سیمینار کا اہتمام کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ اور کشمیر انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف ریلیشنز نے کیا تھا۔ جس کی صدارت کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں "متحدہ آوازیں" کے عنوان سے سیمینار میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی، کشمیریوں کی نسل کشیُ اور ان پر ڈھائے جانیوالے وحشیانہ مظالم پر سخت تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سیمینار کا اہتمام کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ اور کشمیر انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف ریلیشنز نے کیا تھا۔ جس کی صدارت کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کی جبکہ سیمینار میں مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بشمول حریت قیادت، دانشوروں، تجزیہ کاروں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ غلام محمد صفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جانا چاہیے جس کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں میں فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کا کوئی نیا حل تلاش نہیں کرنا چاہتے کیونکہ کشمیری عوام کئی دہائیوں قبل پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ غلام صفی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو ایک پلڑے میں نہیں طولا جا سکتا کیونکہ بھارت ایک غاصب ملک ہے جس نے جموں و کشمیر پر فوجی طاقت کے بل پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں دوست اور دشمن میں فرق سمجھنا چاہیے۔

سینیٹر شیری رحمان نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ کشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی جماعت ہے جنہوں نے کشمیریوں کی جدوجہد اور آزادی کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا۔ پیپلز پارٹی نے ہر فورم میں کشمیر کی آزادی کے حوالے سے آواز اٹھائی ہے۔ کشمیر اور فلسطین میں غاصب قوتوں نے ظلم کی انتہا کر دی ہے اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری ہیں۔ اقوام متحدہ کو دونوں دیرینہ تنازعات کیلئے حل سنجیدگی سے ایکشن لینا چاہیے کیونکہ دونوں مقبوضہ علاقے میں نسل کشی جاری ہے۔

سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر، سردار عتیق خان اور سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے خطاب میں دیرینہ تنازعہ کشمیر کو ہر عالمی فورم پر اٹھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک نظریہ ہے۔ کشمیر کے بغیر پاکستان ادھورا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو مجاہدین کشمیر کی جدوجہد آزادی میں شہید ہوئے وہ ہمارے ہیرو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت بدل رہا ے، انشاءاللہ جلد فلسطین اور مقبوضہ کشمیر آزاد ہوں گے۔

برٹش مسلم کمیونٹی کے رکن لیاقت علی اور ممبر لیبر پارٹی لندن ڈاکٹر ذوالفقار نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کا وقت آ گیا ہے کیونکہ جموں و کشمیر اس وقت عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرائے۔ دیگر مقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال، بھارتی ریاستی دہشت گردی، آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے مودی حکومت کے مذموم عزائم کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض انتظامیہ حریت قیادت کو حق خودارادیت کی جائز جدوجہد سے دستبردار ہونے کیلئے بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے، ان کے گھروں اور جائیدادوں کو ضبط کرنے اور گرفتاریوں کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں جبکہ ان کے اہلخانہ کو خوف و دہشت کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت گزشتہ 78سال سے جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانونی و غیر آئینی قبضے کو طول دینے کیلئے استعماری ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام تر ظالمانہ و جابرانہ ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری عوام اپنی حق پر مبنی جہدوجہد سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں اور اسے اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔

مقررین نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کے وحشیانہ مظالم کا فوری نوٹس لے اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے چارٹر کی پاسداری کیلئے بھارت پردبائو بڑھائے۔ مقررین نے بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند کشمیری حریت رہنمائوں اور نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری اپنی حق خودارادیت کی جدوجہد سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیں، کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنانے اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں اور پرامن حل کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔

دیگر مقررین میں عبدالرشید ترابی، ڈائریکٹر کشمیر لبریشن سیل راجہ سجاد، چیئرمین جے سیون گروپ چوہدری مقبول اور بیرون ملک مقیم دیگر کشمیری اور پاکستانی شامل تھے۔ سیمینار میں سفیر نفیس زکریا، جے کے ایل ایف فرانس کے صدر عمران بٹ کے علاوہ کشمیری حریت رہنما ایڈوکیٹ پرویز احمد، مشتاق احمد بٹ، شمیم شال، الطاف حسین وانی، محمد رفیق ڈار، شیخ عبدالمتین، سید اعجاز رحمانی، راجہ خادم حسین، شیخ یعقوب، زاہد اشرف، زاہد صفی، میاں مظفر، جاوید جہانگیر، چوہدری شاہین، محمد اشرف ڈار، شیخ عبدالماجد، محمد شفیع ڈار، عبدالحمید لون، عبدالمجید لون، سید منظور احمد شاہ، سید گلشن، منظور احمد ڈار، اشفاق مجید، ثناء اللہ ڈار نے شرکت کی۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی کشمیری عوام کہ کشمیری کہ کشمیر کی سنگین صفی نے

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر، رواں سال کشمیریوں کی 99جائیدادیں ضبط کی گئیں

ان کارروائیوں کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں امن، آزادی اور انصاف کے لیے کردار ادا کرنے پر حریت پسندوں اور تنظیموں کی سزا دینا ہے۔ اسلام ٹائمز۔  غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کا جائز مطالبہ کرنے پر مظلوم کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زرعی اراضی سمیت جائیدادوں سے محروم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق انتہائی کرپٹ لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کی زیرقیادت قابض انتظامیہ نے رواں سال جنوری سے جون تک مختلف آزادی پسند تنظیموں سے وابستہ کشمیریوں کی زمینوں اور مکانات سمیت کروڑوں روپے مالیت کی 99جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ یہ جائیدادیں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یو اے پی اے) کی مختلف دفعات کے تحت ضبط کی گئی ہیں۔ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی ایماء پر بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے اور ایس آئی یو نے ملکر پہلے ہی سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈکوارٹر کو سیل کر رکھا ہے اور پورے مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں اور تنظیموں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں مکانات اور دیگر جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ قابض حکام نے مقبوضہ علاقے میں متعدد رہائشی مکانات، دکانوں، شاپنگ کمپلیکس اور دیگر جائیدادوں کو مسمار بھی کیا ہے۔ ان کارروائیوں کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں امن، آزادی اور انصاف کے لیے کردار ادا کرنے پر حریت پسندوں اور تنظیموں کی سزا دینا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر، رواں سال کشمیریوں کی 99جائیدادیں ضبط کی گئیں
  • بھارت ظلم و تشدد کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا، حریت کانفرنس
  • محکمہ موسمیات نے شدید موسمی صورتحال کی وارننگ جاری کردی
  • عیدالاضحیٰ کے دوسرے دن بھی سی ڈی اے سولڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی انتھک محنت جاری
  • اسلام آباد میں پہلی بار ڈرون کیمروں، عرق گلاب اور فنائل سے صفائی آپریشن، 2500 سے زائد عملہ سرگرم
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
  • مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا گھناؤنا کھیل بدستور جاری
  • دلی میں کشمیری تاجر کی حراستی موت پر مقبوضہ کشمیر میں غم و غصے کی لہر
  • کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر کی قیادت کی جانب سے امت مسلمہ کو عیدالاضحی کی مبارکباد
  • کشمیری حقیقی عید تب منائیں گے جب وہ بھارتی غلامی کا طوق توڑ دیں گے، غلام احمد گلزار