کراچی؛ ہوا بھرنے کے دوران ٹائر پھٹنے سے ایک شخص جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
کراچی:
کورنگی چمڑا چورنگی پنکچر کی دکان میں ٹائر میں ہوا بھرنے کے دوران ٹائر پھٹنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق کورنگی صنعتی ایریا تھانے کے علاقے کورنگی سیکٹر 24 چمڑا چورنگی سوزوکی اسٹاپ کے قریب پنکچر کی دکان میں ٹائر میں ہوا بھرنے کے دوران ٹائر پھٹنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
لاش قانونی کارروائی کے لیے چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کی گئی جہاں متوفی کی شناخت 35 سالہ شکیل احمد کے نام سے کی گئی۔
پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد متوفی کی لاش ورثا کے حوالے کر دی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
برطانیہ میں تین ایرانی شہریوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایران کی غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی مدد کر رہے تھے اور برطانیہ میں مقیم صحافیوں کے خلاف پرتشدد کارروائی کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔
ان تینوں افراد — مصطفی سپاہوند (39 سال)، فرہاد جوادی منش (44 سال) اور شاپور قلهعلی خانی نوری (55 سال) — پر برطانیہ کے نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت الزامات لگائے گئے ہیں، جو غیر ملکی ریاستوں سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق، یہ کارروائی اگست 2024 سے فروری 2025 کے دوران انجام دی گئی، جس کا تعلق ایران سے ہے۔
مصطفی سپاہوند پر سنگین پرتشدد کارروائی کی تیاری کے لیے نگرانی کرنے کا اضافی الزام بھی ہے، جب کہ منش اور نوری پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے ایسے افراد کے لیے نگرانی کی جن سے توقع تھی کہ وہ تشدد میں ملوث ہوں گے۔
تینوں ملزمان نے لندن کی اولڈ بیلی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے مختصر پیشی کے دوران اپنے وکلا کے ذریعے الزامات سے انکار کیا اور ستمبر 26 کو باقاعدہ فردِ جرم کی سماعت تک جیل بھیج دیے گئے۔ مقدمے کی سماعت اکتوبر 2026 میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
پراسیکیوشن کے مطابق، یہ سازش ان صحافیوں کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی تھی جو برطانیہ میں قائم ایران مخالف نشریاتی ادارے "ایران انٹرنیشنل" سے وابستہ ہیں۔
واضح رہے کہ یہ گرفتاری اسی روز عمل میں آئی جب انسداد دہشت گردی پولیس نے ایک علیحدہ کارروائی میں پانچ دیگر افراد کو حراست میں لیا، جن میں چار ایرانی شامل تھے۔ تاہم انہیں بعد میں بغیر کسی الزام کے رہا کر دیا گیا۔