پی ٹی آئی رہنماء جنید اکبر نے پارٹی میں کئی دھڑنے موجود ہونے کا اعتراف کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل 2025)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءجنید اکبر نے پارٹی میں کئی دھڑے موجود ہونے کا اعتراف کر لیا، پی ٹی آئی میں ہر بندے کو آگے بڑھنے کا موقع ملتا ہے تو پھر اختلاف رائے تو موجود ہوگا،پارٹی میں جس بندے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ہاتھ ہوگا وہی آگے آئے گا،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی خیبرپختونخواہ کے صوبائی صدر نے کہا کہ پارٹی کو توڑنے کی کوشش کی گئی۔
ذاتی ووٹ والے اب تحریک انصاف میں نہیں ہیں سب چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔جنید اکبر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں صر ف بانی پی ٹی آئی عمران خان اور اس کے ورکرز ہیں۔ ابھی تو پارٹی میں کوئی بڑا نام نہیں رہ گیا سب ہمارے جیسے ہی عام لوگ ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ سے تو آج بھی لوگ نکل رہے ہیں تاہم ہمارے ورکرزکو ڈرایا جاتا ہے۔(جاری ہے)
پنجاب کے لوگ کیوں نہیں نکل رہے یہ سوال پنجاب کی قیادت سے پوچھا جائے۔خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے پارٹی رہنماﺅں کے درمیان اختلافات کی خبریں سامنے آئیں تھیں۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہ علی امین گنڈاپور نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں پی ٹی آئی کے بعض رہنماو¿ں پر سازش کرنے کا الزام لگایا تھا جس کے جواب میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شہرام خان ترکئی نے علی امین گنڈا پور کے بیان کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔بعدازاں پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹرگوہر نے پارٹی میں بڑھتے اختلافات کے پیش نظر رہنماوں کو میڈیا میں بیان بازی سے روک دیا تھا۔بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ آئندہ پارٹی عہدیدار عوامی سطح پر اختلافات کا اظہار نہیں کریں گے اور پارٹی اپنے تمام معاملات مناسب فورم پر ہی حل کرے گی۔پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹرگوہر کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئندہ پارٹی عہدیدار عوامی سطح پر اختلافات کا اظہار نہیں کریں گے اور پارٹی اپنے تمام معاملات مناسب فورم پر ہی حل کرے گی۔بیرسٹر گوہر نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہ علی امین گنڈاپور ، اسد قیصر اور تیمور جھگڑا سے رابطہ کیا تھا اور انہیں میڈیا پر بیانات دینے سے روک دیا تھا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تحریک انصاف پارٹی میں پی ٹی آئی
پڑھیں:
خان یونس میں مزاحمت کاروں کی کارروائی، 4 صیہونی فوجیوں کی ہلاکتوں کا اعتراف
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ عمارت میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں پانچ فوجی ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس میں فلسطینی مزاحمتی جنگجوؤں کی جانب سے گھات لگا کر کیے گئے ایک حملے میں کمانڈو بریگیڈ اور یحلوم انجینئرنگ یونٹ کے ارکان سمیت اپنے چار فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا۔ قابض فوج کے ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق، میگلان یونٹ، یحلوم یونٹ کی انجینئرنگ ٹیموں کے ہمراہ آج صبح خان یونس میں ایک عمارت میں داخل ہوا۔ ان کے داخلے کے پانچ منٹ بعد عمارت کے اندر ایک دھماکہ خیز ڈیوائس پھٹ گئی۔ قابض فوج کے اعتراف کے مطابق عمارت کا ملبہ گرنے اور دھماکے کے نتیجے میں چار فوجی ہلاک اور پانچ دیگر شدید زخمی ہوئے۔ قابض فوج کے اعتراف کے مطابق بوبی ٹریپ کارروائی کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی لاشوں کو نکالنے کا عمل چھ گھنٹے جاری رہا۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق عمارت پر حملہ کرنے سے پہلے ڈرون، پولیس کتے، دھماکہ خیز آلات کا پتہ لگانے والے آلات سے کلیئر کرایا گیا تھا لیکن تمام تر ضروری اقدامات کے باؤجود وہ دھماکہ خیز ڈیوائس کا سراغ لگانے میں ناکام رہے۔ دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ عمارت میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں پانچ فوجی ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے ہیں۔ دریں اثناء المیادین نے رپورٹ کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے ایک مکان کو دھماکے سے اڑا دیا جہاں متعدد اسرائیلی فوجی چھپے ہوئے تھے، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی۔ المیادین کے مطابق دھماکے کے بعد پانچ اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے کے آپریشن میں حصہ لیا۔