data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی(آن لائن)میونسپل کارپوریشن راولپنڈی نے شہر میں 86 بوسیدہ اور خستہ حال عمارتوں کو خطرناک قرار دیتے ہوئے فوری خالی کروانے کا حکم دے دیا۔خستہ حال عمارتوں کے مالکان کو انخلاء کے نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ موسلادھار بارش کے باعث بوسیدہ عمارتیں کسی بڑے سانحہ کا سبب بن سکتی ہیں، مالکان کو نوٹسز پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کے تحت جاری کیے گئے ہیں۔مالکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ 15 دنوں میں عمارت کی مرمت کروائیں یا مخدوش حصہ گرا دیں، عدم تعمیل کی صورت میں مکینوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔بوسیدہ عمارتیں بھابڑا بازار، لنڈا بازار، سید پوری گیٹ، راجا بازار، موچی بازار، ڈنگی کھوئی اور دیگر علاقوں میں موجود ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

میرپورخاص،ڈی سی کی مخدوش عمارتوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

میرپورخاص (نمائندہ جسارت ) کراچی مخدوش عمارت گرنے کے بعد میرپورخاص کی انتظامیہ نے بھی قدیم مخدوش عمارتوں کے خلاف 13 سال قبل دیے گئے نوٹس پر عملدرآمد کرانے کے لیے سرجوڑ لیے ، ڈپٹی کمشنر میرپورخاص ڈاکٹر رشید مسعود خان کی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو فیصل علی سومرو نے اپنے دفتر میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اجلاس کی صدارت کی ۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹوفیصل علی سومرو نے کہا کہ مون سون بارشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے میرپور خاص شہر کی مخدوش عمارتوں کو خالی کرایا جائے تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو سکے اس موقع پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر چیتن لاکھانی نے بتایا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے میرپور خاص شہر کی 7 عمارتوں کو 2012 میں مخدوش و خطرناک قرار دیا گیا ہے اور مالکان کو مخدوش عمارتیں خالی کرنے کے لیے متعدد بار نوٹسز جاری کیے گئے ہیں تاحال مالکان عمارت خالی کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر تیز بارشوں کے دوران اگر مخدوش عمارتیں گریں گی تو گھر والوں اور عوام کا جانی و مالی نقصان ہو سکتا ہے جس پر ایڈیشنل ٹپٹی کمشنر ٹو فیصل علی سومرو نے ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو ہدایت کی کہ مخدوش و خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کی تفصیلی رپورٹ فوری طور پر ڈپٹی کمشنر آفس میں دی جائے تاکہ مخدوش عمارتوں کو خالی کرانے کے لیے اقدامات کیے جا سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی انہوں نے خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کے مالکان سے اپیل کی ہے کہ وہ عمارتیں خالی کر دیں تاکہ کسی بھی قسم کے نقصان سے بچا جا سکے۔ واضح رہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی چیتن لاکھانی کے مطابق میرپورخاص شہر میں 7 عمارتیں جو کہ شاہی بازار ،کاہو بازار ،اسٹیشن چوک، کھری کواٹر ، فروٹ فارم روڈ سمیت دیگر علاقوں میں واقع ہیں یہ عمارتیں خطرناک حالت میں ہیں 2012ء میں ان 7 عمارتوں کو گرانے یا مرمت کرنے کے نوٹس جاری کرنے کے باوجود مالکان بلڈنگ خالی کرنے پر تیار نہیں ہیں ۔ گزشتہ 13 سال قبل ان 7 عمارتوں کے مالکان اور مکینوں کو نوٹس جاری کیے گئے تھے لیکن مالکان نوٹس پر عمل نہیں کر رہے جبکہ اس حوالے سے تمام محکموں کو مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے بارشوں کی موسم کی پیشگوئی کے بعد بھی مالکان کو وارننگ نوٹس جاری کر دیے گئے تھے اب انتظامیہ اس حوالے سے دوبارہ متحرک ہوچکی ہے آنے والے دنوں میں پتہ چل جائے گا کہ انتظامیہ اپنے حکم پر عمل کرانے میں کامیاب ہوتی ہے یا پھر قدیم عمارتوں کے مالکان اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں 59 عمارتیں خطرناک قرار، فہرست جاری
  • میرپورخاص،ڈی سی کی مخدوش عمارتوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت
  • برسات میں حادثات کا خطرہ: کراچی میں انتہائی مخدوش 9 عمارتیں خالی کرالی گئیں
  • راولپنڈی کی 86مخدوش عمارتیں خطرناک قرار،مکینوں کو فوری انخلاءکے نوٹسز جاری
  • راولپنڈی میں 86 خستہ حال عمارتیں خطرناک قرار، فوری خالی کروانے کا حکم
  • راولپنڈی میں90 سے زائد بوسیدہ اور خستہ حالت عمارتیں خطرناک قرار
  • راولپنڈی: 90 سے زائد بوسیدہ اور خستہ حالت عمارتیں خطرناک قرار دیدی گئیں
  • میرپورخاص،شہر کی 7 خستہ حال عمارتیں خطرناک قرار
  • مون سون سپیل داخل، لاہوریوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی، 84 عمارتیں غیرمحفوظ