محکمہ خزانہ بلوچستان میں اسپشلسٹ ونگ کا قیام
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
سیکرٹری خزانہ عمران زرکون کے مطابق بجٹ سازی، مالیاتی منصوبہ بندی اور وسائل کی تقسیم میں ڈیٹا پر مبنی تجزیاتی ماڈلز استعمال کئے جائینگے، جس سے ترقیاتی منصوبوں کی رفتار اور معیار بہتر ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کی صوبائی حکومت نے محکمہ خزانہ میں اصلاحات کا آغاز کرتے ہوئے محکمہ میں ایک نیا اسپیشلسٹ ونگ قائم کیا ہے۔ جو مالیاتی تجزیے، بجٹ تحقیق، پالیسی سازی اور آمدنی کے تجزیے جیسے شعبوں میں تکنیکی معاونت فراہم کرے گا۔ مذکورہ خصوصی ونگ مالیاتی امور کے ماہرین پر مشتمل ہوگا، جنہیں شفاف طریقہ کار کے تحت نجی شعبے سے کنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد صوبے کے مالیاتی نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ اس ماڈل کا بنیادی مقصد روایتی بیوروکریٹک ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور مالیاتی کارکردگی میں بہتری لانا ہے۔ سیکرٹری خزانہ بلوچستان عمران زرکون نے اس حوالے سے بتایا کہ یہ ماڈل پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد منصوبہ ہے۔
انکا کہنا ہے کہ اس کے ذریعے سرکاری شعبے میں نجی طرز کی کارکردگی کا تجربہ کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق اب بجٹ سازی، مالیاتی منصوبہ بندی اور وسائل کی تقسیم میں ڈیٹا پر مبنی تجزیاتی ماڈلز استعمال کئے جائیں گے، جس سے نہ صرف عوامی خدمات میں بہتری آئے گی بلکہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتار اور معیار بھی بہتر ہوگا۔ محکمہ خزانہ کے پرانے ڈھانچے میں موجود متعدد خالی اسامیوں کو واپس کر دیا گیا ہے اور اب محکمہ دو علیحدہ ونگز میں کام کرے گا۔ ایک اسپیشلسٹ و ٹیکنیکل ونگ اور دوسرا بیوروکریٹک ونگ ہوگا۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی مالیاتی اصلاحات پر مبنی پالیسی کے تحت یہ اقدام بلوچستان کے مالیاتی مستقبل کو شفاف، مؤثر اور پائیدار گورننس کی طرف لے جانے میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس دینا ہوگا
ویب ڈیسک : حکومت نے ٹیکس نیٹ سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا ، اس فیصلے کے بعد نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر زیادہ ادائیگی کرنا ہوگی۔
وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافہ کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کی تیاری کرلی ہے۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ حکومت نان فائلرز کیلئے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کر رہی ہے، جس سے تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن متوقع ہے، اس اقدام سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر زیادہ ادائیگی کرنا ہوگی۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
یہ اقدامات موجودہ مالی سال کی دوسری ششماہی میں 200 ارب روپے کے ریونیو خسارے کو پورا کرنے کے لیے تجویز کیے گئے ہیں۔ ایف بی آر پہلے چھ ماہ کے ہدف سے پیچھے رہا، جہاں 3 ہزار 83 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 2 ہزار 885 ارب روپے جمع ہو سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ تجاویز حال ہی میں آئی ایم ایف سے ہونے والی سٹاف لیول بات چیت میں شیئر کی گئیں اور حکومت نے منی بجٹ نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔