چین اور ملائیشیا کے درمیان نئے “سنہری 50 سال” مزید بہتر ہوں گے ، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
بیجنگ: چین کے صدر شی جن پھنگ نے 15 سے 17 اپریل تک ملائیشیا کا سرکاری دورہ کیا اور فریقین نے اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک چین ملائیشیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر اور چین ملائیشیا تعلقات کے نئے “سنہری 50 سال” تخلیق کرنے پر اتفاق کیا۔چین اور ملائیشیا کے درمیان تعاون میں یہ تیزی دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستی، ملکی احیا کے لئے دونوں ممالک کی نیک خواہشات اور باہمی اقتصادی فوائد کی اعلی تکمیل کی وجہ سے ہے۔اسٹریٹجک نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو اس بار دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان اتفاق رائے کا جو سلسلہ طے پایا ہے وہ بڑی عملی اہمیت کا حامل ہے۔
چینی فریق نے نشاندہی کی کہ چین اور ملائیشیا کو اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کے راستے پر چلنے کے لئے مل کر کام جاری رکھنا چاہئے اور “اپنے مستقبل اور تقدیر کو اپنے ہاتھوں میں مضبوطی سے کنٹرول کرنا چاہئے”۔ جبکہ ملائیشیا نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بین الاقوامی صورتحال کیسے تبدیل ہوتی ہے ، وہ فائدہ مند تعاون کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا اور اعلی سطحی اسٹریٹجک ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دے گا۔
یہ تعاون دونوں فریقوں کے اعلی سطحی سیاسی باہمی اعتماد اور خود انحصاری کو ظاہر کرتا ہے۔دوسری طرف چین اور ملائیشیا دونوں خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے یکجہتی اور تعاون کو مضبوط بنانے کی وکالت کرتے ہیں، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنے کا عہد کرتے ہیں.
دورے کے دوران دونوں ممالک کے رہنماؤں نے چین اور ملائیشیا کے درمیان 30 سے زائد دوطرفہ تعاون کی دستاویزات کے تبادلے کا مشاہدہ کیا، جس میں تین عالمی انیشی ایٹوز کے تحت تعاون ، ڈیجیٹل معیشت، خدمات میں تجارت، “دو ممالک، دو پارکوں” کی اپ گریڈیشن اور ترقی، مشترکہ لیبارٹریاں، مصنوعی ذہانت، ریلوے، دانشورانہ ملکیت کے حقوق اور چین کو زرعی مصنوعات کی برآمد کا احاطہ کیا گیا۔ ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے صدر شی جن پھنگ کے دورے کو سراہتے ہوئے اسے “تعاون کا نیا بہترین نتیجہ” قرار دیا۔ توقع ہے کہ نئے “سنہری 50 سالوں” میں ، چین اور ملائیشیا کے مابین عملی تعاون مزید قریبی اور اعلی معیار کا حامل ہوگا ، جس سے دونوں ممالک کو زیادہ سے زیادہ ترقی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چین اور ملائیشیا کے دونوں ممالک کے درمیان کے لئے
پڑھیں:
کھیل میں سیاست؛ پہلگام واقعہ! “کرکٹ نہیں کھیلیں گے”
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے اپنی حکومتی ایما پر ایک مرتبہ پھر کھیل میں پھر سیاست لے آیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ وادی کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے حکومتی دباؤ پر پاکستان سے کسی بھی قسم کی کرکٹ کھیلنے سے انکار کردیا ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعہ اور موجودہ سفارتی تعلقات کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے ساتھ کسی بھی سطح پر کرکٹ میچز منعقد نہیں کیے جائیں گے۔
بورڈ ترجمان کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی مسائل کے سبب پاکستان کیساتھ کسی بھی قسم کی کرکٹ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی ایونٹس میں بھی پاک بھارت میچز پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔
گزشتہ روز بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ وادی کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملہ ہوا جس میں 26 سیاحوں کو ہلاک کردیا گیا تھا، واقعہ کی تحقیقات کیے بغیر ہندوستان نے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرادیا اور بورڈ نے حکومتی ایما پر کرکٹ کھیلنے سے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔
دوسری جانب بھارتی بورڈ کے بیان کے بعد ایشیاکپ اور چیمپئینز ٹرافی جیسے ٹورنامنٹس پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
ادھر بھارتی بورڈ کے یکطرفہ اقدامات پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی طرف سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2012 میں آخری بار ون ڈے سیریز کھیلی گئی تھی جس کے بعد سے دونوں ٹیمیں محض آئی سی سی ایونٹس میں ایک دوسرے کے مدمقابل آتی ہیں۔
Post Views: 1