پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل نہ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتیں پھر نیچے آئی ہیںمگر اس کا فائدہ عوام کو نہیں دیںگے
کراچی، قلات، خضدار، کوئٹہ اور چمن کا سنگل روڈ ، وفاق خود بنائے گا، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمت میں اتار چڑھاؤ جاری ہے اور اس کے نتیجے میں آج پٹرول کی قیمت کم ہونے جا رہی ہے تاہم یہ فائدہ عوام کو نہیں دیں گے اور یہ پیسہ عوام کے مسائل پر مرہم پٹی کرنے کے لیے استعمال کریں گے ۔وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت پچھلے دنوں علیل تھے تو میں نے ان کی خیریت دریافت کی تھی اور وہ الحمداللہ خیریت سے ہیں اور اب گھر چلے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران کے صوبے سیستان میں 8 بے گناہ پاکستانیوں کو دہشت گردی کے واقعے میں شہید کردیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، اس حوالے سے ایران کے وزیرخارجہ سے بات ہوئی ہے اور امید کی جانی چاہیے کہ ایرانی حکومت قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے ان کو قرار واقعی سز دے دی۔انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اور سیکریٹری پاور سمیت دیگر متعلقہ حکام کی معاونت سے پورے پاکستان کے لیے بجلی کی قیمت میں ساڑھے 7 روپے کمی کی جاچکی ہے ، یہ بہت بڑا چیلنج تھا لیکن اللہ نے ہمیں اس میں سرخرو کیا اور ہم سب نے مل کر قوم کو عید کا تحفہ دیا۔شہباز شریف نے کہا کہ اب ایک موقع پھر آیا ہے کہ عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتیں پھر نیچے آئی ہیں، حالیہ جو قیمتیں گری ہیں، یوکرین کی جنگ بند ہونے سے متعلق خبروں یا ابھی ٹیرف لگنے کی وجہ سے بھی قیمتوں کا اتار چڑھاؤ جاری ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ آج 15 اپریل ہے تو آج تیل اور پٹرول کی قیمت کم ہونے جا رہی ہیں اور ابھی اس کا اعلان ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ جو کمی آرہی ہے اس کو ہم نے روکنے کا سوچا ہے تاکہ قوم کے زخموں کی مرہم پٹی کی جائے اور ان کو شفایاب کرسکیں، اس سلسلے میں ہم نے بڑی سوچ و بچار کے بعد طے کیا ہے کہ کراچی، قلات، خضدار، کوئٹہ اور چمن کے سنگل روڈ کو خونی روڈ کہا جاتا ہے لیکن فنڈز کے بغیر یہ مکمل نہیں ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ کے پی سے لے کر سکھر تک بہترین موٹروے بن چکی ہے ، اب آگے سکھر-حیدرآباد-کراچی بننے والا ہے ، امید ہے ایم 6 اور ایم 9 وفاق شفاف طریقے سے خود بنائے گا، جس طرح نواز شریف نے دیگر موٹرویز بنائی ہیں اسی طرح یہ موٹروے بھی وفاق خود بنائے گا اور اعلیٰ معیار کی موٹر وے ہوگی جو سکھر سے حیدرآباد اور حیدرآباد سے کراچی ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ اس خونی سڑک نے دو ہزار لوگوں کو نگل لیا ہے ، سیاسی اور سماجی طور پر بھی بلوچستان دیکھ رہا ہے کہ مردان سے سکھر تک موٹر وے بن گئی ہے ، جس پر کئی 100 ارب لگے ہیں تو ہم نے کیا بگاڑا ہے کہ ہمارے ہاں ایسی کوئی سڑک نہیں ہے ، 2022 میں دو رویہ ہائی وے بنانے کا سنگ بنیاد رکھا تھا جس پر خاطر خوا کام نہیں ہوا۔شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے بہت سوچ و بچار کے بعد طے کیا ہے ، میرا ایمان ہے کہ چاروں صوبے چار بھائیوں کی طرح ہیں، اگر ایک روٹی ہے تو چاروں بھائی اس کے چار حصے کرکے کھائیں گے اور اللہ کا شکر ادا کریں گے اور اسی طرح جب 4 روٹیاں ہوں گی تو چاروں بھائی ایک ایک روٹی کھائیں گے ، اسی طرح جتنی رقم بڑھے گی اسی طرح صوبوں کا حصہ بھی بڑے گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور اس فاصلے اتنے زیادہ ہیں اور ان کو پر کرنے کے لیے سرمایہ کاری بھی اتنی زیادہ درکا ہے ، حکومت جو ہزاروں ٹیوب ویل لگا رہی ہے ، سرفراز بگٹی کی حکومت بھی اس میں حصہ ڈال رہی ہے ، 70 فیصد وفاقی حکومت حصہ ڈال رہی ہے اور باقی صوبائی حکومت کا حصہ ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
فیصل آباد ، چینی کی سرکاری قیمتوں پرسختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2025ء) ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی برائے ہوم ڈیپارٹمنٹ نے چینی کی سرکاری قیمتوں پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ علاوہ ازیں ضلع میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کا دائرہ کار وسیع اور تیز کیا جائے گا۔غیر قانونی گیس ریفلنگ،پبلک ٹرانسپورٹ اڈوں پر قائم غیرقانونی منی پٹرول پمپس کے خلاف بلاتفریق کارروائی سمیت شہر میں بھکاریوں کیخلاف نتیجہ خیزمہم شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یہ فیصلے ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) ندیم ناصر کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے۔ لیفٹیننٹ کرنل عدیل، سی پی او صاحبزادہ بلال عمر،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل کیپٹن (ر) طیب سمیع بھی اس موقع پر موجود تھے۔(جاری ہے)
اجلاس میں ضلعی محکموں کے افسران نے ٹاسکس پر عملدرآمد اور کارکردگی بارے بریفنگ دی۔ڈپٹی کمشنر کیپٹن(ر)ندیم ناصر نے کہا کہ ایل پی جی کی غیر قانونی ری فلنگ اور گداگری پر زیرو ٹالرنس پالیسی ہے۔
انہوں نے سول ڈیفنس کی حالیہ اچھی کارکردگی پر انہیں شاباش دی اور توقع ظاہر کی کہ وہ آئندہ بھی اسی جذبے سے کام جاری رکھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ شاہراؤں پر حادثات کی روک تھام بڑا چیلنج ہے جس کے موثر کنٹرول کیلئے ٹریفک پولیس،ضلعی ٹرانسپورٹ اتھارٹی مشترکہ حکمت عملی اپنائے۔