی بجلی اور زیادہ بلوں کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی توانائی میں گونج رہی، رکن کمیٹی رانا سکندر حیات نے کہا کہ ہم لوگوں کو کیا جواب دیں بجلی کب سستی ہوگی، کچی آبادیوں اور ہاؤسنگ سوسائیٹیوں میں بجلی کنکشن نہیں ہیں۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ کئی سوسائیٹیاں 50 سالوں سے قائم ہیں لیکن وہاں بجلی نہیں ہے۔ ایسی جگہوں پر بجلی چوری ہو رہی ہے۔ ایک میٹر ساتھ 10 کنڈے ہوتے ہیں، اس پر وزیر توانائی نے کہا کہ ہاؤسنگ میں کنکشن تب لگتے ہیں جب وہاں کی مقامی اتھارٹی ڈیمانڈ کرے۔ مقامی اتھارٹی ڈیمانڈ کرے تو ہم کنکشن دینے کے پابند ہیں، ہم اس سے پہلے ایک اتھارٹی کا رول کیسے ادا کر سکتے ہیں۔ وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ میرے لیے کنکشن دینا بہت آسان ہے۔ اس سے بجلی زیادہ استعمال ہو گی۔ زیادہ بجلی استعمال ہوگی تو بجلی کے ریٹ کم ہو جائیں گے۔ بجلی کی قیمت اس لیے ہی زیادہ ہے کیونکہ بجلی کا استعمال کم ہے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ اس لیے سوسائیٹیوں میں کنکشن دیں تاکہ استعمال بڑھے، وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ یہ بجلی کے محکمے کا تو فائدہ ہے لیکن قومی نقصان ہے۔ اتھارٹیز سے ڈیمانڈ نوٹس بھجوا دیں ہم کنکشن لگا دیں گے، 500 ارب کی بجلی چوری نہیں ہے، بجلی چوری 250 ارب سالانہ ہے۔ رکن کمیٹی رانا سکندر حیات نے کہا کہ باقی بلوں میں ریکور نہ ہونے والی رقم ہے۔ ملک انور تاج نے کہا کہ 200 یونٹ اور 201 یونٹ کا معاملہ آجکل لوگوں میں زیر بحث ہے۔ ملک انور تاج نے 200 اور 201 یونٹ پر بلوں میں فرق کا ایجنڈہ شامل کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ایجنڈہ شامل کیا جائے کہ ایک یونٹ کے فرق پر بل اتنا کیوں بڑھ جاتا ہے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ لائف لائن والے صارفین کو 200 یونٹ تک 5000 روپے بل آتا ہے، جیسے ہی 201 یونٹ ہوتے ہیں بل 15 ہزار ہو جاتا ہے۔ ایک یونٹ بڑھنے سے اگلے 6 ماہ تک وہ پروٹیکٹڈ صارف بھی نہیں رہتا، کم از کم اسی مہینے کیلئے نان پروٹیکٹڈ رکھ لیں، چھ ماہ کیلئے کیوں؟۔ وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ 200 یونٹ تک کے صارفین کو 80 فیصد ڈسکاؤنٹ دیا جا رہا ہے، ہم صارفین کو ریلیف کے حوالے سے مزید اقدامات بھی کریں گے۔