پیپلز پارٹی اور نون لیگ حکومت کا حصہ، وہی فیصلہ کرتے ہیں جو ملکی مفاد میں ہو، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ اور پنجاب کے درمیان کے معاملے پر قوم پرست سیاست کر رہے ہیں، ہمارا فرض ہے کہ فوڈ سکیورٹی کے معاملات پر متحد ہو کر کام کریں، اگر ہم نے پانی اور خوراک پر سیاست کی تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور نون لیگ حکومت کا حصہ ہیں، ہم وہی فیصلہ کرتے ہیں جو ملکی مفاد میں ہو۔ احسن اقبال نے کہا کہ سندھ اور پنجاب کے درمیان کینالز کے معاملے پر قوم پرست سیاست کر رہے ہیں، ہمارا فرض ہے کہ فوڈ سکیورٹی کے معاملات پر متحد ہو کر کام کریں، اگر ہم نے پانی اور خوراک پر سیاست کی تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت کبھی بھی ایسا کام نہیں کرے گی جو متنازعہ ہو، تمام صوبوں کے حقوق کو محفوظ کریں گے، یکم اپریل 2022ء کو تحریک عدم اعتماد سے 10 روز قبل ڈیفالٹ ہو رہا تھا وہاں سے ہم ملک کو واپس لائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیرخزانہ کی سربراہی میں ریفنڈز پر کمیٹی بنائی ہے جو اس معاملے کو فوری حل کرے گی، جتنی ہماری ایکسپورٹ ہوگی اسی کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت آگے فیصلے کر رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سینیٹ انتخاب میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی کا کردار شرمناک ہے: نعیم الرحمٰن
جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن—فائل فوٹوجماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ سینیٹ کے انتخاب میں جو شرمناک کھیل کھیلا گیا، وہ افسوسناک ہے۔
سرگودھا میں جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سینیٹ کے انتخاب میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا کردار شرمناک ہے۔
یہ بھی پڑھیے اسمبلیوں میں 70 فیصد ارب پتی ارکان بیٹھے ہیں: حافظ نعیم الرحمٰنان کا کہنا ہے کہ سیاستدانوں کی نوراکشتی دیکھ کر عوام کو ان کے چنگل سے نکلنا ہو گا، پنجاب حکومت سندھ کی طرح بلدیاتی اداروں پر قبضہ کرنے جا رہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا ہے، بجلی کے بلوں کی مد میں عوام سے 244 ارب روپے ناجائز وصول کیے گئے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں حکومتی پالیسیوں نے زراعت کا بیڑہ غرق کر دیا، ہمیں کسان دشمن پالیسیاں منظور نہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ بجلی و پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔