جامعہ کراچی میں آئی ایس او کے تحت یکجہتی فلسطین ریلی، طلبہ و طالبات کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
ریلی سے خطاب میں علامہ صادق رضا تقوی نے اسلامی ممالک کے سربراہان کو غزہ کے مظلوم عوام کے قتل عام میں شریک قرار دیتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ "شراکا" نامی صہیونی تنظیم کو فی الفور پاکستان میں کالعدم قرار دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن جامعہ کراچی یونٹ کے زیرِ اہتمام پوائنٹ ٹرمنل سے فارمیسی چوک تک یکجہتی فلسطین ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی میں بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات نے شرکت کی اور غزہ، لبنان، یمن اور شام پر جاری امریکی و صہیونی جارحیت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ ریلی سے صدر آئی ایس او جامعہ کراچی اظہر عباس، ممتاز عالم دین علامہ صادق رضا تقوی اور مختلف طلبہ تنظیمات کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔ مقررین نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ غاصب ریاست اسرائیل کا دورہ کرنے والے ملک دشمن صحافی وفود کے خلاف فوری کارروائی کرے۔ صدر آئی ایس او جامعہ کراچی اظہر عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت پاکستان کو مسئلہ فلسطین پر امریکی موقف کے بجائے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے اصولی موقف کو اپنانا چاہیئے۔
علامہ صادق رضا تقوی نے اسلامی ممالک کے سربراہان کو غزہ کے مظلوم عوام کے قتل عام میں شریک قرار دیتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ "شراکا" نامی صہیونی تنظیم کو فی الفور پاکستان میں کالعدم قرار دیا جائے۔ مقررین نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے صہیونیوں کی حمایت کرنے والے اداروں کے ساتھ شراکت داری کو قابلِ مذمت قرار دیا اور جامعہ کراچی میں فلسطین فنڈ مہم کو روکے جانے کو افسوسناک قرار دیا۔ ریلی کے مقررین نے واضح کیا کہ مسئلہ فلسطین کا واحد حل غاصب صہیونی ریاست کی نابودی ہے اور دو ریاستی حل کی بات کرنے والے نہ صرف فلسطینی عوام کے مجرم ہیں بلکہ نظریہ پاکستان کے بھی مخالف ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حکومت پاکستان جامعہ کراچی قرار دیا کیا کہ
پڑھیں:
جرمنی میں اسلام مخالف ریلی میں چاقو حملہ کرنے والے افغان شہری کو عمر قید کی سزا
جرمنی میں اسلام مخالف ریلی میں چاقو حملہ کرنے والے افغان شہری کو عمر قید کی سزا
ادارت: مقبول ملک
ایک جرمن عدالت نے آج منگل 16 ستمبر کو ایک افغان شخص کو، گزشتہ سال ایک اسلام مخالف ریلی میں چاقو سے حملے میں ایک پولیس افسر کو ہلاک کرنے اور پانچ دیگر کو زخمی کرنے پر عمر قید کی سزا سنا دی۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب جرمنی میں امیگریشن اور سلامتی کے بارے میں شدید بحث جاری ہے اور ملک کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹیو فار جرمنی (AfD) کی حمایت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ملزم کی پرائیویسی کے تحفظ کے لیے اس کا نام صرف سلیمان اے بتایا گیا ہے، جس نے گزشتہ سال مئی کے آخر میں جرمنی کے مغربی شہر منہائیم میں اسلام مخالف گروپ ’پیکس یوروپا‘ کی جانب سے منعقد کی گئی ایک ریلی کے دوران لوگوں پر ایک بڑے شکاری چاقو سے حملہ کیا تھا۔
(جاری ہے)
سلیمان اے نے اس ریلی سے خطاب کرنے والے ایک شخص اور کئی مظاہرین پر حملہ کیا، جس کے بعد پھر ایک پولیس افسر کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ پولیس افسر بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔
ملزم کو جون 2024ء میں اس کی گرفتاری کے دوران لگنے والی چوٹوں کے بعد ہسپتال میں انتہائی نگہداشت سے فارغ ہونے کے بعد مقدمے کی سماعت سے پہلے حراست میں لیا گیا تھا۔
اگرچہ استغاثہ کا کہنا ہے کہ وہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ نامی گروپ کے ساتھ ہمدردی رکھتا تھا، تاہم اس پر دہشت گرد کے طور پر مقدمہ نہیں چلایا گیا۔ اسے ایک قتل اور اقدام قتل کے پانچ الزامات کا سامنا تھا۔