پاکستانیوں کا قتل؛ ثابت ہوا کہ بلوچ دہشتگرد تنظیموں کی ایران میں محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:
ایران کے سرحدی صوبے سیستان کے ضلع مہرستان میں 8 پاکستانی شہریوں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا، جو ایران میں روزگار کے سلسلے میں مقیم تھے۔

جاں بحق 8 افراد میں سے پانچ کی شناخت دلشاد، ان کے بیٹے نعیم اور دیگر تین نوجوانوں جعفر، دانش اور ناصر کے نام سے ہوئی ہے۔ دلشاد ایک مرمت کی دکان کے مالک تھے، جہاں تمام مقتولین کام اور قیام دونوں کرتے تھے۔

اطلاعات کے مطابق ’’حملہ آور رات کے وقت دکان میں داخل ہوئے، مقتولین کے ہاتھ پاؤں باندھے اور انہیں بے دردی سے گولیاں مار کر قتل کر دیا۔‘‘

ایران میں 8 معصوم پاکستانیوں کے بے دردی سے قتل نے ایرانی سیکیورٹی پر بڑے سوالات اٹھا دیے۔

یہ قتل عام کسی عمومی واردات کا حصہ نہیں بلکہ ایک سوچا سمجھا دہشت گردانہ حملہ تھا اور اس طرح کے بہیمانہ قتل میں بلوچ دہشت گرد تنظیمیں مُلوِّث ہیں۔ اس واقعے سے ثابت ہوتا ہے کہ بلوچ دہشتگرد تنظیموں کی ایران میں محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں۔

گزشتہ سال جنوری میں بھی صوبہ سیستان میں دہشت گردوں نے حملہ کرکے متعدد پاکستانی مزدوروں کو جاں بحق کر دیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایران میں

پڑھیں:

 شمالی وزیرستان: دراندازی ناکام‘ افغان بارڈر فورس اہلکار اہم دہشتگرد  سمیت 4خوار ج ہلاک  

پشاور‘ باجوڑ‘ شمالی وزیرستان ‘اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ‘ بیورو رپورٹ‘خبر نگار خصوصی) شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں 4خوارج ہلاک ہوگئے۔ شمالی وزیرستان میں ڈی پی او کی گاڑی پر دہشتگردوں کے حملے میں پانچ اہلکار زخمی ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق خیبرپی کے  کے ضلع شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز نے  دو علیحدہ علیحدہ کارروائیاں کرتے ہوئے مؤثر اور کامیاب آپریشن کیے۔ بھارتی پراکسی تنظیم فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے تین دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ پہلی کارروائی میں شمالی وزیرستان کے علاقے عیشام کے بالمقابل پاک افغان سرحد کے قریب ایک گروہ کی مشکوک نقل و حرکت دیکھی جو سرحد عبور کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ سکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا، مؤثر اور درست نشانے پر مبنی فائرنگ کے نتیجے میں دو دہشت گرد ہلاک ہوئے، جن کا تعلق بھارتی پراکسی گروہ فتنہ الخوارج سے تھا۔ مارے جانے والے ایک دہشت گرد کی شناخت خارجی قاسم کے نام سے ہوئی جو افغان ناد اور افغان بارڈر پولیس کا اہلکار تھا۔ ایک اور انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران ضلع ٹانک میں سکیورٹی فورسز نے فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے ایک اور دہشت گرد خارجی اکرام الدین عرف ابو دجانہ کو ہلاک کیا، جو افغان شہری تھا۔ دوسری جانب  ڈسٹرکٹ پولیس  افسر شمالی وزیرستان وقار خان کی گاڑی پر دہشت گردوں کے حملے میں 5 پولیس اہلکار زخمی جبکہ جوابی کارروائی میں متعدد دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ کوثر باجوڑ کے علاقے میں سکیورٹی فورسز نے کارروائی میں دہشتگرد ضیاء الدین عرف ابراہیم ادریس کو ہلاک کر دیا۔ وہ ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگز میں ملوث تھا۔ وہی پی ٹی آئی رہنما ریحان زیب، اے این پی کے مولانا خان زیب کے قتل میں ملوث تھا۔پشاور میں یونیورسٹی روڈ پر تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کے واقعہ سے متعلق محکمہ انسداد دہشت گردی نے رپورٹ تیار کر لی۔ 

متعلقہ مضامین

  • قلات میں بھارتی حمایت یافتہ 4 دہشتگرد ہلاک‘جنگی اسلحہ بھی برآمد
  • افغانستان دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکا ، اقوام متحدہ
  • پاکستان اور ایران نے حالیہ جنگوں میں ثابت کیا ہم بہت مضبوط لوگ ہیں:عطا تارڑ
  • پاکستان، ایران نے حالیہ جنگوں میں ثابت کیا ہم مضبوط لوگ ہیں، عطا تارڑ
  • قلات میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 بھارتی سرپرستی یافتہ دہشتگرد ہلاک
  • قلات میں سکیورٹی فورسز  کی کارروائی؛ بھارتی پراکسی فتنۃ الہندوستان کے 4 دہشتگرد ہلاک
  • دوحہ معاہدہ کی خلاف ورزی: افغانستان دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا، اقوام متحدہ رپورٹ
  •  شمالی وزیرستان: دراندازی ناکام‘ افغان بارڈر فورس اہلکار اہم دہشتگرد  سمیت 4خوار ج ہلاک  
  • باجوڑ میں فورسز کی کارروائی‘سیاسی رہنمائوں کے قتل میں ملوث دہشتگرد ہلاک
  • باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، پی ٹی آئی اور اے این پی رہنما کے قتل میں ملوث دہشتگرد مارا گیا