کچرے سے ملنے والی پاس بک نے شہری کو کروڑ پتی بنادیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
چلی سے تعلق رکھنے والے ایک شہری ایکزیقیئل ہینوجوسا کو صفائی کے دوران گھر کے کچرے میں والد کی 62 سال پرانی بینک پاس بک ملی جو اس کی زندگی بدل دینے والی چیز ثابت ہوئی۔
ہینوجوسا کے والد نے 1960 اور 70 کی دہائی میں تقریباً 1.4 لاکھ روپے جمع کرائے تھے تاکہ گھر خریدا جا سکے، لیکن ان کی وفات کے بعد خاندان کے کسی فرد کو اس رقم کا علم نہ تھا۔
ہینوجوسا کو پاس بک اُس وقت ملی جب وہ گھر کی صفائی کر رہا تھا۔ متعلقہ بینک کئی سال پہلے بند ہو چکا تھا، اس لیے ابتدائی طور پر یہ پاس بک کسی فائدے کی نہیں لگی۔ لیکن جب ہینوجوسا کی نظر پاس بک پر درج لفظ ’اسٹیٹ گارنٹی‘ پر پڑی، تو اُسے امید پیدا ہوئی کیونکہ اس کا مطلب تھا کہ اگر بینک بند ہو جائے تو حکومت رقم واپس کرنے کی پابند ہے۔
ہینوجوسا نے حکومت سے رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا، لیکن اسے ابتدائی طور پر انکار کر دیا گیا۔ بعد ازاں اس نے قانونی جنگ لڑی، جس میں آخرکار عدالت نے حکومت کو رقم بمع سود ادا کرنے کا حکم دیا۔ یوں حکومت نے ہینوجوسا کو 1.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاس بک
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے مالی سال 2025/26ء کا بجٹ پیش کردیا
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 جون 2025ء ) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025/26ء کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔ تفصیلات کے مطابق سپیکر ایاز سادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جہاں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اگلے مالی سال کے لیے 17 ہزار 600 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا، جس میں تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کیے گئے ہیں، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا گیا، گریڈ 1 تا 16 کے ملازمین کو 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کی تجویز ہے، حکومت نے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں بھی 10 فیصد اضافہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پیٹرولیم لیوی 78 روپے فی لٹر سے بڑھا کر 100 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز ہے، پیٹرولیم مصنوعات صرف ڈیجیٹل ادائیگی سے خریدی جا سکیں گی، نقد پیٹرولیم مصنوعات خریدنے پر 2 روپے فی لیٹر اضافی ادا کرنے ہوں گے، بجٹ میں نان فائلرز کے لیے بینک سے 50 ہزار روپے سے زیادہ کیش نکلوانے پر ٹیکس کی شرح بڑھا کر 1 اعشاریہ 2 فیصد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، یوٹیوبرز، فری لانسرز اور نان فائلرز کے خلاف نئے ٹیکس اقدامات اٹھائے جائیں گے۔(جاری ہے)
معلوم ہوا ہے کہ بجٹ میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8 ہزار 207 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، دفاع کے لیے 2 ہزار 550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، صوبوں اور سپیشل ایریاز کے لیے 253 ارب 23 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، صوبائی نوعیت کے منصوبوں پر 105 ارب 78 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے جائیں گے، ضم شدہ اضلاع کے لیے 65 ارب 44 کروڑ روپے سے زیادہ جب کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لیے 82 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ فیڈرل ایجوکیشن اور پروفیشنل ٹریننگ کے لیے 18 ارب 58 کروڑ سے زائد، ڈیفنس ڈویژن کے لیے 11 ارب 55 کروڑ روپے اور پاور ڈویژن کو آئندہ مالی سال 90 ارب 22 کروڑ روپے دینے کی تجویز ہے، آبی وسائل ڈویژن کو آئندہ مالی سال 133 ارب 42 کروڑ روپے، ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی سکیموں کے لیے 70 ارب 38 کروڑ روپے اور صوبوں کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 2869 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزارتوں اور ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 682 ارب سے زیادہ، حکومتی ملکیتی اداروں کے لیے 35 کروڑ روپے سے زیادہ، این ایچ اے کو آئندہ مالی سال 226 ارب 98 کروڑ روپے اور آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1ہزار ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، نیشنل ہیلتھ کو 14 ارب 34 کروڑ روپے ترقیاتی فنڈز کی مد میں دیئے جائیں گے، وزارت داخلہ کو 12 ارب 90 کروڑ اور وزارت اطلاعات کو 6 ارب روپے سے زیادہ ملیں گے، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 39 ارب 48 کروڑ روپے سے زیادہ اور ریلوے ڈویژن کو 22 ارب 41 کروڑ روپے، پلاننگ ڈیولپمنٹ کے لیے بجٹ میں 21 ارب روپے سے زائد رکھے گئے ہیں۔