data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون ہوائیں سندھ کے جنوبی حصوں میں داخل ہو چکی ہیں، جس کے باعث صوبے کے مختلف اضلاع میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے، اس دوران بعض علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ دیگر میں ہلکی بارش متوقع ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق محکمہ موسمیات کےترجمان کاکہنا ہےکہ تھرپارکر، عمرکوٹ، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، جامشورو، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار، میرپورخاص اور حیدرآباد کے اضلاع میں آج گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، اس کے علاوہ سانگھڑ، بینظیر آباد، دادو، خیرپور، سکھر اور کراچی میں کہیں کہیں ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔

ترجمان محکمہ موسمیات  کا کہناتھا کہ سندھ کے دیگر علاقوں میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہے گا، جبکہ موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے، شہریوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے اور غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت دی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات نے ایک اور طاقتور مون سون سسٹم کی بھی پیش گوئی کی ہے جو 5 سے 10 جولائی کے دوران ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں کو متاثر کرے گا، اس سسٹم کے تحت پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں تیز اور موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔

ترجمان کے مطابق کراچی سمیت سندھ میں اس سسٹم کے اثرات فی الحال محدود دکھائی دے رہے ہیں، ملک کے دیگر حصوں میں شدید بارشوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ پنجاب اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے جبکہ پہاڑی علاقوں میں 6 سے 8 جولائی کے دوران لینڈ سلائیڈنگ کا امکان بھی موجود ہے۔

محکمہ موسمیات نے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات کی ہدایت کی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے، عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ موسم کی صورتحال پر نظر رکھیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات علاقوں میں کا امکان

پڑھیں:

این ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات نے بارشوں کی الگ الگ پیش گوئی کی، سینیٹ کمیٹی میں انکشاف

ملک بھر میں رواں سال مون سون کی بارشوں سے 998 افراد ہلاک اور 1062 افراد زخمی ہوئے جبکہ مجموعی طور پر 3 کروڑ لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔

اس کے باوجود ملک میں پیشگی انتباہی نظام یعنی ارلی وارننگ سسٹم کا نہ ہونا حالیہ تباہی کی بڑی وجہ بن رہی ہے۔ اب سینیٹ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (پی ڈی ایم) نے سیلاب اور بارشوں کی الگ الگ پیش گوئی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: مون سون کا آخری اسپیل اختتام کے قریب،5 ہزار سے زائد دیہات زیر آب: چیئرمین این ڈی ایم اے

سینیٹ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کا اجلاس سینیٹر شیری رحمان کی زیر صدارت منعقد ہوا، کمیٹی اجلاس میں رکن کمیٹی سینیٹر وقار احمد نے کہا کہ ملک میں پیشگی انتباہی نظام کا نہ ہونا حالیہ تباہی کی بڑی وجہ بن رہی ہے، سندھ اور کراچی میں ہونے والی بارشوں کے موقع پر پی ایم ڈی نے غلط وارننگ جاری کی تھی۔

پی ڈی ایم اے سندھ کے ڈائریکٹر جنرل نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمارے پاس محدود وسائل ہیں، بارشوں سے قبل پی ایم ڈی اور این ڈی ایم اے کی مختلف رپورٹس آ رہی تھی اور پی ایم ڈی نے غلط جگہ پر زیادہ بارشوں کی اطلاع دی تھی، ہم نے اس مقام پر تیاری کی اور بارش کسی اور جگہ ہو گئی جس سے نقصانات ہوئے، حیدرآباد میں بھی 27 اگست کو این ڈی ایم اے اور پی ایم ڈی نے الگ الگ پیشنگوئیاں بھیجیں تھیں۔

اس موقع پر پی ایم ڈی حکام نے بتایا کہ پی ایم ڈی صرف بارشوں کی پیشگوئی کرتا ہے جبکہ پی ڈی ایم اے اس پیشنگوئی کا جائزہ لے کر وارننگ جاری کرتا ہے۔

ملک میں پیشگی انتباہی نظام کے نہ ہونے پر سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں، فلیش فلڈنگ کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں، مقامی لوگوں کے لیے یہ بہت تکلیف دہ ہوتا ہے ان کے مویشی اور بہت سی قیمتی اشیا پانی میں بہہ جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں چرواہے کا کردار سب نے دیکھا ہے، چرواہے کی بروقت اطلاع دینے سے بڑے پیمانے پر لوگوں کی جان بچ گئی۔

کمیٹی اجلاس میں حالیہ سیلاب، متاثرین کی حالت، امدادی سرگرمیوں کی پیشرفت، پینے کے پانی کی صورتحال اور حکومتی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین نے بریفنگ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ حالیہ سیلاب کے باعث ملک بھر میں تقریباً 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں سے 3 لاکھ سے زائد افراد اب بھی خیموں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم شہباز شریف کا سیلاب متاثرین کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان

انہوں نے کہا کہ سیلاب کے نتیجے میں 998 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 1062 افراد زخمی ہوئے۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ پنجاب رہا جہاں 29 لاکھ لوگ سیلاب کی زد میں آئے۔

سینیٹر شیری رحمان نے حکومت کی جانب سے متاثرہ افراد کو بروقت مالی امداد نہ دیے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثرین کو فوری طور پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے تحت امدادی رقوم منتقل کی جائیں کیونکہ اس حوالے سے تاخیر کسی صورت قابل قبول نہیں۔

کمیٹی نے خیمہ بستیوں میں موجود لوگوں کی حالتِ زار پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ چیئرپرسن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ خیمہ بستیوں میں صاف پانی، بجلی، صحت کی بنیادی سہولیات اور انسانی وقار کے مطابق حالات مہیا کیے جائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو عارضی خیموں سے متاثرین کو مستقل رہائش فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے تاکہ انہیں بار بار قدرتی آفات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے بریفنگ میں بتایا کہ حالیہ سیلاب کا آغاز خیبرپختونخوا کے علاقے بونیر اور شمالی علاقہ جات میں گلگت بلتستان سے فلیش فلڈنگ کی صورت میں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں اور پاکستان اب دنیا کے ان 5 ممالک میں شامل ہو چکا ہے جو ماحولیاتی تباہی سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب میں سیلاب سے کتنے نقصانات ہوئے، پی ڈی ایم اے نے تفصیلات جاری کردیں

انہوں نے کہا کہ ملک میں سردیوں کا دورانیہ کم اور گرمیوں کا دورانیہ بڑھتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے بارشوں کی شدت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اپریل 2025 کو گزشتہ 65 سال کا گرم ترین اپریل قرار دیا گیا ہے۔

بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ پنجاب اور سندھ میں پاک فوج اور نیوی کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن جاری ہیں۔ اب تک ملک بھر میں 2000 سے زائد ریلیف کیمپس قائم کیے جا چکے ہیں جہاں متاثرین کو عارضی پناہ دی جا رہی ہے۔ تاہم چیئرمیں کمیٹی نے ان کیمپس کی حالت پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہاں انسانی معیار کے مطابق سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

این ڈی ایم اے بارشیں پی ڈی ایم اے سیلاب

متعلقہ مضامین

  • محکمہ موسمیات کی بارشوں کے 11ویں سپیل کی پیش گوئی
  • محکمہ موسمیات نے کراچی میں بوندا باندی اور ہلکی بارش کا امکان ظاہر کردیا
  • محکمہ موسمیات کی کراچی میں ہلکی بارش کی پیشگوئی
  • مزید بارشوں کی پیشگوئی، پنجاب میں مون سون کا 11واں اسپیل جاری
  • این ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات نے بارشوں کی الگ الگ پیش گوئی کی، سینیٹ کمیٹی میں انکشاف
  • عوام تیاری کرلیں: ملک بھر میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے والی ہے
  • آئندہ 24 گھنٹوں میں ملک کے کن علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں؟ محکمہ موسمیات نے بتا دیا
  • محکمہ موسمیات نے آج رات سے 19 ستمبر تک مزید بارشوں کی پیش گوئی کردی
  • کراچی میں آج ہلکی بارش کا امکان
  • آئندہ 24 گھنٹوں میں ملک میں موسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات نے بتا دیا