امریکی ٹیکسز نے بین الاقوامی تجارتی نظم کو شدید متاثر کیا، چینی وزارت تجارت
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
امریکی ٹیکسز نے بین الاقوامی تجارتی نظم کو شدید متاثر کیا، چینی وزارت تجارت WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے امریکہ کی طرف سے بعض مصنوعات پر “ریسیپروکل محصولات” سے استثنیٰ دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکہ کی جانب سے بعض تجارتی شراکت داروں پر اعلیٰ “ریسیپروکل محصولات” عائد کرنے میں عارضی تخفیف کے بعد پالیسی میں دوسری ایڈجسٹمنٹ ہے۔ یہ یکطرفہ “ریسیپروکل محصولات” کی غلط طریقہ کار کو درست کرنے کی طرف امریکہ کا ایک چھوٹا سا قدم ہے۔ 2 اپریل سے نافذ ہونے والے “ریسیپروکل محصولات” نے نہ ہی امریکہ کے کسی مسئلے کو حل کیا
بلکہ بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظم کو شدید متاثر کیا، کاروباری اداروں کی عام پیداواری سرگرمیوں اور عوامی زندگی پر منفی اثرات ڈالے، جو نہ صرف دوسروں کو بلکہ خود کو بھی نقصان پہنچاتا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ چین کا چین-امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے حوالے سے موقف مستقل ہے۔
چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ عالمی برادری اور اندرونی حلقوں کی معقول آوازوں کو تسلیم کرتے ہوئے غلطیوں کی اصلاح کی طرف بڑا قدم اٹھائے، “ریسیپروکل محصولات” کی غلط پالیسی کو مکمل ختم کرے، اور باہمی احترام اور مساوی مکالمے کے ذریعے اختلافات کو حل کرنے کے صحیح راستے پر واپس آئے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پاکستان اور امریکہ کے درمیان اہم تجارتی معاہدہ حتمی
پاکستان اور ریاستہائے متحدہ نے دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے، منڈی تک رسائی بڑھانے، سرمایہ کاری کو راغب کرنے، اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے ایک اہم تجارتی معاہدہ حتمی شکل دے دی ہے۔ یہ پیش رفت واشنگٹن ڈی سی میں مالیاتی وزیر محمد اورنگزیب کی امریکی سیکریٹری آف کامرس ہاورڈ لٹنک اور امریکی تجارتی نمائندے ایمبیسیڈر جیمیسن گریئر کے ساتھ ملاقات کے دوران ہوئی۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس تجارتی معاہدے کا اعلان "ٹروتھ سوشل” پر ایک پوسٹ کے ذریعے کیا۔ اس معاہدے کے نتیجے میں خصوصاً پاکستانی برآمدات پر حذف محصولات کم کیے جائیں گے، جس سے پاکستان کے امریکی منڈی میں برآمدات کو فروغ ملے گا۔ معاہدہ توانائی، معدنیات، آئی ٹی، کرپٹو کرنسیز اور دیگر شعبوں میں اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز کرتا ہے۔ یہ دستاویز پاکستان کی کوششوں کو تکمیل بخشتی ہے تاکہ پاک-امریکی معاشی تعلقات کو ریاستی سطح پر بھی وسعت دی جا سکے۔ معاہدہ نہ صرف پاکستان کو امریکی منڈی میں بہتر رسائی دے گا بلکہ اس کے برعکس امریکی مصنوعات کو بھی پاکستانی مارکیٹ تک آسانی سے رسائی ملے گی۔ مزید برآں، سمجھا جاتا ہے کہ اس معاہدے کے نتیجے میں امریکی سرمایہ کاری پاکستان کے انفراسٹرکچر اور ترقیاتی منصوبوں میں بھی اضافہ کرے گی۔ یہ تجارتی معاہدہ دونوں ممالک کی مشترکہ عزم کو اجاگر کرتا ہے کہ تجارتی اور سرمایہ کاری کے راستوں کو مزید گہرائی سے مضبوط کیا جائے۔ صدر ٹرمپ نے اپنی ٹروتھ سوشل پوسٹ میں مزید کہا کہ امریکہ ایک معاہدہ پاکستان کے ساتھ طے کر چکا ہے جس کے تحت دونوں ممالک تیل کے بڑے ذخائر کی ترقی میں مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس تعاون کے لیے ایک تیل کمپنی کے انتخاب کے عمل میں ہیں، جو اس شراکت داری کی قیادت کرے گی۔
اشتہار