Nawaiwaqt:
2025-11-05@01:00:44 GMT

عالمی امن کو درپیش خطرات : پاکستان کا مؤثر کردار

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

عالمی امن کو درپیش خطرات : پاکستان کا مؤثر کردار

اسلام آباد میں پاکستان اور جمہوریہ کوریا کے اشتراک سے اقوام متحدہ امن مشن سے متعلق تیسری دو روزہ وزارتی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام سمیت مختلف ممالک کے سرکاری نمائندوں اور فوجی افسران نے شرکت کی کانفرنس میں اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز اور انڈر سیکرٹری جنرل برائے آپریشنل سپورٹ کے علاوہ 157 ممالک پر مشتمل اقوام متحدہ کی خصوصی کمیٹی کے ارکان نے بھی شرکت کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے عالمی سطح پر امن کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی ان کا کہنا تھا کہ عالمی امن کے فروغ کے لیے اس وزارتی کانفرنس کی تیاری نہایت اہم قدم ہے انہوں نے زور دیا کہ پائیدار عالمی امن کے قیام کے لیے تمام ممالک کو باہمی تعاون اور ہم آہنگی کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی سطح پر قیام امن کے لیے ایک کلیدی کردار ادا کر رہا ہے اب تک مجموعی طور پر دو لاکھ پینتیس ہزار پاکستانی اقوام متحدہ کے امن مشنز میں خدمات سر انجام دے چکے ہیں جن میں سے ایک سو اکیاسی اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا پاکستان ان عظیم قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی امن کے استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ناگزیر ہے اور اقوام متحدہ کو اپنی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا پاکستان ہمیشہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کرتا رہے گا انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے امن مشنز کو آج کئی سنگین چیلنجز کا سامنا ہے جن میں غلط معلومات کا پھیلاؤ سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے یہ رجحان عالمی امن کو عدم استحکام کی جانب دھکیل سکتا ہے پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر اور اصولوں پر مکمل عملدرآمد کے لیے پرعزم ہے اور مستقبل میں بھی عالمی امن کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کے عالمی امن کے کے لیے

پڑھیں:

غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

دنیا بھر میں صحافیوں کے قتل کے تقریباً 10 میں سے 9 واقعات تاحال حل طلب ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ غزہ اس وقت دنیا میں صحافیوں کیلئے سب سے خطرناک خطہ ثابت ہوا ہے، اور آج کے دن عالمی سطح پر صحافیوں کیلئے انصاف کا مطالبہ کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: 200 سال کی جنگوں سے زیادہ صحافی غزہ میں مارے گئے، جیکسن ہنکل

انتونیو گوتریس نے کہا کہ یہ تشویشناک امر ہے کہ صحافیوں کے قتل کے بیشتر کیسز میں تفتیش آگے نہیں بڑھتی اور مجرموں کو سزا نہیں ملتی، جس کے باعث تشدد کا سلسلہ بڑھتا ہے اور جمہوری اصول کمزور ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق سزا نہ ملنا صرف ناانصافی نہیں بلکہ صحافتی آزادی پر براہِ راست حملہ ہے۔

صحافیوں کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ صحافیوں کے قتل کے ہر کیس کی شفاف تحقیقات کریں، ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور ایسے ماحول کی ضمانت دی جائے جہاں صحافی بغیر دباؤ اور خوف کے اپنا پیشہ ورانہ فریضہ انجام دے سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’45 دن ایسے گزرے جیسے 45 سال‘، فلسطینی صحافی کی غزہ میں اپنی رپورٹنگ پر مبنی یادداشتیں شائع

انہوں نے کہا کہ جب صحافیوں کی آواز دبائی جاتی ہے تو حقیقت، شفافیت اور انسانی حقوق بھی دب جاتے ہیں، اس لیے صحافتی آزادی کا دفاع اجتماعی ذمہ داری ہے اور اسے ہر قیمت پر برقرار رکھا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اقوام متحدہ انتونیو گوتریس صحافی شہید غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • امریکا غزہ میں عالمی فوج کی تعیناتی کیلئے سرگرم (اقوام متحدہ سے منظوری مانگ لی)
  • اقوام متحدہ غزہ میں عالمی فوج تعینات کرنے کی منظوری دے، امریکا
  • سماجی ترقی و غربت کے خاتمے پر عالمی اتفاق، دوحہ سیاسی اعلامیہ منظور
  • اقوام متحدہ غزہ میں عالمی سیکیورٹی فورس کے قیام کی منظوری دے،امریکا
  • صدر زرداری کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور
  • غزہ میں عالمی فوج کی تعیناتی کیلئے امریکا نے اقوام متحدہ سے منظوری مانگ لی
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی