سرینگر، حریت رہنما مسرور انصاری گھر میں نظر بند
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
ایک بیان میں مسرور انصاری نے کہا ہے قابض حکام نے انہیں امام جعفر صادق علیہ السلام کی شہادت کے حوالے سے منعقد ہونے والی حسینی مجلس میں شرکت سے روکنے کے لیے گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبصہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور اتحاد المسلمین کے صدر مسرور عباس انصاری کو ایک مذہبی تقریب میں شرکت سے روکنے کے لیے گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ ذرائٰع کے مطابق مسرور عباس انصاری کو ضلع بارہمولہ کے علاقے پٹن میں ایک مذہبی اجتماع میں شرکت کرنی تھی۔ تاہم قابض انتظامیہ نے انہیں سری نگر میں ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا۔ ایکس پر ایک بیان میں مسرور انصاری نے کہا ہے قابض حکام نے انہیں امام جعفر صادق علیہ السلام کی شہادت کے حوالے سے منعقد ہونے والی حسینی مجلس میں شرکت سے روکنے کے لیے گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گھر میں نظر بند نظر بند کر دیا میں شرکت
پڑھیں:
عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس
حریت ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کرے اور اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ استصواب رائے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی قبضے سے آزادی کا ان کا مطالبہ منصفانہ، جائز اور ناقابل تنسیخ ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ کئی دہائیوں سے جاری بھارتی جبر کے باوجود تحریک آزادی کشمیر جاری ہے کیونکہ یہ کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے اور اس نے ایک جائز مقصد کے طور پر عالمی سطح پر اپنی ایک پہچان بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کی واضح طور پر توثیق کی گئی ہے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے فالس فلیگ آپریشنز اور پروپیگنڈے کے ذریعے تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی سے جوڑ کر اسے بدنام کرنے کی بھارت کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے ناکام ہو کر رہیں گے۔ حریت ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کرے اور اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ استصواب رائے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔