گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں گلیشیئرز پگھلنے سے سیلاب کا خدشہ، الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد میں درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافے کے بعد محکمہ موسمیات نے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں گلیشیئر پگھلنے سے سیلاب کے خطرے کی وارننگ جاری کردی۔ ماہر موسمیات زینت یاسمین کے مطابق آئندہ ہفتے درجہ حرارت میں مزید اضافے اور موسمی تبدیلیوں کے باعث گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے (GLOF) کا خطرہ بڑھ گیا ہے، جو متاثرہ وادیوں میں فلیش فلڈ اور گلیشیائی سیلاب کا باعث بن سکتا ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بلنددرجہ حرارت اور موسمی نظام گلیشیئر جھیلوں پر دباؤ بڑھا رہے ہیں جس کے باعث گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔اس سلسلے میں پی ایم ڈی نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کیے جا سکیں۔محکمہ موسمیات نے شہریوں اور سیاحوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ممکنہ خطرے کے پیش نظر حساس اور خطرناک علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں اور مقامی حکام کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں۔ گلگت بلتستان کے ساتھ ساتھ پشاور، چترال، دیر، سوات اور کوہستان کے عوام کو خبردار رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو حساس مقامات کی مسلسل نگرانی، بروقت وارننگ اور انخلا کی مشقیں یقینی بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے عوام کو خاص طور پر ندی نالوں کے قریب غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے اور تیز بہاؤ والے پانی میں گاڑیاں لے جانے سے اجتناب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے‘ ملک کے بالائی علاقوں میں لگاتار موسلادھار بارشوں کے باعث تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہوگئی، جس پر حکام نے ڈیم کے اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ کر لیا۔اسپل ویز کے راستوں میں رہنے والے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی گئی۔ تربیلا ڈیم اسپل وے آپریشن کے باعث دریا سندھ میں طغیانی امکان ہے۔ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق اسپل ویز کھلنے کے باعث پانی کے بہاؤ میں 2لاکھ 60 ہزار سے 2 لاکھ 70 ہزار کیوسک تک اضافے کا امکان ہے۔دریائے سندھ کے بہاؤ میں ممکنہ اضافے کے پیش نظر ملحقہ علاقوں کے مکین آبی گزرگاہوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔ دریائے سندھ کے قریبی سیاحتی مقامات پر سیر و تفریح کے دوران محتاط رہیں اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔ نوشہرہ، صوابی اور ہری پور میں دریائے سندھ کے کنارے آبادیوں کے لیے الرٹ جاری کر دیا گیا جبکہ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، سول ڈیفنس اور دیگر متعلقہ ادارے کو حفاظتی اقدامات کی ہدایات جاری کر دی گئی۔ محکمہ موسمیات سندھ کے ارلی وارننگ سینٹر نے مون سون الرٹ جاری کر دیا۔ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق مون سون کی درمیانے درجے کی ہوائیں صوبے کے جنوب مشرقی علاقوں میں داخل ہو رہی ہیں۔ارلی وارننگ سینٹر نے کہا کہ کراچی میں 3 روز کے دوران مطلع زیادہ تر ابرآلود، مرطوب جبکہ رات و صبح میں ہلکی بارش اور بوندا باندی ہونے کا امکان ہے۔تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص اور سانگھڑ کے اضلاع میں آج سے 04 جولائی تک گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی شدت کی بارش کا امکان ہے۔بدین، ٹھٹھہ، سجاول، جامشورو، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، دادو، خیرپور، سکھر اور لاڑکانہ کے اضلاع میں ہلکی بارش/بوندا باندی ہوسکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ ملک میں جاری مون سون بارشوں کی شدت میں (آج)5 جولائی سے نمایاں اضافہ متوقع ہے، جس کے نتیجے میں کئی علاقے شدید بارش کی لپیٹ میں آ سکتے ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق ایک نیا اور طاقتور مون سون سسٹم 5 سے 10 جولائی کے دوران پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں موسلادھار بارشوں کا سبب بنے گا تاہم کراچی اور سندھ کے دیگر حصوں میں اس سسٹم کے اثرات زیادہ نمایاں نظر نہیں آ رہے۔محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ خیبرپختونخوا، کشمیر، اسلام آباد، پوٹھوہار ریجن اور ڈیرہ غازی خان میں شدید بارشوں کا امکان ہے جس کے نتیجے میں بعض علاقوں میں اربن فلڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی پیدا ہوسکتی ہے۔ادارے کا کہنا ہے کہ پنجاب اور بلوچستان کے چند اضلاع میں بھی ندی نالوں میں سیلابی کیفیت جنم لے سکتی ہے جبکہ نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقوں کے لیے اربن فلڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔دوسری جانب صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے پیش گوئی کی ہے کہ 9 اور 10 محرم کے دوران پنجاب بھر میں شدید بارش اور ممکنہ طوفانی صورتحال کا خدشہ ہے، اس تناظر میں محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کے منتظمین کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق جلوسوں اور مجالس کے دوران عوام بجلی کے کھمبوں اور لٹکتی تاروں سے محفوظ فاصلے پر رہیں جبکہ خستہ حال عمارتوں اور چھتوں پر اجتماعات سے گریز کیا جائے۔ترجمان نے مزید خبردار کیا کہ دریا اور ندی نالوں کے قریب جانے یا انہیں عبور کرنے سے ممکنہ حد تک پرہیز کیا جائے کیونکہ ڈیرہ غازی خان اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں طغیانی کا خطرہ موجود ہے۔ پی ڈی ایم اے نے ریسکیو اداروں کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ 9 اور 10 محرم کے دوران ہائی الرٹ رہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے فوری نمٹا جا سکے۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ ایمرجنسی کی صورت میں فوری طور پر پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان اور محکمہ موسمیات نے پی ڈی ایم اے کا امکان ہے علاقوں میں ندی نالوں کے دوران کی ہدایت کے مطابق سندھ کے کے باعث گئی ہے
پڑھیں:
پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
—فائل فوٹوپنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔
بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق قصور میں سب سے زیادہ 686 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ رائے ونڈ میں 601، گوجرانوالہ میں 442، فیصل آباد میں 337 اور شیخوپورہ میں 358 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
محکمہ ماحولیات پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 450 ہے۔ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ہے۔
اسموگ کے اثرات لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ تک پھیل چکے ہیں
محکمہ ماحولیات نے کہا کہ برکی روڈ، شاہدرہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ، ایجرٹن روڈ پر اے کیو آئی 500 ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارت سے آنے والی آلودہ مشرقی ہوائیں لاہور کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔ لاہور کا اوسط اے کیو آئی 320 تا 360 تک رہنے کا امکان ہے۔ فضا میں آلودگی کی شرح بلند مگر قابو میں ہے۔ دوپہر 1 بجے سے 5 بجے تک فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔