سینیٹ کا 30 سالہ ملازم اغوا کے بعد قتل، ڈی ایس پی کی رہائش گاہ کے قریب سے مدفن لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت سے اغوا ہونے والے سینیٹ کے ملازم 30 سالہ نوجوان کی مدفن لاش اسلام آباد پولیس کے ریٹائرڈ ڈی ایس پی کے گاؤں سے برآمد ہوئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد سے 30 سالہ نوجوان کے اغوا کے معاملے میں خوفناک موڑ اُس وقت سامنے آیا جب تفتیش کے دوران نوجوان کی لاش وفاقی پولیس کے ریٹائرڈ ایس پی کے کے گاؤں سے برآمد ہوئی۔
لواحقین نے کہا کہ لاش ریٹائرڈ ایس پی کے گھر کے پیچھے ویرانے میں دفن کی گئی تھی، لاش کو ڈھونڈنے کیلئے وفاقی پولیس کے اہلکاروں نے سراغ رساں کتوں کی مدد بھی لی۔
مقتول کی لاش کو پولیس مانسہرہ سے اسلام آباد منتقل کرے گی جس کے بعد پولی کلینک میں پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔
اہل خانہ کے مطابق اغوا کے بعد قتل ہونے والا 30سالہ نوجوان سینٹ کا ملازم تھا۔ پولیس کے بتایا کہ اغوا کے الزام میں سابق ایس پی عارف حسین گرفتار اور پولیس کے پاس ریمانڈ پر ہیں۔
اہل خانہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کہ قتل کے بعد لاش کو گھر کے قریب پہاڑوں میں دفن کردیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس کے اغوا کے ایس پی کے بعد
پڑھیں:
قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی
قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز
آستانہ (سب نیوز)قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق قازقستان میں منگل کو ایک قانون نافذ ہوگیا ہے جس کے بعد ملک میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد ہوگئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قازقستان میں اب کسی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔پولیس کے بیان میں کہا گیا کہ یہ قانون جبری شادیاں روکنے اور کمزور طبقوں، خاص طور پر خواتین اور نوجوانوں کے تحفظ کے لیے نافذ کیا گیا۔اس کے علاوہ دلہنوں کے اغوا پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق اس سے پہلے اگر کوئی اغوا کار متاثرہ کو اپنی مرضی سے چھوڑ دیتا تو اس کا قانونی کارروائی سے بچنے کا امکان ہوتا تھا تاہم اب یہ سہولت ختم کر دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق قازقستان میں جبری شادیوں کے کیسز کے قابلِ اعتماد اعداد و شمار موجود نہیں کیونکہ اس سے متعلق کرمنل کوڈ میں کوئی الگ شق موجود نہیں تھی۔ تاہم ایک رکنِ پارلیمان نے رواں سال کہا تھا کہ پچھلے 3 سالوں میں پولیس کو اس نوعیت کی 214 شکایات موصول ہوئی ہیں۔یاد رہے کہ قازقستان میں خواتین کے حقوق کا مسئلہ 2023 میں اس وقت میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا جب ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیوائوں کو تاحیات سکیورٹی دینے کا حکم واپس لے لیا سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیوائوں کو تاحیات سکیورٹی دینے کا حکم واپس لے لیا یورپی ملک لکسمبرگ کا بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان عمران خان کا ایف آئی اے ٹیم کو اپنے ایکس اکاونٹ کے ہینڈلر کا نام بتانے سے انکار سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے، ایک دن میں 33ہزار مریض رپورٹ چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹائے جانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا ایڈووکیٹ ایمان مزاری کے لائسنس منسوخی کیلئے اسلام آباد بار کونسل میں ریفرنس دائرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم