جگن کاظم نے علیزے شاہ سے معافی مانگ لی، ویڈیو بیان وائرل
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
معروف میزبان اور اداکارہ جگن کاظم نے ساتھی نوجوان اداکارہ علیزے شاہ سے باضابطہ طور پر معافی مانگ لی ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو بیان میں جگن کاظم نے علیزے شاہ سے معذرت کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ بطور سینئر فنکار انہوں نے غیر مناسب رویہ اختیار کیا جس پر انہیں افسوس ہے۔ انہوں نے وضاحت دی کہ ان کا مقصد کسی کی دل آزاری کرنا نہیں تھا، تاہم وہ علیزے شاہ کے جذبات مجروح ہونے پر بےحد شرمندہ ہیں۔
جگن کاظم کی جانب سے یہ معذرت اس وقت سامنے آئی ہے جب اداکارہ علیزے شاہ نے ایک ویڈیو میں الزام عائد کیا کہ ایک تقریب کے دوران گلوکارہ شازیہ منظور نے انہیں دھکا دیا اور جان بوجھ کر انہیں گرایا اور اس واقعے پر جگن کاظم کی جانب سے طنزیہ انداز اپنانے سے وہ دلبرداشتہ ہوئیں۔
https://www.instagram.com/reel/DMaLa_PCdhI/
علیزے نے کہا کہ انہوں نے جگن کو ہمیشہ ایک سنجیدہ اور عزت دار شخصیت سمجھا، لیکن اس واقعے کے بعد ان کی رائے بدل گئی۔
جگن کاظم نے علیزے سے متعلق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی میمز اور غیر سنجیدہ تبصروں پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسی حساس خبروں کو مزاح کا موضوع بنانے کے بجائے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
https://www.instagram.com/reel/DMiLem7N8xS/انہوں نے عوام اور میڈیا سے اپیل کی کہ وہ دوسروں کی عزتِ نفس کا خیال رکھیں اور مہذب رویہ اختیار کریں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جگن کاظم نے علیزے شاہ انہوں نے
پڑھیں:
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔
پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔
یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟
عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔