مکیش امبانی کے اس مہنگے ترین گھر کی خصوصیات آپ کو حیران کردیں گی!
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
ممبئی کی شاہراہ پر دور سے ہی نظر آنے والی فلک بوس 27 منزلہ شاندار عمارت ’’انٹیلیا‘‘ صرف ایک گھر نہیں بلکہ جدید تعمیراتی عجوبہ ہے جو مکیش امبانی کی دولت اور ذوق کی عکاسی کرتا ہے۔ 15,000 کروڑ بھارتی روپے سے زائد مالیت کی اس عمارت کی ہر ایک تفصیل حیرت انگیز ہے۔
انٹیلیا کی سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں ایک بھی عام ایئر کنڈیشنر نصب نہیں، پھر بھی ہر کمرہ برف کی طرح ٹھنڈا رہتا ہے۔ راز کیا ہے؟
دراصل یہاں جدید سینٹرل کولنگ سسٹم نصب ہے جو نہ صرف درجہ حرارت کو کنٹرول کرتا ہے بلکہ عمارت میں لگے قیمتی سنگ مرمر اور تازہ پھولوں کی حفاظت بھی کرتا ہے۔
اداکارہ شریا دھنونتری نے ایک بار اپنے انٹرویو میں بتایا تھا کہ جب انہوں نے کمرے کا درجہ حرارت بڑھانے کی درخواست کی تو انہیں بتایا گیا کہ یہ ممکن نہیں کیونکہ یہ سسٹم عمارت کے قیمتی مواد کےلیے مخصوص درجہ حرارت پر سیٹ ہے۔
اس شاہی گھر میں 3 ہیلی پیڈ، 6 منزلہ کار پارک، 50 سیٹوں والا پرائیویٹ سنیما، یوگا سینٹر، اسپا، مندر اور تو اور ایک ’’سنو روم‘‘ بھی موجود ہے جہاں دیواروں سے مصنوعی برف کے ذرات خارج ہوتے ہیں۔ ممبئی کی گرمی میں جب باہر درجہ حرارت 40 ڈگری ہو تو یہاں برف باری کا منظر دیکھ کر کوئی بھی حیران رہ جائے!
انٹیلیا کی تعمیر میں 6 سال لگے اور اس پر تقریباً 15,000 کروڑ بھارتی روپے کی لاگت آئی۔ اس کی دیکھ بھال کےلیے 600 ملازمین 24 گھنٹے کام کرتے ہیں۔ ماہانہ بجلی کا بل تقریباً 70 لاکھ بھارتی روپے آتا ہے جو پاکستانی روپوں میں سوا دو کروڑ روپے سے بھی زاید رقم ہے اور یہ ایک لگژری گاڑی کی قیمت سے بھی زیادہ ہے!
2010 میں تعمیر مکمل ہونے کے بعد امبانی خاندان نے ’واستو شاستر‘ کے اصولوں کے مطابق تبدیلیاں کرانے کے بعد 2011 میں اس میں رہائش اختیار کی۔ آج انٹیلیا نہ صرف ایک گھر بلکہ جدید ٹیکنالوجی اور شاہانہ طرز زندگی کی ایک جیتی جاگتی مثال ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
منی لانڈرنگ؛ بھارتی بزنس مین کی 35 کروڑ ڈالر مالیت کی جائیدادیں منجمد
بھارت میں منی لانڈرنگ اور قرضوں کے غلط استعمال سے متعلق ایک تہلکہ خیز مقدمے نے سب کو دنگ کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ مقدمہ 2017 سے 2019 کے دوران بھارتی بینک "یس بینک" سے حاصل کیے گئے 568 ملین ڈالر سے زائد قرضوں سے متعلق ہے۔
تحقیقات میں الزام لگایا گیا ہے کہ ری لائنس ہوم فنانس لمیٹڈ اور ری لائنس کمرشل فنانس لمیٹڈ نے یس بینک سے لیے گئے قرضوں کو میوچوئل فنڈز کے ذریعے ایسی کمپنیوں میں منتقل کیا جو دراصل گروپ سے منسلک تھیں۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ یہ رقم مختلف شیل کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کی گئی۔ اس دوران قرض کی شرائط، دستاویزات اور مالی ضوابط کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یس بینک کے بعض عہدیداروں کو رشوت دینے کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں تاکہ قرضوں کی منظوری میں آسانی پیدا کی جا سکے۔
بھارت میں مالیاتی جرائم کی تفتیشی ایجنسی نے ارب پتی صنعتکار انیل امبانی کے زیرِ انتظام ریلائنس انیل دھرو بھائی امبانی گروپ کی 30.84 ارب بھارتی روپے (تقریباً 351 ملین ڈالر) مالیت کی جائیدادیں منجمد کر دیں۔
منجمد اثاثوں میں ممبئی، دہلی اور چنئی میں واقع رئیل اسٹیٹ، رہائشی یونٹس اور زمین کے قطعات شامل ہیں۔ ان میں سے بعض جائیدادیں انیل امبانی کے خاندان کی ممبئی میں رہائش گاہ سے منسلک ہیں۔
ای ڈی کے مطابق اس کیس میں قرضوں کے ذریعے حاصل کی گئی رقم کو بار بار مختلف اداروں کے درمیان منتقل کر کے فنڈ ایورگریننگ اور فنڈ ری روٹنگ کے ذریعے عوامی رقم کے غلط استعمال کا جرم کیا گیا۔
مزید یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ایجنسی ری لائنس کمیونیکیشن لمیٹڈ اور اس کی ذیلی کمپنیوں کی بھی چھان بین کر رہی ہے، جہاں 136 ارب روپے (تقریباً 1.55 ارب ڈالر) کے فنڈز کے غلط استعمال کا شبہ ہے۔
اب تک انیل امبانی گروپ کی جانب سے کوئی باضابطہ ردِعمل سامنے نہیں آیا۔