Daily Ausaf:
2025-05-30@23:46:53 GMT

اوگرا نے آر ایل این جی قیمتوں کا تعین کر دیا

اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT

اوگرا نے اپریل 2025 کے لیے آر ایل این جی قیمتوں کا تعین کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق ایس این جی پی ایل کے لیے آر ایل این جی کی قیمت میں 4.89 فیصد اضافہ ہوا، ایس ایس جی سی ایل ٹرانسمیشن قیمت میں 5.44 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اس کے علاوہ ایس ایس جی سی ایل ڈسٹری بیوشن قیمت میں 1.06 فیصد کمی ہوئی۔

اوگرا کے مطابق قیمتوں میں تبدیلی کا اطلاق یکم اپریل 2025 سے ہو گا، جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ قیمتوں میں فرق کی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ اور یو ایف جی میں کمی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

خوشخبری ،چین کی الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی نے گاڑیوں کی قیمتوں میں بڑی کمی کر دی

چین کی آٹو انڈسٹری میں بڑھتی ہوئی قیمتوں کی جنگ نے دنیا کے سب سے بڑے کار بازار میں طویل عرصے سے متوقع تبدیلی کے خدشات کو جنم دیا ہے، چین کی الیکٹرک کار بنانے والی بی وائی ڈی کمپنی نے اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں 34 فیصد تک کمی کا اعلان کر دیا۔

چینی الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی بی وائی ڈی نے اپنی سب سے سستی گاڑی، بیٹری سے چلنے والی سیگل ہیچ بیک کی ابتدائی قیمت کو 55,800 یوآن (تقریباً 7765 ڈالر) تک کم کر دیا، جو کہ پہلے قریباً 10,000 ڈالر تھی۔

سینو آٹو انسائٹس کے منیجنگ ڈائریکٹر ٹو لی کا کہنا ہے کہ بی وائی ڈی کی قیمتوں میں کمی سے کمزور کمپنیاں اب قیمتوں کی گراوٹ سے ہونے والے نقصانات کو برداشت نہیں کر سکتی۔ سال کے آخر میں مقابلہ متوقع ہے جو نیٹا اور پولسٹار جیسی اسٹارٹ اپ کمپنیوں پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔

گریٹ وال موٹرز کے چیئرمین وی جین جن نے کہا کہ چین کا آٹو سیکٹر غیر ضروری حالت میں ہے، کیونکہ قیمتوں کا دباؤ کار کمپنیوں اور سپلائرز کی آمدنی کو متاثر کر رہا ہےآٹو انڈسٹری میں بھی ایسی کمپنیاں موجود ہیں جو ابھی تک ڈوب نہیں سکیں۔

ماہر مائیکل ڈن کا کہنا ہے کہ چین کی کار مارکیٹ میں استحکام کی پیش گوئیاں برسوں سے ہو رہی ہیں، لیکن مارکیٹ صرف بڑھتی جا رہی ہےبی وائی ڈی کی قیمتوں میں کمی کچھ کمزور کمپنیوں کو باہر کر دے گی، لیکن ہر ناکام کمپنی کے بعد شیاؤمی یا ہواوے جیسی نئی کمپنیاں میدان میں اتر رہی ہیں۔

برطانوی نیوز ایجنسی رائٹرز نے رپورٹ کیا کہ چینی حکام صفر میل والے نئے کاروں کو استعمال شدہ گاڑیوں کے طور پر فروخت کرنے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی جانچ کر رہے ہیں، ہانگ کانگ میں بی وائی ڈی کے حصص پیر کو 8.6 فیصد گر گئے جبکہ گیلی آٹو کے حصص 9.5 فیصد کم ہوئے۔ نیو اور لیپ موٹر جیسے دیگر اداروں کے حصص میں بھی 3 سے 8.5 فیصد تک کی کمی دیکھی گئی۔

جے ٹو ڈائنامکس کے مطابق چین میں 169 آٹو میکرز ہیں، جن میں سے نصف سے زیادہ کا مارکیٹ شیئر 0.1 فیصد سے بھی کم ہے یہ صورتحال بیسویں صدی کے ابتدائی امریکی آٹو سیکٹر سے ملتی جلتی ہے، جب فورڈ جیسے بڑے اداروں کے ساتھ 100 سے زائد کمپنیاں مقابلہ کر رہی تھیں، لیکن بعد میں مارکیٹ محدود ہو گئی۔

متعلقہ مضامین

  • یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی ردوبدل کا امکان
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق بڑ ی خبر آ گئی
  • بجٹ 2025-26، ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح میں کتنی کمی کی جارہی ہے ؟ بڑی خبر آ گئی 
  • کیا بجلی کی قیمت میں اضافہ ہونے جا رہا ہے؟
  • خوشخبری ،چین کی الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی نے گاڑیوں کی قیمتوں میں بڑی کمی کر دی
  • بجلی کی قیمت میں 1.27 روپے فی یونٹ اضافے کا امکان
  • بجلی کی قیمت میں اضافے کا امکان
  • مہنگی بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان
  • بھار ی بجلی بلوں سے پریشان پاکستانیوں کیلئے بری خبر
  • ملک میں آٹے کی قیمت میں نمایاں کمی