ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج، ملزم ہر ماہ 3 سے 4 لاکھ ڈالر کماتا تھا
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
کراچی کے رہائشی نوجوان مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان کےخلاف ایف آئی اے نے مقدمہ درج کرلیا، ملزم ارمغان کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ سرکل میں سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ ملزم ارمغان حوالہ ہنڈی، کرپٹوکرنسی میں ملوث پایا گیا، ملزم جعلسازی سے ہر ماہ 3 سے 4 لاکھ ڈالرز کماتا تھا، ملزم جعلسازی کے پیسے کرپٹوکرنسی میں تبدیل کرتا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم کے پاس جو گاڑیاں ہیں وہ بھی کرپٹو کی رقم سے خریدی گئی، ملزم نے اپنے 2 ملازمین کے نام پر بینک اکاؤنٹس کھلوائے تھے، ملزم ارمغان کے کال سینٹر سے امریکا کالز کی جاتی تھیں، اس کے کال سینٹر سے امریکا کال کرکے شہریوں سے اہم معلومات حاصل کی جاتی تھیں۔
ویڈیو میں ارمغان کے گھر کے باہر اور اطراف میں گارڈز کی بڑی تعداد دیکھی جاسکتی ہے،
اہم معلومات حاصل کرنے کے بعد امریکی شہریوں کے پیسے نکال لیے جاتے تھے، فراڈ کے ذریعے نکالی جانے والی رقم ملزم ارمغان تک پہنچتی تھی۔
ملزم نے 2018 میں اپنا غیر قانونی کال سینٹر قائم کیا، وہ اپنے کال سینٹر سے فراڈ کا منظم نیٹ ورک چلا رہا تھا، اس کی ٹیم 25 افراد پر مشتمل تھی، ہر فرد یومیہ 5 افراد سے جعلسازی کرتا تھا۔
مقدمے میں کہا گیا کہ ملزم کے پاس کروڑوں روپے مالیت کی 3 گاڑیاں ہیں، 5 فروخت کر چکا ہے، ملزم نے والد کے ساتھ مل کر حوالہ ہنڈی کےلیے امریکا میں کمپنی بھی بنائی۔
کیس کا پس منظر:۔واضح رہے کہ مصطفیٰ عامر کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہوگیا تھا، جس کی لاش 14 فروری کے روز پولیس کو حب سے ملی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے تشدد کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلایا تھا۔
ارمغان کو 2 سیکیورٹی کمپنیز، ایک باکسر ایسوسی ایشن سیکیورٹی گارڈز فراہم کرتے تھے، ارمغان کو سامان پہچانے والی کوریئر کمپنی کو بھی نوٹس کیا گیا ہے۔
23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ملزم ارمغان کے کال سینٹر کیا گیا کے بعد
پڑھیں:
انسداد اسمگلنگ کارروائیوں میں ایک کروڑ 12 لاکھ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
راولپنڈی:ملک میں انسداد اسمگلنگ کارروائیوں کے دوران ایک کروڑ 12 لاکھ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد کرلی گئی۔
ترجمان اینٹی نارکوٹکس فورس کے مطابق اے این ایف نے تعلیمی اداروں کے اطراف اور مختلف شہروں میں اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 5 کارروائیوں کے دوران 5 ملزمان کو گرفتار کرکے ایک کروڑ 12لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 108.61کلوگرام منشیات برآمد کرلی۔
تعلیمی اداروں میں کارروائیاں
نارتھ ناظم آباد کراچی میں واقع یونیورسٹی کے قریب ملزم سے 36 کلو چرس برآمد کی گئی۔ گرفتار ملزم نے تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منشیات فروخت کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے۔
دیگر کارروائیاں*
اسلام آباد ایئرپورٹ پر دبئی جانے والے مسافر کے سامان میں آٹا گوندھنے والی مشین سے منشیات برآمد برآمد کی گئی، جس میں 1.726کلو آئس اور 0.218 کلوگرام وزنی 480 ایکسٹیسی گولیاں برآمد ہوئی ہیں۔
گلبرگ لاہور میں واقع کوریئر آفس میں دبئی بھیجے جانے والے پارسل میں جوتوں میں چھپائی گئی 70 گرام چرس برآمد ہوئی۔ اُدھر سہراب گوٹھ کراچی میں بس ٹرمینل کے قریب گاڑی سے 45.6 کلوگرام چرس برآمد کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
علاوہ ازیں شیر شاہ ٹول پلازہ ملتان کے قریب گاڑی سے 25 کلو افیون برآمد کرلی گئی اور 2ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
تمام کارروائیوں میں انسداد منشیات ایکٹ 1997 کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔