مختلف شخصیات سے ملاقات کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے اس بات پر زور دیا کہ بقیۃ اللہ کنونشن ملت کو بیدار، متحد اور مؤثر بنانے کی ایک سنہری کاوش ہے، اور تمام باشعور افراد کو اس میں بھرپور شرکت کرنی چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے بقیۃ اللہ تنظیمی کنونشن کے سلسلے میں مختلف شخصیات سے اہم ملاقاتیں کیں اور انہیں کنونشن میں شرکت کی باقاعدہ دعوت دی۔ ان ملاقاتوں کے دوران ایم ڈبلیو ایم کے اہداف اور ملی یکجہتی پر زور دیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملتِ جعفریہ کی نمائندہ قومی جماعت ہے، جس نے ہر سطح پر ملت کے حقوق کا دفاع کیا ہے۔ چاہے ایوان بالا ہو یا ایوان زیریں، مجلس نے ہمیشہ آئین کی بالادستی، عوامی حقوق، ملکی سالمیت اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے مؤثر آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نہ صرف ملتِ تشیع بلکہ پاکستان کے تمام مظلوم طبقات کی آواز بن کر ابھرے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کا پیغام ہے: ملکی استحکام، آئین کی بالادستی، اتحاد بین المسلمین، سامراجی مداخلت کا خاتمہ اور حب الوطنی، یہی اس کی دعوت اور جدوجہد کا مرکز و محور ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت نازک دور سے گزر رہا ہے، جہاں اختلافات کو ختم کر کے باہمی اتحاد و اتفاق کی اشد ضرورت ہے۔ مجلس وحدت مسلمین ملک میں امن، بھائی چارے اور عدل پر مبنی نظام کے قیام کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء اور پارہ چنار کے منتخب چیئرمین مزمل حسین فصیح کو بلاجواز جیل میں قید رکھا گیا ہے، جو ایک غیر آئینی و غیر انسانی عمل ہے۔ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مزمل حسین فصیح کو فی الفور رہا کیا جائے اور ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ کیا جائے۔ علامہ مقصود ڈومکی نے اس بات پر زور دیا کہ بقیۃ اللہ کنونشن ملت کو بیدار، متحد اور مؤثر بنانے کی ایک سنہری کاوش ہے، اور تمام باشعور افراد کو اس میں بھرپور شرکت کرنی چاہیے تاکہ اجتماعی سوچ و شعور کو فروغ دیا جا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ مقصود نے کہا کہ ڈومکی نے

پڑھیں:

ماں سے بچے واپس لینے کی درخواست مسترد، لاہور ہائیکورٹ باپ پر برہم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

251104-08-3

 

لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائیکورٹ نے ماں سے بچوں کی بازیابی کیلیے باپ کی جانب سے دائر حبس بے جا کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے سماعت کے دوران درخواست گزار پر برہمی کا اظہار کیا۔ سماعت جسٹس شہرام سرور چودھری نے کی۔ درخواست گزار عبدالرزاق نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ اس کی بیوی نے 3 بچوں کو اپنے پاس رکھا ہوا ہے، جنہیں بازیاب کرایا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ بچے اگر ماں کے پاس ہیں تو اسے حبس بے جا کیسے کہا جا سکتا ہے؟ جسٹس شہرام سرور چودھری نے کہا کہ ’’کیا آپ یہاں کوئی نیا قانون بنانے چلے ہیں؟‘‘عدالت نے مزید کہا کہ بچوں پر جتنا حق باپ کا ہوتا ہے اتنا ہی حق ماں کا بھی ہے، اس لیے یہ کہنا کہ ماں نے بچوں کو قید کر رکھا ہے۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد عبدالرزاق کی درخواست مسترد کر دی۔

نمائندہ جسارت

متعلقہ مضامین

  • ڈمپرزسربراہ کی سرعام فائرنگ ناقابل برداشت ہے، وحدت مسلمین
  • بلوچستان اس وقت سنگین امن و امان کے بحران سے دوچار ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • ماں سے بچے واپس لینے کی درخواست مسترد، لاہور ہائیکورٹ باپ پر برہم
  • علامہ صادق جعفری کا سوڈان میں جاری خانہ جنگی اور لرزہ خیز مظالم پر شدید تشویش کا اظہار
  • غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کریگی، فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • وحدت ایمپلائزونگ سندھ کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس، کاشف نقوی صوبائی صدر منتخب 
  • مشہد مقدس، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ ناظر تقوی کا ایم ڈبلیو ایم کے دفتر کا دورہ 
  • بلال مقصود نے سوشل میڈیا پر کراچی کے پارک میں موجود مردہ کوؤں کی ویڈیو شیئر کردی، یہ ماجرا کیا ہے؟
  • انور مقصود ، مسکراہٹ، معنویت اور میراث کا ایک لازوال سفر
  • علامہ قاضی نادر علوی مجلس علماء مکتب اہلبیت جنوبی پنجاب کے صدر منتخب