عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے تحفظات سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
بنگلہ دیش نیشنل پارٹی (بی این پی) کی ملک کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس سے ملاقات کے بعد تحفظات سامنے آئے ہیں۔
بی این پی کے سیکریٹری جنرل مرزا فخر الاسلام عالمگیر نے ملاقات کے بعد کہا کہ ہم بالکل بھی خوش نہیں ہیں، ہم نے انہیں بتا دیا ہے کہ اگر عام انتخابات کا انعقاد دسمبر تک نہیں ہوتا تو ملک کی سیاسی اور سماجی صورتحال مزید تنزلی کا شکار ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے چیف ایڈوائزر کو بتا دیا ہے کہ انتخابات کے لیے دسمبر حتمی ڈیڈلائن ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان اور بنگلہ دیش کا مستقبل میں روابط بڑھانے اور تعاون جاری رکھنے کا عزم
واضح رہے کہ بی این پی کے 7 رکنی وفد نے مرزا فخر الاسلام کی قیادت میں محمد یونس سے ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد اس سال دسمبر تک انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے لائحہ عمل بنانا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش عام انتخابات محمد یونس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش عام انتخابات محمد یونس بنگلہ دیش
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی عمران خان کا اپنے بیٹوں قاسم اور سلیمان سے متعلق اہم بیان سامنے آگیا
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قاسم اور سلیمان میری اولادیں ہیں اور باپ کی رہائی کیلیے آواز اٹھانا اُن کا حق ہے۔
یہ بات بانی پی ٹی آئی کے بہن علیمہ خان نےاڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
علیمہ خان نے کہا کہ آج توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں تھی، ہمیں گزشتہ رات 12 بجے سماعت کی اطلاع دی گئی اور آج صرف دو وکلاء کو اندر جانے لہ اجازت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ فیملی، وکلاء اور میڈیا کو آج اندر داخل نہیں ہونے دیا گیا، ساڑھے چار گھنٹے تک اڈیالہ جیل کے دروازے پر انتظار کرتے رہے۔
علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انہیں 22 گھنٹے تک سیل میں رکھا جارہا ہے، اُن کا اخبار، کتابیں اور ٹی وی تک بند کردیا گیا ہے جبکہ انہوں نے وکیل کو بتایا کہ انہیں آج ایک کتاب فراہم کی گئی ہے۔
علیمہ خان کے مطابق بانی نے اپنے وکیل کو بتایا ہے باہر جاکر بتائیں انکے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے، ملک میں قانون یا مارشل لا نہیں بلکہ ایک شخص کی ایماں پر سب کچھ ہورہا ہے۔
بہن کے مطابق بانی نے کہا کہ پاکستان میں ڈاکو ڈفر الائنس بن چکا ہے، عدلیہ کی آزادی ختم کردی گئی ہے، عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہورہی ہے اور پاکستان میں انصاف کا نظام دفن ہوچکا ہے۔
علیمہ خان نے مطالبہ کیا کہ ہمیں بتایا جائے بانی کے ساتھ کس بات پر غیر انسانی سلوک کیا جارہا ہے۔
علیمہ خان کے مطابق بانی نے علی امین گنڈا پور، بیرسٹر گوہر خان اور سلمان اکرم راجہ کو ہدایت کی ہے کہ بھرپور تحریک چلائیں۔