ایران 8 پاکستانیوں کے قاتلوں کو گرفتار کر کے سزا دے، دہشت گرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ، لگام دی جائے: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی ) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیلاروس کی زراعت کے شعبے میں مہارت سے فائدہ اٹھائیں گے۔ اللہ تعالی نے پاکستان کو معدنیات کے خزانے عطا کئے ہیں۔ ترقی کرتا ہوا، خوشحالی کی طرف تیزی سے گامزن پاکستان انشاء اللہ ہماری منزل ہے۔ پرائم منسٹر آفس پریس ونگ کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دورہِ بیلاروس اچھا رہا۔ بیلاروس کی زراعت کے شعبے میں مہارت سے فائدہ اٹھائیں گے۔ بیلاروس میں بننے والی زرعی مشینری کے جوائنٹ وینچرز پاکستان میں بنیں گے۔ بیلاروس میں مائنز اینڈ منرلز کے حوالے سے مشینری بنانے والی فیکٹری کا بھی دورہ کیا۔ اس شعبے میں بھی تعاون بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ ہنر مند پاکستانی نوجوانوں کو بیلاروس میں روزگار کی فراہمی کیلئے بیلاروس سے ہماری مفاہمت ہوئی ہے۔ افرادی قوت کو میرٹ پر بھیجیں گے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ پنجاب سپیڈ جو تھی وہ بھی پاکستان سپیڈ تھی جو اب سپر پاکستان سپیڈ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ہی قیادت میں ہم قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔ ترقی کرتا ہوا، خوشحالی کی طرف تیزی سے بڑھتا ہوا پاکستان ہماری منزل ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ اجتماعی کاوشوں اور قوم کی دعائوں سے محنت کرکے یہ منزل حاصل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ افغانستان ہمارا ایک ہمسایہ برادر ملک ہے، ہمیں ہمسائے کے طور پر ہمیشہ رہنا ہے، یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اچھے ہمسائے کے طور پر رہیں یا تنازعات پیدا کریں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ افغان عبوری حکومت کو ہم نے متعدد بار یہ پیغام دیا ہے کہ دوحہ معاہدے کے مطابق وہ کسی طور پر بھی افغانستان کی سر زمین کو دہشتگردی کیلئے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔ لیکن بد قسمتی سے ٹی ٹی پی، آئی ایس کے پی اور دیگر دہشتگرد تنظیمیں وہاں سے آپریٹ کرتی ہیں اور پاکستان کے بے گناہ لوگوں کو انہوں نے شہید کیا ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں یہ قربانیاں جو پاکستان کے عوام، افواج پاکستان، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے دے رہے ہیں، یہ رائیگاں نہیں جائیں گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ افغانستان کو میرا ایک مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ فی الفور ان دہشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے اور اپنی دھرتی کو ان کے ہاتھوں استعمال ہونے کی قطعاً اجازت نہ دے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز کا بہت بڑا تاریخی کنونشن ہو رہا ہے۔ اوورسیز پاکستانی اپنے گھر پاکستان میں تشریف لا رہے ہیں۔ دن رات محنت کرکے اوورسیز پاکستانی، پاکستان کا نام روشن کرتے ہیں اور ہر سال اربوں ڈالر کی ترسیلات زر بھجواتے ہیں،رواں سال ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ کنونشن میں اوورسیز پاکستانیوں کے جائز مطالبات کو غور سے سنیں گے اور ان پر جس قدر ہو سکا تیزی سے عمل کریں گے۔ دوسری طرف وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ایران کے صوبہ سیستان کے علاقے مہرستان میں 8پاکستانیوں کے بہیمانہ قتل پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی حکومت ملزموں کو فوری طور پر گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے، اس بہیمانہ اقدام کی وجوہات عوام کے سامنے لائے۔ بیان کے مطابق وزیرِ اعظم نے ایرانی سرزمین پر پاکستانیوں کے قتل پر گہری تشویش کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے مرحومین کی مغفرت اور اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ دہشتگردی کا ناسور خطے میں موجود تمام ممالک کیلئے تباہ کن ہے، خطے میں موجود ممالک کو مل کر دہشتگردی کے خلاف مربوط حکمت عملی پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم نے وزارت خارجہ کو پاکستانیوں کے اہل خانہ سے رابطہ کرنے اور ایران میں پاکستانی سفارتخانے کو ان کی میتوں کی باحفاظت واپسی کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیر اعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی پاکستانیوں کے شہباز شریف نے انہوں نے
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔