ایم کیو ایم کا کاروباری اوقات میں مارکیٹوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
کراچی:
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے کاروباری اوقات میں مارکیٹوں میں جاری لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مرکز بہادرآباد میں رکن مرکزی کمیٹی سید امین الحق اور سینئر رہنما شبیر قائم خانی سے مارکیٹ انجمنوں کے وفد نے متحدہ بزنس فورم کے ہمراہ ملاقات کی۔
تاجر وفد میں چیئرمین آرام باغ مارکیٹ آصف گلفام، نیو رابی سینٹر سے نعمت اللہ، اردو بازار سے ندیم اختر اور لکھنو بازار سے عزیر خان شامل تھے۔
وفد نے ایم کیو ایم رہنماؤں سے بڑھتی ہوئی لوڈ شیڈنگ کے سدباب کی درخواست کی ساتھ ہی تاجروں کو درپیش دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔
ایم کیو ایم رہنماؤں نے یقین دہانی کروائی مارکیٹ انجمنوں کے مسائل کے حل کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور کے الیکٹرک سے بات کر کے لوڈ شیڈنگ کے مسئلہ کو حل کیا جائے گا تاکہ مارکیٹ انجمنوں کو جائز ریلیف بھی فراہم کیا جائے گا۔
اس موقع پر متحدہ بزنس فورم کے ذمہ داران عدنان خان، عاصم اعزاز عالم اور الشباہ خلجی بھی موجود تھے
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایم کیو ایم ایم کی
پڑھیں:
برطانوی رکنِ پارلیمان کا اپنے ملک سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ
برطانوی پارلیمان کی سینیئر لیبر رکن اور ہاؤس آف کامنز کی خارجہ امور کمیٹی کی چیئرپرسن ایمیلی تھورن بیری نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ برطانیہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے۔
ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تھورن بیری نے کہا کہ جب تک جنگ بندی اور کوئی طویل مدتی سیاسی حل نہیں نکلتا اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ جاری رہے گی، جس میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 58 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان
انہوں نے کہا کہ امن کا واحد راستہ یہی ہے کہ ایک محفوظ اسرائیلی ریاست کے ساتھ ایک تسلیم شدہ فلسطینی ریاست بھی ہو۔
تھورن بیری نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے مسئلہ فوراً حل نہیں ہوگا لیکن اس سے سیاسی تحریک کو تقویت ملے گی۔
انہوں نے تاریخی سیاق و سباق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اور فرانس نے 100 سال پہلے مشرق وسطیٰ کو تقسیم کرنے والا خفیہ سائکس-پیکو معاہدہ کیا تھا اور اب یہ دونوں ممالک دوبارہ مل کر اہم اقدام کر سکتے ہیں۔
تھورن بیری نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ لیبر پارٹی کے سربراہ کیئر سٹارمر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتے ہیں لیکن سوال وقت کا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی بستیوں کو غیر قانونی قرار دینا چاہیے اور ان میں ملوث افراد پر پابندیاں لگائی جانی چاہییں۔
تھورن بیری نے کہا کہ برطانیہ کو امریکا کے ساتھ مل کر اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہیے تاکہ کوئی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سیاسی حل نکالا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور
واضح رہے کہ یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کولمبیا میں حال ہی میں 30 ممالک پر مشتمل ایک کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس کا مقصد فلسطین پر اسرائیلی قبضے کا خاتمہ تھا۔ اس کانفرنس کو جنوبی افریقہ اور کولمبیا نے شروع کیا تھا اور اس میں برازیل، انڈونیشیا، اسپین اور قطر جیسے ممالک شامل ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف تقریباً 60 لیبر اراکین پارلیمنٹ نے فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھایا ہے۔ فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے حالیہ برطانیہ دورے میں بھی کہا تھا کہ دو ریاستی حل ہی مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کی راہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا ایمیلی تھورن بیری غزہ جنگ فلسطین