اسلام آباد، ”متحدہ آوازوں” کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
سیمینار کا اہتمام کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ اور کشمیر انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف ریلیشنز نے کیا تھا۔ جس کی صدارت کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں "متحدہ آوازیں" کے عنوان سے سیمینار میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی، کشمیریوں کی نسل کشیُ اور ان پر ڈھائے جانیوالے وحشیانہ مظالم پر سخت تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سیمینار کا اہتمام کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ اور کشمیر انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف ریلیشنز نے کیا تھا۔ جس کی صدارت کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کی جبکہ سیمینار میں مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بشمول حریت قیادت، دانشوروں، تجزیہ کاروں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ غلام محمد صفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جانا چاہیے جس کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں میں فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کا کوئی نیا حل تلاش نہیں کرنا چاہتے کیونکہ کشمیری عوام کئی دہائیوں قبل پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ غلام صفی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو ایک پلڑے میں نہیں طولا جا سکتا کیونکہ بھارت ایک غاصب ملک ہے جس نے جموں و کشمیر پر فوجی طاقت کے بل پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں دوست اور دشمن میں فرق سمجھنا چاہیے۔
سینیٹر شیری رحمان نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ کشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی جماعت ہے جنہوں نے کشمیریوں کی جدوجہد اور آزادی کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا۔ پیپلز پارٹی نے ہر فورم میں کشمیر کی آزادی کے حوالے سے آواز اٹھائی ہے۔ کشمیر اور فلسطین میں غاصب قوتوں نے ظلم کی انتہا کر دی ہے اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری ہیں۔ اقوام متحدہ کو دونوں دیرینہ تنازعات کیلئے حل سنجیدگی سے ایکشن لینا چاہیے کیونکہ دونوں مقبوضہ علاقے میں نسل کشی جاری ہے۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر، سردار عتیق خان اور سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے خطاب میں دیرینہ تنازعہ کشمیر کو ہر عالمی فورم پر اٹھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک نظریہ ہے۔ کشمیر کے بغیر پاکستان ادھورا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو مجاہدین کشمیر کی جدوجہد آزادی میں شہید ہوئے وہ ہمارے ہیرو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت بدل رہا ے، انشاءاللہ جلد فلسطین اور مقبوضہ کشمیر آزاد ہوں گے۔
برٹش مسلم کمیونٹی کے رکن لیاقت علی اور ممبر لیبر پارٹی لندن ڈاکٹر ذوالفقار نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کا وقت آ گیا ہے کیونکہ جموں و کشمیر اس وقت عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرائے۔ دیگر مقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال، بھارتی ریاستی دہشت گردی، آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے مودی حکومت کے مذموم عزائم کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض انتظامیہ حریت قیادت کو حق خودارادیت کی جائز جدوجہد سے دستبردار ہونے کیلئے بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے، ان کے گھروں اور جائیدادوں کو ضبط کرنے اور گرفتاریوں کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں جبکہ ان کے اہلخانہ کو خوف و دہشت کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت گزشتہ 78سال سے جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانونی و غیر آئینی قبضے کو طول دینے کیلئے استعماری ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام تر ظالمانہ و جابرانہ ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری عوام اپنی حق پر مبنی جہدوجہد سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں اور اسے اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔
مقررین نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کے وحشیانہ مظالم کا فوری نوٹس لے اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے چارٹر کی پاسداری کیلئے بھارت پردبائو بڑھائے۔ مقررین نے بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند کشمیری حریت رہنمائوں اور نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری اپنی حق خودارادیت کی جدوجہد سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیں، کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنانے اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں اور پرامن حل کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔
دیگر مقررین میں عبدالرشید ترابی، ڈائریکٹر کشمیر لبریشن سیل راجہ سجاد، چیئرمین جے سیون گروپ چوہدری مقبول اور بیرون ملک مقیم دیگر کشمیری اور پاکستانی شامل تھے۔ سیمینار میں سفیر نفیس زکریا، جے کے ایل ایف فرانس کے صدر عمران بٹ کے علاوہ کشمیری حریت رہنما ایڈوکیٹ پرویز احمد، مشتاق احمد بٹ، شمیم شال، الطاف حسین وانی، محمد رفیق ڈار، شیخ عبدالمتین، سید اعجاز رحمانی، راجہ خادم حسین، شیخ یعقوب، زاہد اشرف، زاہد صفی، میاں مظفر، جاوید جہانگیر، چوہدری شاہین، محمد اشرف ڈار، شیخ عبدالماجد، محمد شفیع ڈار، عبدالحمید لون، عبدالمجید لون، سید منظور احمد شاہ، سید گلشن، منظور احمد ڈار، اشفاق مجید، ثناء اللہ ڈار نے شرکت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی کشمیری عوام کہ کشمیری کہ کشمیر کی سنگین صفی نے
پڑھیں:
چائنا میڈیا گروپ اور کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے اشتراک سے فکری و ثقافتی ہم آہنگی پر مبنی تقریب “انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ ” کا انعقاد
چائنا میڈیا گروپ اور کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے اشتراک سے فکری و ثقافتی ہم آہنگی پر مبنی تقریب “انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ ” کا انعقاد WhatsAppFacebookTwitter 0 1 November, 2025 سب نیوز
تقریب میں طلبہ، اساتذہ، محققین، اور ماہرینِ تعلیم کی بڑی تعداد نے شرکت کی
بیجنگ ()
چائنا میڈیا گروپ کے زیرِ اہتمام، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد میں ” انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ ” کے عنوان سے ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کا مقصد چین کی تہذیبی عظمت، سماجی ترقی، اور خود اختیار علاقے شی زانگ کی ثقافتی دلکشی کو اُجاگر کرنا تھا۔
تقریب میں طلبہ، اساتذہ، محققین، اور ماہرینِ تعلیم کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جنہوں نے اس موقع کو پاکستان۔چین تعلقات میں عوامی رابطوں کے فروغ کی ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔
جمعہ کے روز
وزیرِ مملکت برائے قومی ورثہ و ثقافت، حذیفہ رحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین کی ترقی کا محور عوام کی فلاح و بہبود ہے، اور چینی قیادت کا عزم ہے کہ ترقی کے سفر میں کوئی ایک بھی فرد پیچھے نہ رہ جائے۔ انہوں نے کہا کہ شی زانگ اس حقیقت کا مظہر ہے کہ جدید ترقی، ثقافتی ہم آہنگی، اور ماحولیاتی تحفظ باہم ہم آہنگ ہو سکتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چائنا میڈیا گروپ جیسے ادارے دونوں ممالک کے مابین باہمی تفہیم اور ثقافتی تعلقات کو مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
پاکستان میں چینی سفارت خانے کے ثقافتی قونصلر چن پھنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ شی زانگ، جو کبھی چین کے پسماندہ ترین علاقوں میں شمار ہوتا تھا، آج تعلیم، زراعت، بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی میں مثالی ترقی کا مظہر بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے اپنے عوام کو جدید سہولیات سے آراستہ کرتے ہوئے ثقافتی اور ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھا ہے، جو دنیا کے لیے ایک مثال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان باہمی تعاون کے ذریعے ترقی کی نئی راہیں ہموار کر رہے ہیں۔
چین میں پاکستان کے سابق سفیر، معین الحق نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان۔چین تعلقات محض حکومتی سطح تک محدود نہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی ایک مضبوط جذبے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنے دورۂ شی زانگ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وہاں کا جدید انفراسٹرکچر، فائیو جی نیٹ ورک، بلند شرحِ خواندگی اور سماجی ہم آہنگی، چین کے پائیدار ترقیاتی ماڈل کی واضح عکاسی کرتے ہیں۔
سابق سی ای او، خیبرپختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ، ڈاکٹر حسان داؤد بٹ نے کہا کہ چین کی ترقی وژنری قیادت، محنت، اور اجتماعی سوچ کا عملی نمونہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شی زانگ اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ روایت اور جدیدیت کا حسین امتزاج ہی پائیدار ترقی کی کنجی ہے۔
پی آر سی سی ایس ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، خالد تیمور اکرم نے کہا کہ شی زانگ، چین کی ترقی اور سماجی توازن کی ایک شاندار علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نوعیت کی تقریبات پاک۔چین تعلقات میں فکری و علمی اشتراک کو فروغ دیتی ہیں اور خطے میں امن، تعاون، اور ترقی کے پیغام کو تقویت بخشتی ہیں۔
کیمپس انچارج، کامسیٹس یونیورسٹی، پروفیسر ڈاکٹر سہیل اصغر نے کہا کہ “انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ” پروگرام نے طلبہ کو چین کی ثقافت، جدیدیت، اور سماجی ہم آہنگی سے براہِ راست روشناس کیا۔ انہوں نے چائنا میڈیا گروپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسی تقریبات نہ صرف علمی و تحقیقی روابط کو مضبوط بناتی ہیں بلکہ نوجوان نسل میں باہمی احترام اور عالمی شعور کو بھی فروغ دیتی ہیں۔
سی ایم جی اُردو سروس کی نمائندہ، وانگ بِنگ شیا (عفت) نے شی زانگ سے متعلق سی ایم جی کی دستاویزی فلم کے نمایاں پہلوؤں کو اجاگر کرتے ہوئے چین کے ثقافتی ورثے کی خوبصورتی اور ترقی کے کامیاب سفر کا جامع احاطہ پیش کیا، جو نہ صرف چین بلکہ پوری انسانیت کے مشترکہ خوابوں کی تعبیر ہے۔
” انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ” پروگرام نے نہ صرف چین کی تہذیبی رنگا رنگی اور ترقی کے وژن کو اجاگر کیا بلکہ چین اور پاکستان کے درمیان دوستی، باہمی ربط، اور تعاون کے جذبے کو بھی مزید تقویت بخشی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبردوسرا ٹی ٹوئنٹی، پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 9 وکٹوں سے شکست دیدی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت کردی پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع سہیل آفریدی کو وزیراعلی بننے پر مبارکباد، ملکر دہشت گردی کا مقابلہ کرینگے، وزیراعظم مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبہ، پاکستان کویت کے درمیان 25ملین ڈالر کے قرض پروگرام پر دستخط شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل، پی ٹی آئی پرانی قیادت کی ریلیز عمران خان تحریک چلانے کیلئے ملاقات ایف آئی اے کا یوٹرن، شبر زیدی کے خلاف مقدمہ واپس لینے کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم