پاکستان نے فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ قرارداد پر سوشل میڈیا پوسٹس کو گمراہ کن قرار دے دیا۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ قرارداد پر بعض سوشل میڈیا تبصروں کی بنیاد غلط میڈیا رپورٹس پر ہے، پاکستان نے قرارداد او آئی سی کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے پیش کی۔

دفتر خارجہ کے مطابق قرارداد پاکستان کی نہیں بلکہ جینیوا میں او آئی سی گروپ کی سالانہ مشترکہ پیشکش تھی، قرارداد کا متن فلسطینی وفد کی منظوری اور او آئی سی کی تائید سے پیش کیا گیا۔ پاکستان نے کسی بھی مرحلے پر قرارداد کے متن میں یکطرفہ ترمیم نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیے اہل غزہ سے یکجہتی، حکومت اپوزیشن ہم آواز، متفقہ قرارداد منظور امت مسلمہ متحد ہو جائے تو فلسطین آج آزاد ہو سکتا ہے: طاہر محمود اشرفی ہم اس ادارے کا حصہ نہیں بن سکتے جو فلسطین کی موجودہ صورتِحال پر محض تماشائی بنا رہے: پاکستان

اس حوالے سے دفتر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ قرارداد کا مقصد تجویز کو ختم کرنا نہیں بلکہ اسے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے سپرد کرنا ہے۔

دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ اسرائیلی مفادات کو تسلیم کرنے کی قیاس آرائیاں بےبنیاد ہیں، پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا، کثیرالجہتی پلیٹ فارمز پر رابطے بھی نہیں کرتا۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے فلسطینی وفد کی درخواست پر او آئی سی کی مزید 2 قراردادیں بھی پیش کیں، پاکستان کا فلسطینی کاز سے تاریخی اور غیرمتزلزل عزم برقرار ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: دفتر خارجہ پاکستان نے او آئی سی

پڑھیں:

پاکستان دشمنی میں مبتلا بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب، وزارتِ اطلاعات نے “انڈیا ٹوڈے” کا گمراہ کن پروپیگنڈا بےنقاب کر دیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان دشمنی میں مبتلا بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا۔ وزارتِ اطلاعات و نشریات نے بھارتی چینل “انڈیا ٹوڈے” کے گمراہ کن اور من گھڑت دعوؤں کا پردہ چاک کردیا۔

انڈیا ٹوڈے نے جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ افغان طالبان نے ایک پاکستانی داعش جنگجو کی ویڈیو جاری کی ہے جس میں دہشتگرد نے بلوچستان میں لشکرِ طیبہ سے منسلک کیمپوں میں تربیت حاصل کرنے کا اعتراف کیا۔ وزارتِ اطلاعات کے مطابق کسی بھی مصدقہ طالبان یا سرکاری چینل نے ایسی کوئی ویڈیو جاری نہیں کی، جبکہ بھارت نے غیر مصدقہ ذرائع سے خبر شائع کرکے دیگر بھارتی اداروں سے بغیر تصدیق کے پھیلائی۔

وزارتِ اطلاعات نے واضح کیا کہ پاکستان کی وزارتِ خارجہ اور افغان طالبان کے ترجمان نے کسی پاکستانی داعش جنگجو کی گرفتاری یا اعتراف کی تصدیق نہیں کی۔ بیان میں کہا گیا کہ بھارتی میڈیا ریاستی سرپرستی میں جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈا کے ذریعے پاکستان میں بدامنی اور دہشت گردی کے بیانیے کو فروغ دے رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ای چالان کی قرارداد پر غلطی سے دستخط ہو گئے، کے ایم سی کی وضاحت
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • طلاق سے متعلق افواہوں پر فیروز خان کی اہلیہ کا اہم بیان سامنے آگیا
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • پاکستان دشمنی میں مبتلا بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب، وزارتِ اطلاعات نے “انڈیا ٹوڈے” کا گمراہ کن پروپیگنڈا بےنقاب کر دیا
  • طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ