ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ : کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک ارب ڈالر سے زائد ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
کراچی:
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات میں نمایاں اضافہ کے باعث مارچ 2025ء میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک ارب ڈالر سے زائد ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مارچ 2025ء میں جاری کھاتہ ایک ارب 19 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سرپلس رہا، فروری 2025ء میں جاری کھاتے کو 9 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا خسارہ درپیش تھا، تیسری سہ ماہی میں جاری کھاتا 70 کروڑ ڈالر سرپلس رہا، رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کا جاری کھاتے ایک ارب 85 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سرپلس رہا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں جاری کھاتے کو ایک ارب 65 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا خسارہ درپیش رہا تھا، گزشتہ مالی سال کے پہلے نو ماہ کے مقابلے میں رواں مالی سال اسی عرصے میں اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات 7 ارب ڈالر زائد رہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گزشتہ مالی سال جولائی تا مارچ ترسیلات کی مالیت 21 ارب 3 کروڑ ڈالر رہیں، رواں مالی سال اسی عرصے کے دوران ترسیلات کی مالیت 28 ارب 3 کروڑ ڈالر رہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاکھ ڈالر مالی سال ایک ارب
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں 5 ارب ڈالر کا تاریخی اضافہ
پاکستان نے معاشی محاذ پر بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے مالی سال 2025 کے اختتام پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 5 ارب ڈالر کا اضافہ کرلیا، جس سے ذخائر بڑھ کر 14.51 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ہدف بین الاقوامی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف کے مقرر کردہ 13.9 ارب ڈالر کے ہدف سے بھی زائد ہے۔
ماہرینِ معیشت کا کہنا ہے کہ اس اہم سنگِ میل تک پہنچنے میں اسٹیٹ بینک اور وفاقی حکومت کی مشترکہ کوششوں کا اہم کردار ہے، جنہوں نے محتاط معاشی پالیسیوں پر عمل کرتے ہوئے بیرونی شعبے کو مستحکم کیا اور بر وقت غیر ملکی مالی معاونت حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی 6 دہائیوں کی کم ترین سطح پر، جون تک زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب ڈالر سے زائد ہوں گے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
عبوری اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال 25-2024 کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 5.12 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا، جون 2024 کے اختتام پر ذخائر 9.39 ارب ڈالر تھے جو جون 2025 کے اختتام پر بڑھ کر 14.51 ارب ڈالر ہو گئے۔
یہ اضافہ بنیادی طور پر بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور قرض دہندگان سے ملنے والی مالی امداد کا نتیجہ ہے، صرف گزشتہ ہفتے پاکستان کو 3.1 ارب ڈالر کے تجارتی قرضے اور 500 ملین ڈالر سے زائد کی کثیر الجہتی فنڈنگ موصول ہوئی، جس سے زرمبادلہ کے ذخائر کو تقویت ملی۔
واضح رہے کہ جون 20، 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے میں پاکستان کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے باعث ذخائر میں 2.657 ارب ڈالر کی کمی ہوئی تھی، اور ذخائر کم ہو کر 9.064 ارب ڈالر تک رہ گئے تھے۔ تاہم اسٹیٹ بینک نے ایک ہی ہفتے میں 5 ارب ڈالر سے زائد کی آمد کے ذریعے ذخائر کو سنبھالا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے زر مبادلہ ذخائر کی صورتحال
اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے رواں سال جنوری میں پیشگوئی کی تھی کہ بھاری قرضوں کی ادائیگیوں کے باوجود مالی سال 2025 کے اختتام پر ذخائر 14 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گے، جو کہ اب درست ثابت ہوئی۔
ماہرینِ معاشیات کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں یہ اضافہ ملکی معیشت کی مضبوط بنیادوں، جاری کھاتوں کے خسارے میں کمی، ترسیلاتِ زر میں اضافے اور مالی نظم و ضبط کا عکاس ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ حالیہ آمدنیوں سے معیشت پر اعتماد میں اضافہ ہوگا اور پائیدار ترقی کی راہ مزید ہموار ہو گی۔
ماہرین کے مطابق معاشی محاذ پر یہ پیش رفت پاکستان کی میکرو اکنامک استحکام، برآمدات میں بہتری، ترسیلات زر میں اضافے اور آئی ایم ایف کی رہنمائی میں پالیسیوں کے مؤثر نفاذ کا ثبوت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیٹ بینک ذخائر زرمبادلہ فنڈنگ گورنر جمیل احمد مالیاتی اداروں معاشی محاذ