پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں مزید بڑی تبدیلیوں کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
پشاور(ویب ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا میں مزید بڑی تبدیلیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پارٹی کے متعدد صوبائی و ضلعی عہدیداروں کو فارغ کئے جانے کا امکان ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق عام انتخابات میں پارٹی کےعہدیداروں کو سپورٹ نہ کرنے والے عہدیداروں سے زمہ داریاں واپس لی جائیں گی،۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ مظاہر وں، دھرنوں اور جلسے جلوسوں میں شرکت نہ کرنے والے پارٹی عہدیداروں کو بھی ہٹایا جائے گا، پارٹی احکامات کے باوجود خاموش رہنے والے عہدیداروں کو بھی ہٹایا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں پارٹی کے نامزد امیدوارں کے خلاف الیکشن لڑنے والوں سے بھی عہدے واپس لیے جائیں گے، پارٹی ڈسپلن، فیصلوں و منشور کے خلاف جانے والے عہدیداروں کو بھی فارغ کیا جائے گا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا مقصد پارٹی کے اندورنی اختلافات ختم کرنا ہے، تبدیلیوں سے نئے چہروں کو مواقع ملیں گے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے کوشش تیز ہوگی۔
ذرائع کے مطابق اگلے 2 سے3 روز میں نئے عہدیداروں کی تعیناتی کا اعلامیہ جاری کر دیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:شوبز کی چمک میں بھی بیوی سے سچی محبت ،شجاع اسد کی انوکھی لو اسٹوری
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: عہدیداروں کو پارٹی کے جائے گا
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی 13 رکنی کابینہ تشکیل، عمران خان کی ہدایات نظر انداز
خیبرپختونخوا کی 13 رکنی کابینہ کی تشکیل پر تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے صوبائی کابینہ کے ارکان کی تعداد 5 سے 8 رکھنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ کابینہ سنگل ڈیجٹ سے زیادہ نہ ہو، تاہم کابینہ کی تعداد 13 رکھی گئی ہے کابینہ سے جمعہ کو گورنر کے پی نے حلف لیا۔پارٹی کے ایک ذمہ دار رہنما نے بتایا کہ عمران خان نے اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ خان، شہرام ترکئی کے بھائی فیصل ترکئی اور سابق صوبائی وزیر شکیل خان کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی واضح ہدایات جاری کی تھیں لیکن عمران خان کی ہدایات کو نظر انداز کیا گیا۔ بانی چیئرمین نے پارٹی کے بعض سینئر اراکین کو کابینہ میں شامل کرنے کی ہدایت کی تھی جنہیں ماضی میں نظر انداز کیا گیا تھا۔صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے کہا کہ عمران خان نے کوئی ہدایات جاری نہیں کی تھیں بلکہ انھوں نے پیغام بھجوایا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے اور سہیل آفریدی اپنی کابینہ کا خود انتخاب کریں۔انھوں نے کہا کہ کابینہ میں کسی بھی وقت ردوبدل ہو سکتا ہے، عمران خان جس کو چاہیں کابینہ می شامل کر سکتے ہیں اور اگر کسی کو نکالنا چاہیں تو کسی بھی وزیر کو فارغ کرسکتے ہیں۔مینا خان نے کہا کہ کابینہ میں سینئر اور تجربہ کار وزراء بھی شامل ہیں جبکہ نوجوانوں کو بھی موقع دیا گیا ہے۔